الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
الادب المفرد کل احادیث 1322 :حدیث نمبر
الادب المفرد
كتاب
405. بَابُ لَا تَسُبُّوا الرِّيحَ
405. ہوا کو برا مت کہو
حدیث نمبر: 906
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا يحيى بن بكير، قال‏:‏ حدثنا الليث، عن يونس، عن ابن شهاب، عن ثابت بن قيس، ان ابا هريرة قال‏:‏ اخذت الناس الريح في طريق مكة - وعمر حاج - فاشتدت، فقال عمر لمن حوله‏:‏ ما الريح‏؟‏ فلم يرجعوا بشيء، فاستحثثت راحلتي فادركته، فقلت‏:‏ بلغني انك سالت عن الريح، وإني سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول‏:‏ ”الريح من روح الله، تاتي بالرحمة، وتاتي بالعذاب، فلا تسبوها، وسلوا الله خيرها، وعوذوا من شرها‏.‏“حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ يُونُسَ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ ثَابِتِ بْنِ قَيْسٍ، أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ قَالَ‏:‏ أَخَذَتِ النَّاسَ الرِّيحُ فِي طَرِيقِ مَكَّةَ - وَعُمَرُ حَاجٌّ - فَاشْتَدَّتْ، فَقَالَ عُمَرُ لِمَنْ حَوْلَهُ‏:‏ مَا الرِّيحُ‏؟‏ فَلَمْ يَرْجِعُوا بِشَيْءٍ، فَاسْتَحْثَثْتُ رَاحِلَتِي فَأَدْرَكْتُهُ، فَقُلْتُ‏:‏ بَلَغَنِي أَنَّكَ سَأَلْتَ عَنِ الرِّيحِ، وَإِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ‏:‏ ”الرِّيحُ مِنْ رَوْحِ اللهِ، تَأْتِي بِالرَّحْمَةِ، وَتَأْتِي بِالْعَذَابِ، فَلاَ تَسُبُّوهَا، وَسَلُوا اللَّهَ خَيْرَهَا، وَعُوذُوا مِنْ شَرِّهَا‏.‏“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جب سیدنا عمر رضی اللہ عنہ حج کے لیے مکہ مکرمہ کے راستے میں جا رہے تھے تو بڑی تیز ہوا چلی۔ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے اپنے ہم نشینوں سے کہا: ہوا کیا چیز ہے؟ انہوں نے اس کا کوئی جواب نہ دیا۔ میں جلدی سے اپنی سواری آگے بڑھا کر ان کے پاس پہنچ گیا۔ میں نے عرض کیا: مجھے پتا چلا ہے کہ آپ نے ہوا کے بارے میں پوچھا ہے۔ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ہوا اللہ کی رحمت ہے جو رحمت لاتی ہے اور عذاب لے کر آتی ہے، لہٰذا تم اسے برا بھلا مت کہو، اور اللہ سے اس کی خیر کا سوال کرو، اور اس کے شر سے پناہ طلب کرو۔

تخریج الحدیث: «حسن صحيح: أخرجه أبوداؤد، كتاب الأدب: 5097 و ابن ماجه: 3727 و هو فى مصنف عبدالرزاق، ح: 20004 و صححه ابن حبان: 1989 و الحاكم: 285/4 و وافقه الذهبي»

قال الشيخ الألباني: حسن صحيح


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 906  
1
فوائد ومسائل:
اس سے معلوم ہوا کائنات کی ہر چیز اللہ کے حکم کی پابند ہے۔ اسے برا بھلا کہنا خود اس کے حکم دینے والے کی گستاخی ہے اس لیے ہوا، گرمی، سردی، بارش اور زمانہ وغیرہ کو برا کہنے کی بجائے اللہ تعالیٰ سے اس کی خیر مانگنی چاہیے اور اس کے شر سے پناہ طلب کرنی چاہیے۔ مزید تفصیل کے لیے حدیث ۷۲۰ کے فوائد ملاحظہ فرمائیں۔
   فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث\صفحہ نمبر: 906   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.