الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
الادب المفرد کل احادیث 1322 :حدیث نمبر
الادب المفرد
كتاب الأقوال
324. بَابُ قَوْلِ الرَّجُلِ‏:‏ هَلَكَ النَّاسُ
324. کسی آدمی کا کہنا کہ لوگ ہلاک ہو گئے
حدیث نمبر: 759
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا إسماعيل قال‏:‏ حدثني مالك، عن سهيل بن ابي صالح، عن ابيه، عن ابي هريرة، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قال‏:‏ ”إذا سمعت الرجل يقول‏:‏ هلك الناس، فهو اهلكهم‏.‏“حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ قَالَ‏:‏ حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنْ سُهَيْلِ بْنِ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ‏:‏ ”إِذَا سَمِعْتَ الرَّجُلَ يَقُولُ‏:‏ هَلَكَ النَّاسُ، فَهُوَ أَهْلَكُهُمْ‏.‏“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم کسی شخص کو یہ کہتے ہوئے سنو کہ لوگ ہلاک ہو گئے، تو وہ ان لوگوں میں سب سے زیادہ ہلاک ہونے والا ہے۔

تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه مسلم، كتاب البر و الصلة: 2623 و أبوداؤد: 4983 - انظر الصحيحة: 3074»

قال الشيخ الألباني: صحيح


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 759  
1
فوائد ومسائل:
(۱)اس کا مطلب یہ ہے کہ جو شخص لوگوں پر طعن کرتا ہے اور ان کی برائیاں بیان کرتا اور کہتا ہے کہ زمانہ خراب ہوگیا ہے۔ یہاں بہتری نہیں آسکتی وغیرہ تو ایسا شخص خود سب سے بڑا گمراہ اور تباہی کی طرف جانے والا ہے کیونکہ ایک تو خود پسندی کا شکار ہے اور اپنے آپ کو پارسا سمجھتا ہے اور دوسروں کو حقیر اور گنہگار گردانتا ہے حالانکہ اللہ تعالیٰ نے اپنا تزکیہ خود کرنے سے منع کیا ہے۔ دوسری وجہ یہ ہے کہ وہ مایوسی پھیلا رہا ہے کہ اب کوئی اچھا بندہ نہیں رہا۔ اس کا نقد اصلاح کے لیے نہیں بلکہ مایوسی کے لیے ہے حقیقت یہ ہے کہ ایسا شخص خود سب سے بڑا بد عمل ہوتا ہے۔
(۲) یہ اس وقت منع ہے جب اپنی پارسائی اور لوگوں میں مایوسی پھیلانے کے لیے ہو۔ تاہم اگر کوئی لوگوں کی حالت زار دیکھ کر کڑھتا ہے اور دلی درد کا اظہار کرتا ہے اور خود با عمل ہے تو پھر ایسا کہنے میں کوئی حرج نہیں۔
   فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث\صفحہ نمبر: 759   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.