الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
وضو اور طہارت کے مسائل
35. باب: «وَيْلٌ لِلأَعْقَابِ مِنَ النَّارِ»:
35. ایڑیوں کے لئے آگ کا عذاب ہے
حدیث نمبر: 730
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا هاشم بن القاسم، اخبرنا شعبة، عن محمد بن زياد، قال: سمعت ابا هريرة رضي الله عنه، قال: كان يمر بنا والناس يتوضئون من المطهرة، ويقول: "اسبغوا الوضوء"، قال: ابو القاسم صلي الله عليه وسلم:"ويل للاعقاب من النار"، قال ابو محمد: هذا اعجب إلي من حديث عبد الله بن عمرو.(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا هَاشِمُ بْنُ الْقَاسِمِ، أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ زِيَادٍ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ، قَالَ: كَانَ يَمُرُّ بِنَا وَالنَّاسُ يَتَوَضَّئُونَ مِنْ الْمِطْهَرَةِ، وَيَقُولُ: "أَسْبِغُوا الْوُضُوءَ"، قَالَ: أَبُو الْقَاسِمِ صَلَّي اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:"وَيْلٌ لِلْأَعْقَابِ مِنْ النَّارِ"، قَالَ أَبُو مُحَمَّد: هَذَا أَعْجَبُ إِلَيَّ مِنْ حَدِيثِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو.
محمد بن زیاد نے کہا: میں نے سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کو سنا جو ہمارے پاس سے گزر رہے تھے اور لوگ لوٹے سے وضو کر رہے تھے، وہ کہہ رہے تھے: اچھی طرح وضو کرو۔ ابوالقاسم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:خشک ایڑیوں کے لئے آگ کا عذاب ہے۔ ابومحمد نے کہا: یہ روایت میرے نزدیک سیدنا عبدالله بن عمرو رضی اللہ عنہ کی روایت سے زیادہ پسندیدہ ہے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 734]»
اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [بخاري 165]، [مسلم 242]، [ترمذي 41]، [نسائي 110]، [ابن ماجه 453]، [ابن حبان 1088]

وضاحت:
(تشریح احادیث 728 سے 730)
اس روایت سے واضح ہوتا ہے کہ «اِسْبِغُوْا الْوُضُوْءَ» سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کا قول ہے، اور «وَيْلٌ لِلْأَعْقَابِ مِنَ النَّارِ» نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے، اور اس کا مطلب یہ ہے کہ وضو کرتے وقت اگر ایڑی سوکھی ره جائے تو ایسا شخص عذاب میں مبتلا کیا جائے گا۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.