حدثنا عبد الصمد ، حدثنا سالم ابو جميع ، حدثنا محمد بن سيرين ، ان ابا هريرة حدث، ان عمر، قال: يا رسول الله، إن عطاردا التميمي كان يقيم حلة حرير، فلو اشتريتها فلبستها إذا جاءك وفود الناس. فقال: " إنما يلبس الحرير من لا خلاق له" .حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ ، حَدَّثَنَا سَالِمٌ أَبُو جُمَيْعٍ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سِيرِينَ ، أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ حَدَّثَ، أَنَّ عُمَرَ، قَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّ عُطَارِدًا التَّمِيمِيَّ كَانَ يُقِيمُ حُلَّةَ حَرِيرٍ، فَلَوْ اشْتَرَيْتَهَا فَلَبِسْتَهَا إِذَا جَاءَكَ وُفُودُ النَّاسِ. فَقَالَ: " إِنَّمَا يَلْبَسُ الْحَرِيرَ مَنْ لَا خَلَاقَ لَهُ" .
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے بارگاہ نبوت میں عرض کیا یا رسول اللہ! عطارد تمیمی کھڑا ریشمی حلے بیچ رہا ہے اگر آپ ایک جوڑا خرید لیتے تو جب وفود آپ کے پاس آتے تو آپ بھی اسے پہن لیتے؟ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا دنیا میں وہی شخص ریشم پہنتا ہے جس کا آخرت میں کوئی حصہ نہ ہو۔