اخبرنا عبد الرحمن بن عمرو، نا يونس، عن سعيد بن المسيب، عن النبي صلى الله عليه وسلم مثله. وذكر عن عقيل، عن الزهري، عن سعيد، عن ابي هريرة، عن النبي صلى الله عليه وسلم مثله.أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَمْرٍو، نا يُونُسُ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِثْلَهُ. وَذَكَرَ عَنْ عُقَيْلٍ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ سَعِيدٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِثْلَهُ.
سعید بن مسیب رحمہ اللہ بیان فرماتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مومن ایک سوراخ سے دو دفعہ نہیں ڈسا جاتا۔“
الشيخ حافظ عبدالشكور ترمذي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث مسند اسحاق بن راهويه 792
سعید رحمہ اللہ نے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کے حوالے سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی مثل روایت کیا ہے۔ [مسند اسحاق بن راهويه/حدیث:792]
فوائد: امام بخاری رحمہ اللہ نے مذکورہ بالا حدیث سے قبل سیدنا معاویہ بن سفیان رضی اللہ عنہما کا قول نقل کیا ہے: ((لَا حَکِیْمَ اِلَّا ذُوْ تَجْرِبَةٍ۔)).... ”آدمی تجربہ اٹھا کر دانا بنتا ہے۔“ غلطی تو ہر انسان سے ہو جاتی ہے اور کسی موقع پر لوگ کسی کے دھوکے میں آجاتے ہیں، لیکن پہلی بار دھوکہ جس نے دیا پھر اسی شخص سے دوبارہ دھوکہ کھانا شان مومن کے خلاف ہے۔ بار بار دھوکہ کھاتے رہنا اور یہ سمجھنا کہ ہم سادہ اور نیک لوگ ہیں یہ کوئی دینداری نہیں۔ شاعر کہتا ہے: آدمی بنتا ہے لاکھوں ٹھوکریں کھانے کے بعد رنگ لاتی ہے حنا پتھر پہ گھس جانے کے بعد