الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
بلوغ المرام کل احادیث 1359 :حدیث نمبر
بلوغ المرام
خرید و فروخت کے مسائل
ख़रीदने और बेचने के नियम
16. باب إحياء الموات
16. بے آباد و بنجر زمین کو آباد کرنے کا بیان
१६. “ बंजर ज़मीन को उपजाऊ बनाना ”
حدیث نمبر: 784
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
وعن رجل من الصحابة رضي الله عنه قال: غزوت مع النبي صلى الله عليه وآله وسلم فسمعته يقول: «‏‏‏‏الناس شركاء في ثلاثة: في الكلإ والماء والنار» .‏‏‏‏ رواه احمد وابو داود ورجاله ثقات.وعن رجل من الصحابة رضي الله عنه قال: غزوت مع النبي صلى الله عليه وآله وسلم فسمعته يقول: «‏‏‏‏الناس شركاء في ثلاثة: في الكلإ والماء والنار» .‏‏‏‏ رواه أحمد وأبو داود ورجاله ثقات.
ایک صحابی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ایک غزوہ میں شریک تھا میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو ارشاد فرماتے سنا کہ تین چیزیں ایسی ہیں جن میں سب حصہ دار ہیں۔ گھاس، پانی اور آگ۔ احمد و ابوداؤد اس کے راوی ثقہ ہیں۔
एक सहाबी रज़ि अल्लाहु अन्ह से रिवायत है कि मैं नबी करीम सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम के साथ एक जिहाद में शरीक था मैं ने आप सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम को कहते सुना कि “तीन चीजें ऐसी हैं जिन में सब साझीदार हैं। घास, पानी और आग।” अहमद और अबू दाऊद इस के रावी सक़ा हैं।

تخریج الحدیث: «أخرجه أبوداود، البيوع، باب في منع الماء، حديث:3477، وأحمد:5 /364.»

Narrated A man of the Companions (RA): I went on an expedition with the Prophet (ﷺ) and heard him say, "People are partners in three things: grazing, pasture, water and fire." [Reported by Ahmad and Abu Dawud, and its narrators are reliable (thiqah)].
USC-MSA web (English) Reference: 0


حكم دارالسلام: صحيح

   بلوغ المرام784موضع إرسال الناس شركاء في ثلاثة : في الكلإ والماء والنار

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 784  
´بے آباد و بنجر زمین کو آباد کرنے کا بیان`
ایک صحابی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ایک غزوہ میں شریک تھا میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو ارشاد فرماتے سنا کہ تین چیزیں ایسی ہیں جن میں سب حصہ دار ہیں۔ گھاس، پانی اور آگ۔ احمد و ابوداؤد اس کے راوی ثقہ ہیں۔ «بلوغ المرام/حدیث: 784»
تخریج:
«أخرجه أبوداود، البيوع، باب في منع الماء، حديث:3477، وأحمد:5 /364.»
تشریح:
یہ حدیث اس بات کی دلیل ہے کہ ان تینوں چیزوں میں سے کوئی چیز کسی بھی انسان کے ساتھ مخصوص نہیں۔
مگر گزشتہ احادیث کی بنا پر امام و سربراہ کی مقرر کی ہوئی چراگاہ کا حکم اس سے مستثنیٰ ہے۔
   بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث\صفحہ نمبر: 784   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3477  
´چارہ روکنے کے لیے پانی کو روکنا منع ہے۔`
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ میں سے ایک مہاجر کہتے ہیں کہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تین بار جہاد کیا ہے، میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنتا تھا: مسلمان تین چیزوں میں برابر برابر کے شریک ہیں (یعنی ان سے سبھی فائدہ اٹھا سکتے ہیں): (ا) پانی (نہر و چشمے وغیرہ کا جو کسی کی ذاتی ملکیت میں نہ ہو)، (۲) گھاس (جو لاوارث زمین میں ہو) اور (۳) آگ (جو چقماق وغیرہ سے نکلتی ہو)۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/كتاب الإجارة /حدیث: 3477]
فوائد ومسائل:
فائدہ۔
گھاس اور پانی جب عام چراگاہ اور صحرا میں قدرتی ہوں تو خود قابض ہوکر دوسروں کو اس سے روکنا جائز نہیں۔
اس طرح جلتی آگ سے کوئی کوئلہ لے جائے یا آگ جلالے تو روکنا روا نہیں۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 3477   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.