الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند الشهاب کل احادیث 1499 :حدیث نمبر
مسند الشهاب
احادیث801 سے 1000
532. مَا مِنْ عَبْدٍ يَسْتَرْعِيهِ اللَّهُ رَعِيَّةً يَمُوتُ يَوْمَ يَمُوتُ غَاشًّا لِرَعِيَّتِهِ إِلَّا حَرَّمَ اللَّهُ عَلَيْهِ الْجَنَّةَ
532. جس بندے کو اللہ تعالیٰ ٰ عوام کا حاکم بنائے (اور) وہ اپنی موت کے دن اس حال میں مرے کہ اپنی عوام کو دھوکا دینے والا ہوتو اللہ تعالیٰ اس پر جنت حرام کر دیتا ہے۔
حدیث نمبر: 805
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
805 - اخبرنا احمد بن محمد بن الحاج، ثنا محمد بن عبد الرحمن بن الحارث، ثنا ابو العباس الاسفاطي، ثنا علي بن الجعد، ثنا ابو الاشهب، عن الحسن، قال: عاد عبيد الله بن زياد معقل بن يسار في مرضه الذي قبض فيه، فقال معقل: إني محدثك بحديث سمعته من رسول الله صلى الله عليه وسلم، لو علمت اني حي ما حدثتك، سمعته يقول: «ما من عبد يسترعيه الله رعية يموت يوم يموت غاشا لرعيته إلا حرم الله عليه الجنة» ورواه مسلم عن شيبان بن فروخ، عن ابي الاشهب بإسناده مثله، وفيه «وهو غاش» مكان «غاشا لرعيته» 805 - أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَاجِّ، ثنا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْحَارِثِ، ثنا أَبُو الْعَبَّاسِ الْأَسْفَاطِيُّ، ثنا عَلِيُّ بْنُ الْجَعْدِ، ثنا أَبُو الْأَشْهَبِ، عَنِ الْحَسَنِ، قَالَ: عَادَ عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ زِيَادٍ مَعْقِلَ بْنَ يَسَارٍ فِي مَرَضِهِ الَّذِي قُبِضَ فِيهِ، فَقَالَ مَعْقِلٌ: إِنِّي مُحَدِّثُكَ بِحَدِيثٍ سَمِعْتُهُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، لَوْ عَلِمْتُ أَنِّي حَيٌّ مَا حَدَّثْتُكَ، سَمِعْتُهُ يَقُولُ: «مَا مِنْ عَبْدٍ يَسْتَرْعِيهِ اللَّهُ رَعِيَّةً يَمُوتُ يَوْمَ يَمُوتُ غَاشًّا لِرَعِيَّتِهِ إِلَّا حَرَّمَ اللَّهُ عَلَيْهِ الْجَنَّةَ» وَرَوَاهُ مُسْلِمٌ عَنْ شَيْبَانَ بْنِ فَرُّوخَ، عَنْ أَبِي الْأَشْهَبِ بِإِسْنَادِهِ مِثْلَهُ، وَفِيهِ «وَهُوَ غَاشٌّ» مَكَانَ «غَاشًّا لِرَعِيَّتِهِ»
حسن کہتے ہیں کہ عبید اللہ بن زیاد نے سیدنا معقل بن یسار رضی اللہ عنہ کی اس مرض میں عیادت کی جس میں ان کا انتقال ہوا تھا، معقل رضی اللہ عنہ نے کہا: بے شک میں تمہیں ایک ایسی حدیث تو سناتا ہوں جو میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنی ہے، اگر مجھے معلوم ہوتا کہ ابھی میری زندگی باقی ہے تو میں تمہیں وہ حدیث بیان نہ کرتا۔ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے سنا: جس بندے کو اللہ تعالیٰ ٰ عوام کا حاکم بنائے (اور) وہ اپنی موت کے دن اس حال میں مرے کہ اپنی عوام کو دھوکا دینے والا ہوتو اللہ تعالیٰ اس پر جنت حرام کر دیتا ہے۔
اسے امام مسلم نے بھی اپنی سند کے ساتھ اس کی مثل بیان کیا ہے اور اس میں ((غاشا لرعيته)) اپنی عوام کو دھوکا دینے والا کی جگہ (وهو غاش) اور وہ دھوکا دینے والا ہو۔ کے الفاظ ہیں۔

تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 7150، 7151، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 142، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 4495، والدارمي فى «مسنده» برقم: 2838، والبيهقي فى "سننه الكبريٰ"، 16735، وأحمد فى «مسنده» برقم: 20615»


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.