الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
الادب المفرد کل احادیث 1322 :حدیث نمبر
الادب المفرد
كتاب الأقوال
350. بَابُ قَوْلِ الرَّجُلِ‏:‏ فِدَاكَ أَبِي وَأُمِّي
350. کسی آدمی کا یہ کہنا کہ میرے ماں باپ آپ پر قربان ہوں
حدیث نمبر: 804
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا قبيصة، قال‏:‏ حدثنا سفيان، عن سعد بن إبراهيم قال‏:‏ حدثني عبد الله بن شداد قال‏:‏ سمعت عليا رضي الله عنه يقول‏:‏ ما رايت النبي صلى الله عليه وسلم يفدي رجلا بعد سعد، سمعته يقول‏:‏ ”ارم، فداك ابي وامي.“حَدَّثَنَا قَبِيصَةُ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ قَالَ‏:‏ حَدَّثَنِي عَبْدُ اللهِ بْنُ شَدَّادٍ قَالَ‏:‏ سَمِعْتُ عَلِيًّا رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقُولُ‏:‏ مَا رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُفَدِّي رَجُلاً بَعْدَ سَعْدٍ، سَمِعْتُهُ يَقُولُ‏:‏ ”ارْمِ، فِدَاكَ أَبِي وَأُمِّي.“
سیدنا علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو سیدنا سعد رضی اللہ عنہ کے بعد کسی پر ماں باپ کو فدا کرتے نہیں دیکھا۔ میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: مارو تیر، میرے ماں باپ تجھ پر فدا ہوں۔

تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه البخاري، كتاب الجهاد و السير: 2905 و مسلم: 2411 و أبوداؤد: 2965 و الترمذي: 1719 و النسائي: 4140 و ابن ماجه: 129»

قال الشيخ الألباني: صحيح

   صحيح البخاري4058علي بن أبي طالبيجمع أبويه لأحد غير سعد
   صحيح البخاري4059علي بن أبي طالبجمع أبويه لأحد إلا لسعد بن مالك فإني سمعته يقول يوم أحد يا سعد ارم فداك أبي وأمي
   صحيح البخاري2905علي بن أبي طالبارم فداك أبي وأمي
   صحيح مسلم6233علي بن أبي طالبما جمع رسول الله أبويه لأحد غير سعد بن مالك فإنه جعل يقول له يوم أحد ارم فداك أبي وأمي
   جامع الترمذي3755علي بن أبي طالبارم سعد فداك أبي وأمي
   سنن ابن ماجه129علي بن أبي طالبارم سعد فداك أبي وأمي

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 804  
1
فوائد ومسائل:
(۱)اس سے معلوم ہوا کہ جس طرح یہ کہنا درست ہے کہ میں آپ پر قربان جاؤں اسی طرح یہ کہنا بھی جائز ہے کہ میرے ماں باپ آپ پر قربان۔ یہ کسی کے عظیم کارنامے یا اس کی عظمت و محبت کے وقت کہا جاتا ہے۔
(۲) سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے اپنے علم کے مطابق یہ فرمایا ورنہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے غزوہ خندق کے دن سیدنا زبیر رضی اللہ عنہ کے لیے بھی اپنے ماں باپ کے فدا کرنے کا ارشاد فرمایا۔ (صحیح البخاري، حدیث:۳۷۲۰)
(۳) اس حدیث سے حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ کی فضیلت ثابت ہوتی ہے۔ آپ نے غزوہ احد کے موقع پر اپنا ترکش حضرت سعد کے سامنے خالی کر دیا اور درج بالا بات ان سے ارشاد فرمائی۔
   فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث\صفحہ نمبر: 804   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.