الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
بلوغ المرام کل احادیث 1359 :حدیث نمبر
بلوغ المرام
نکاح کے مسائل کا بیان
निकाह के नियम
6. باب القسم
6. بیویوں میں باری کی تقسیم کا بیان
६. “ एक से ज़ियादा पत्नियों के बीच समय कैसे बांटा जाए ”
حدیث نمبر: 908
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
وعن ام سلمة رضي الله عنها ان النبي صلى الله عليه وآله وسلم لما تزوجها،‏‏‏‏ اقام عندها ثلاثا وقال: «‏‏‏‏إنه ليس بك على اهلك هوان،‏‏‏‏ إن شئت سبعت لك وإن سبعت لك سبعت لنسائي» .‏‏‏‏ رواه مسلم.وعن أم سلمة رضي الله عنها أن النبي صلى الله عليه وآله وسلم لما تزوجها،‏‏‏‏ أقام عندها ثلاثا وقال: «‏‏‏‏إنه ليس بك على أهلك هوان،‏‏‏‏ إن شئت سبعت لك وإن سبعت لك سبعت لنسائي» .‏‏‏‏ رواه مسلم.
سیدہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے جب ان سے نکاح کیا تو ان کے پاس تین روز قیام کیا اور فرمایا اپنے اہل کے نزدیک تو ذلیل نہیں ہے۔ اگر تو چاہے تو میں تیرے لیے سات روز مقرر کر کے قیام کرتا ہوں۔ پھر میں اپنی باقی سب عورتوں کے ہاں بھی سات سات روز قیام کروں گا۔ (مسلم)
हज़रत उम्म सलमा रज़ि अल्लाहु अन्हा से रिवायत है कि नबी करीम सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम ने जब उन से निकाह किया तो उन के पास तीन दिन तक रुके रहे और कहा “अपने अहल के नज़दीक तू ज़लील नहीं है। अगर तू चाहे तो मैं तेरे लिए सात दिन तय कर के रुक जाता हूँ। फिर मैं अपनी बाक़ी सब औरतों के पास भी सात सात दिन रुका करूंगा।” (मुस्लिम)

تخریج الحدیث: «أخرجه مسلم، الرضاع، باب قدر ما تستحقه البكر والثيب....، حديث:1460.»

Narrated Umm Salamah (RA): When the Prophet (ﷺ) married her he stayed with her for three nights and said, "You are not being humbles in my estimation. If you wish I shall stay with you seven nights, and if I stay with you for seven nights I shall do the same with my other wives." [Reported by Muslim].
USC-MSA web (English) Reference: 0


حكم دارالسلام: صحيح


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 908  
´بیویوں میں باری کی تقسیم کا بیان`
سیدہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے جب ان سے نکاح کیا تو ان کے پاس تین روز قیام کیا اور فرمایا اپنے اہل کے نزدیک تو ذلیل نہیں ہے۔ اگر تو چاہے تو میں تیرے لیے سات روز مقرر کر کے قیام کرتا ہوں۔ پھر میں اپنی باقی سب عورتوں کے ہاں بھی سات سات روز قیام کروں گا۔ (مسلم) «بلوغ المرام/حدیث: 908»
تخریج:
«أخرجه مسلم، الرضاع، باب قدر ما تستحقه البكر والثيب....، حديث:1460.»
تشریح:
1. اس حدیث سے معلوم ہوا کہ جب آدمی کے پاس پہلے بیوی موجود ہو اور اب نئی دلھن لانا چاہتا ہو تو اگر اس نے ایسی عورت سے شادی کی جو شوہر دیدہ ہے تو اس کے ہاں تین روز قیام کرے گا اور اگر کنواری ہے تو اس کے پاس سات روز قیام کرنا ہوگا۔
اس کے بعد دونوں کے ہاں باری باری سے قیام کرے گا۔
2. کنواری کے لیے سات روز اس لیے مقرر فرمائے کہ اس کا دل لگ جائے اور اس کی اجنبیت دور ہو جائے جبکہ شوہر دیدہ جلدی مانوس ہو جاتی ہے اور ماحول میں گھل مل جاتی ہے‘ اس لیے اس کے لیے تین روز مدت مقرر کی گئی ہے۔
   بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث\صفحہ نمبر: 908   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.