الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

موطا امام مالك رواية يحييٰ کل احادیث 1852 :حدیث نمبر
موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الْحَجِّ
کتاب: حج کے بیان میں
59. بَابُ الْعَمَلِ فِي النَّحْرِ
نحر کرنے کا بیان
حدیث نمبر: 885
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثني يحيى، عن مالك، عن جعفر بن محمد ، عن ابيه ، عن علي بن ابي طالب " ان رسول الله صلى الله عليه وسلم نحر بعض هديه، ونحر غيره بعضه" حَدَّثَنِي يَحْيَى، عَنْ مَالِك، عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ " أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحَرَ بَعْضَ هَدْيِهِ، وَنَحَرَ غَيْرُهُ بَعْضَهُ"
سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی ہدی کے بعض جانوروں کو اپنے ہاتھ سے ذبح کیا اور بعضوں کو اوروں نے ذبح کیا۔

تخریج الحدیث: «مرفوع صحيح، وأخرجه أبو داود: 1764، والبيهقي فى «معرفة السنن والآثار» برقم: 3288، والنسائی فى «الكبریٰ» برقم: 4128، 4129، 4508، وانظر مسلم: 1218، فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 181»
حدیث نمبر: 886
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثني، عن مالك، عن نافع ، ان عبد الله بن عمر ، قال: " من نذر بدنة، فإنه يقلدها نعلين، ويشعرها، ثم ينحرها عند البيت، او بمنى يوم النحر ليس لها محل دون ذلك، ومن نذر جزورا من الإبل او البقر، فلينحرها حيث شاء" وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ نَافِعٍ ، أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ ، قَالَ: " مَنْ نَذَرَ بَدَنَةً، فَإِنَّهُ يُقَلِّدُهَا نَعْلَيْنِ، وَيُشْعِرُهَا، ثُمَّ يَنْحَرُهَا عِنْدَ الْبَيْتِ، أَوْ بِمِنًى يَوْمَ النَّحْرِ لَيْسَ لَهَا مَحِلٌّ دُونَ ذَلِكَ، وَمَنْ نَذَرَ جَزُورًا مِنَ الْإِبِلِ أَوِ الْبَقَرِ، فَلْيَنْحَرْهَا حَيْثُ شَاءَ"
نافع سے روایت ہے کہ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے کہا: جو شخص نذر کرے بدنہ کی (بدنہ اونٹ یا گائے یا بیل کو کہتے ہیں جو بھیجا جائے مکہ کو قربانی کے واسطے) تو اس کے گلے میں دو جوتیاں لٹکا دے، اور اشعار کرے، پھر نحر کرے اس کو بیت اللہ کے پاس یا منیٰ میں دسویں تاریخ ذی الحجہ کو، اس کے سوا اور کوئی جگہ نہیں ہے، اور جو شخص نذر کرے قربانی کی، اونٹ یا گائے کی اس کو اختیار ہے کہ جہاں چاہے نحر کرے۔

تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 10166، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 15643، 15645، فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 182»
حدیث نمبر: 887
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثني، عن مالك، عن هشام بن عروة ، ان اباه " كان ينحر بدنه قياما" . وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ ، أَنَّ أَبَاهُ " كَانَ يَنْحَرُ بُدْنَهُ قِيَامًا" .
حضرت ہشام بن عروہ سے روایت ہے کہ ان کے باپ حضرت عروہ نحر کرتے تھے اپنے اونٹوں کو کھڑا کر کے۔

تخریج الحدیث: «مقطوع صحيح، وأخرجه ابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 15897، فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 183»
حدیث نمبر: 887ب1
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
قال مالك: لا يجوز لاحد ان يحلق راسه حتى ينحر هديه، ولا ينبغي لاحد ان ينحر قبل الفجر يوم النحر، وإنما العمل كله يوم النحر الذبح ولبس الثياب، وإلقاء التفث والحلاق لا يكون شيء من ذلك يفعل قبل يوم النحرقَالَ مَالِك: لَا يَجُوزُ لِأَحَدٍ أَنْ يَحْلِقَ رَأْسَهُ حَتَّى يَنْحَرَ هَدْيَهُ، وَلَا يَنْبَغِي لِأَحَدٍ أَنْ يَنْحَرَ قَبْلَ الْفَجْرِ يَوْمَ النَّحْرِ، وَإِنَّمَا الْعَمَلُ كُلُّهُ يَوْمَ النَّحْرِ الذَّبْحُ وَلُبْسُ الثِّيَابِ، وَإِلْقَاءُ التَّفَثِ وَالْحِلَاقُ لَا يَكُونُ شَيْءٌ مِنْ ذَلِكَ يُفْعَلُ قَبْلَ يَوْمِ النَّحْرِ
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا کہ کسی کو درست نہیں ہے کہ ہدی کی نحر سے پہلے سر منڈائے، اور نہ یہ درست ہے کہ یوم النحر کے طلوع فجر سے پیشتر نحر کرے، بلکہ نحر کرنا اور کپڑے بدلنا اور میل چھڑوانا اور سر منڈانا یہ سب کام دسویں تاریخ کو چاہییں، اس سے پہلے درست نہیں ہیں۔

تخریج الحدیث: «فواد عبدالباقي نمبر: 20 - كِتَابُ الْحَجِّ-ح: 183»

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.