الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند اسحاق بن راهويه کل احادیث 981 :حدیث نمبر
مسند اسحاق بن راهويه
طہارت اور پاکیزگی کے احکام و مسائل
حدیث نمبر: 86
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
اخبرنا عبد الصمد بن عبد الوارث، قال: نا همام بن يحيى، عن قتادة، عن النضر بن انس، عن بشير بن نهيك، عن ابي هريرة رضي الله عنه، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: امطر على ايوب - عليه وعلى نبينا الصلاة والسلام - فراش من ذهب، فجعل ياخذه فاوحى الله إليه: الم اوسع عليك؟ قال: بلى يا رب، ولكن لا غنى لي عن فضلك.أَخْبَرَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ بْنُ عَبْدِ الْوَارِثِ، قَالَ: نا هَمَّامُ بْنُ يَحْيَى، عَنْ قَتَادَةَ، عَنِ النَّضْرِ بْنِ أَنَسٍ، عَنْ بَشِيرِ بْنِ نَهِيكٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: أُمْطِرَ عَلَى أَيُّوبَ - عَلَيْهِ وَعَلَى نَبِيِّنَا الصَّلَاةُ وَالسَّلَامُ - فَرَاشٌ مِنْ ذَهَبٍ، فَجَعَلَ يَأْخُذُهُ فَأَوْحَى اللَّهُ إِلَيْهِ: أَلَمْ أُوَسِّعْ عَلَيْكَ؟ قَالَ: بَلَى يَا رَبِّ، وَلَكِنْ لَا غِنَى لِي عَنْ فَضْلِكَ.
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ایوب علیہ السلام پر سونے کے پتنگوں کی بارش ہوئی تو وہ انہیں پکڑنے لگے، اللہ نے ان کی طرف وحی فرمائی: کیا میں نے تمہیں کشائش عطا نہیں فرمائی؟ انہوں نے عرض کیا: کیوں نہیں پروردگار! لیکن میں تیرے فضل سے بے نیاز نہیں ہو سکتا۔

تخریج الحدیث: «بخاري، كتاب الانبياء، باب قول الله تعالىٰ ”وايوب اذ نادي الخ“ نسائي، كتاب الغسل، باب الاستغفار عند الاغتسال، رقم: 409. مسند احمد: 314/2»


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
   الشيخ حافظ عبدالشكور ترمذي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث مسند اسحاق بن راهويه 86  
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ایوب علیہ السلام پر سونے کے پتنگوں کی بارش ہوئی تو وہ انہیں پکڑنے لگے، اللہ نے ان کی طرف وحی فرمائی: کیا میں نے تمہیں کشائش عطا نہیں فرمائی؟ انہوں نے عرض کیا: کیوں نہیں پروردگار! لیکن میں تیرے فضل سے بے نیاز نہیں ہو سکتا۔
[مسند اسحاق بن راهويه/حدیث:86]
فوائد:
مذکورہ حدیث سے فقیری پر امیری کی افضلیت وبرتری معلوم ہوتی ہے جیسا کہ سیدناایوب علیہ السلام نے سونے کے جراد کو پانے، مال بڑھانے اور اپنی ضروریات زندگی پورا کرنے کے لیے جمع فرمایا تھا اور اس میں رزق حاصل کرنے کی بھی ترغیب دی گئی ہے۔ سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی حدیث میں ہے جسے ابن ابی حاتم نے نقل کیا ہے۔ سیدنا ایوب علیہ السلام اپنے بدن کے لباس کا ایک کنارہ پھیلا لیتے اور ان ٹڈیوں کو پکڑ پکڑ کر اس میں ڈالتے، یہاں تک کہ جب ایک کنارہ بھر جاتا تو دوسرا کنارہ پھیلا لیتے۔ (فتح الباري: 6؍ 320، 321)
صحیح بخاری میں ہے کہ سیدنا ایوب علیہ السلام ننگے غسل کر رہے تھے تو ان پر سونے کی ٹڈیاں گرنے لگیں۔ (بخاری:3391)
   مسند اسحاق بن راھویہ، حدیث\صفحہ نمبر: 86   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.