الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
32. مسنَد اَبِی هرَیرَةَ رَضِیَ اللَّه عَنه
حدیث نمبر: 8828
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا سريج ، قال: حدثنا الحكم بن عبد الملك ، عن قتادة ، عن الحسن ، عن ابي هريرة ، قال: بينما نحن عند رسول الله صلى الله عليه وسلم إذ مرت سحابة، فقال: " اتدرون ما هذه؟" قال: قلنا: الله ورسوله اعلم، قال:" العنان، وروايا الارض، يسوقه الله إلى من لا يشكره من عباده ولا يدعونه، اتدرون ما هذه فوقكم؟" قلنا: الله ورسوله اعلم، قال:" الرقيع، موج مكفوف، وسقف محفوظ، اتدرون كم بينكم وبينها؟" قلنا: الله ورسوله اعلم، قال:" مسيرة خمس مائة عام"، ثم قال:" اتدرون ما التي فوقها؟" قلنا: الله ورسوله اعلم، قال:" سماء اخرى، اتدرون كم بينكم وبينها؟" قلنا: الله ورسوله اعلم، قال:" مسيرة خمس مائة عام" حتى عد سبع سماوات، ثم قال:" اتدرون ما فوق ذلك؟" قلنا: الله ورسوله اعلم، قال:" العرش"، قال:" اتدرون كم بينكم وبين السماء السابعة؟" قلنا: الله ورسوله اعلم، قال:" مسيرة خمس مائة عام"، ثم قال:" اتدرون ما تحتكم؟" قلنا: الله ورسوله اعلم، قال:" ارض اتدرون ما تحتها؟" قلنا: الله ورسوله اعلم، قال:" ارض اخرى، اتدرون كم بينها وبينها؟" قلنا: الله ورسوله اعلم، قال:" مسيرة خمس مائة عام" حتى عد سبع ارضين، ثم قال:" وايم الله، لو دليتم احدكم بحبل إلى الارض السفلى السابعة لهبط" ثم قرا: هو الاول والآخر والظاهر والباطن وهو بكل شيء عليم سورة الحديد آية 3 .حَدَّثَنَا سُرَيْجٌ ، قَالَ: حَدَّثَنَا الْحَكَمُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِكِ ، عَنْ قَتَادَةَ ، عَنِ الْحَسَنِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: بَيْنَمَا نَحْنُ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذْ مَرَّتْ سَحَابَةٌ، فَقَالَ: " أَتَدْرُونَ مَا هَذِهِ؟" قَالَ: قُلْنَا: اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ، قَالَ:" الْعَنَانُ، وَرَوَايَا الْأَرْضِ، يَسُوقُهُ اللَّهُ إِلَى مَنْ لَا يَشْكُرُهُ مِنْ عِبَادِهِ وَلَا يَدْعُونَهُ، أَتَدْرُونَ مَا هَذِهِ فَوْقَكُمْ؟" قُلْنَا: اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ، قَالَ:" الرَّقِيعُ، مَوْجٌ مَكْفُوفٌ، وَسَقْفٌ مَحْفُوظٌ، أَتَدْرُونَ كَمْ بَيْنَكُمْ وَبَيْنَهَا؟" قُلْنَا: اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ، قَالَ:" مَسِيرَةُ خَمْسِ مِائَةِ عَامٍ"، ثم قَالَ:" أَتَدْرُونَ مَا الَّتِي فَوْقَهَا؟" قُلْنَا: اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ، قَالَ:" سَمَاءٌ أُخْرَى، أَتَدْرُونَ كَمْ بَيْنَكُمْ وَبَيْنَهَا؟" قُلْنَا: اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ، قَالَ:" مَسِيرَةُ خَمْسِ مِائَةِ عَامٍ" حَتَّى عَدَّ سَبْعَ سَمَاوَاتٍ، ثُمَّ قَال:" أَتَدْرُونَ مَا فَوْقَ ذَلِكَ؟" قُلْنَا: اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ، قَالَ:" الْعَرْشُ"، قَالَ:" أَتَدْرُونَ كَمْ بَيْنَكُمْ وَبَيْنَ السَّمَاءِ السَّابِعَة؟" قُلْنَا: اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ، قَالَ:" مَسِيرَةُ خَمْسِ مِائَةِ عَامٍ"، ثُمَّ قَالَ:" أَتَدْرُونَ مَا تَحْتَكُمْ؟" قُلْنَا: اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَم، قَالَ:" أَرْضٌ أَتَدْرُونَ مَا تَحْتَهَا؟" قُلْنَا: اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ، قَالَ:" أَرْضٌ أُخْرَى، أَتَدْرُونَ كَمْ بَيْنَهَا وَبَيْنَهَا؟" قُلْنَا: اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ، قَالَ:" مَسِيرَةُ خَمْسِ مِائَةِ عَامٍ" حَتَّى عَدَّ سَبْعَ أَرَضِينَ، ثُمَّ قَالَ:" وَايْمُ اللَّهِ، لَوْ دَلَّيْتُمْ أَحَدَكُمْ بِحَبْلٍ إِلَى الْأَرْضِ السُّفْلَى السَّابِعَةِ لَهَبَطَ" ثُمَّ قَرَأَ: هُوَ الأَوَّلُ وَالآخِرُ وَالظَّاهِرُ وَالْبَاطِنُ وَهُوَ بِكُلِّ شَيْءٍ عَلِيمٌ سورة الحديد آية 3 .
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ ہم لوگ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بیٹھے ہوئے تھے کہ آسمان پر سے ایک بادل گذرا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کیا تم جانتے ہو کہ یہ کیا چیز ہے؟ ہم نے عرض کیا کہ اللہ اور اس کے رسول ہی بہتر جانتے ہیں فرمایا یہ عنان ہے جو زمین کی تراوٹ کو ان لوگوں کے پاس ہانک کرلے جا رہا ہے جو اللہ کا شکر ادا نہیں کرتے اور اسے کبھی نہیں پکارتے کیا تم جانتے ہو کہ یہ تمہارے اوپر کیا چیز ہے ہم نے عرض کیا کہ اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہی زیادہ جانتے ہیں فرمایا اس کا نام رقیع ہے یہ ایک لپٹی ہوئی موج ہے اور محفوظ چھت ہے کیا تم جانتے ہو کہ تمہارے اور اس کے درمیان کتنا فاصلہ ہے؟ ہم نے عرض کیا کہ اللہ اور اس کے رسول ہی زیادہ بہتر جانتے ہیں فرمایا پانچ سو سال فاصلہ ہے۔ پھر فرمایا کیا تم جانتے ہو کہ اس کے اوپر کیا ہے؟ ہم نے عرض کیا کہ اللہ اور اس کے رسول ہی بہتر جانتے ہیں فرمایا دوسرا آسمان ہے کیا تم جانتے ہو کہ تمہارے اور اس کے درمیان کتنا فاصلہ ہے؟ ہم نے عرض کیا کہ اللہ اور اس کے رسول ہی زیادہ جانتے ہیں؟ فرمایا پانچ سو سال کا فاصلہ ہے یہاں تک کہ ساتوں آسمان گنوانے کے بعد فرمایا کیا تم جانتے ہو کہ اس کے اوپر کیا ہے؟ ہم نے عرض کیا کہ اللہ اور اس کے رسول ہی بہتر جانتے ہیں فرمایا اس کے اوپر عرش ہے کیا تم جانتے ہو کہ اس کے اور ساتویں آسمان کے درمیان کتن ا فاصلہ ہے؟ ہم نے عرض کیا کہ اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہی بہتر جانتے ہیں فرمایا پانچ سو سال کا فاصلہ ہے کیا تم جانتے ہو کہ تمہارے نیچے کیا ہے؟ ہم نے عرض کیا کہ اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہی بہتر جانتے ہیں فرمایا زمین ہے کیا تم جانتے ہو کہ اس کے نیچے کیا ہے؟ ہم نے عرض کیا کہ اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہی بہتر جانتے ہیں فرمایا دوسری زمین ہے کیا تم جانتے ہو کہ ان دونوں کے درمیان کتنا فاصلہ ہے؟ ہم نے عرض کیا کہ اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہی بہتر جانتے ہیں فرمایا سات سو سال کا فاصلہ ہے یہاں تک کہ ساتوں زمینیں گنوا دیں پھر فرمایا واللہ اگر تم میں سے کوئی شخص رسی سے لٹک کر ساتویں زمین تک اترنا چاہے تو اتر سکتا ہے پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ آیت تلاوت فرمائی وہی اول و آخر اور ظاہر و باطن ہے اور وہ ہر چیز کو جاننے والا ہے۔

حكم دارالسلام: إسناده ضعيف، الحكم ضعيف، وقتادة مدلس وعنعنه، والحسن لم يسمع من أبي هريرة


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.