الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
موطا امام مالك رواية يحييٰ کل احادیث 1852 :حدیث نمبر
موطا امام مالك رواية يحييٰ
کتاب: حج کے بیان میں
59. بَابُ الْعَمَلِ فِي النَّحْرِ
59. نحر کرنے کا بیان
حدیث نمبر: 886
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثني، عن مالك، عن نافع ، ان عبد الله بن عمر ، قال: " من نذر بدنة، فإنه يقلدها نعلين، ويشعرها، ثم ينحرها عند البيت، او بمنى يوم النحر ليس لها محل دون ذلك، ومن نذر جزورا من الإبل او البقر، فلينحرها حيث شاء" وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ نَافِعٍ ، أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ ، قَالَ: " مَنْ نَذَرَ بَدَنَةً، فَإِنَّهُ يُقَلِّدُهَا نَعْلَيْنِ، وَيُشْعِرُهَا، ثُمَّ يَنْحَرُهَا عِنْدَ الْبَيْتِ، أَوْ بِمِنًى يَوْمَ النَّحْرِ لَيْسَ لَهَا مَحِلٌّ دُونَ ذَلِكَ، وَمَنْ نَذَرَ جَزُورًا مِنَ الْإِبِلِ أَوِ الْبَقَرِ، فَلْيَنْحَرْهَا حَيْثُ شَاءَ"
نافع سے روایت ہے کہ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے کہا: جو شخص نذر کرے بدنہ کی (بدنہ اونٹ یا گائے یا بیل کو کہتے ہیں جو بھیجا جائے مکہ کو قربانی کے واسطے) تو اس کے گلے میں دو جوتیاں لٹکا دے، اور اشعار کرے، پھر نحر کرے اس کو بیت اللہ کے پاس یا منیٰ میں دسویں تاریخ ذی الحجہ کو، اس کے سوا اور کوئی جگہ نہیں ہے، اور جو شخص نذر کرے قربانی کی، اونٹ یا گائے کی اس کو اختیار ہے کہ جہاں چاہے نحر کرے۔

تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 10166، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 15643، 15645، فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 182»


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.