الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
الادب المفرد کل احادیث 1322 :حدیث نمبر
الادب المفرد
كتاب
413. بَابُ الشُّؤْمِ فِي الْفَرَسِ
413. گھوڑے میں نحوست کی حقیقت
حدیث نمبر: 916
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا إسماعيل قال‏:‏ حدثني مالك، عن ابن شهاب، عن حمزة، وسالم ابني عبد الله بن عمر، عن عبد الله بن عمر، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قال‏:‏ ”الشؤم في الدار، والمراة، والفرس‏.“حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ قَالَ‏:‏ حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ حَمْزَةَ، وَسَالِمٍ ابْنَيْ عَبْدِ اللهِ بْنِ عُمَرَ، عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ عُمَرَ، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ‏:‏ ”الشُّؤْمُ فِي الدَّارِ، وَالْمَرْأَةِ، وَالْفَرَسِ‏.“
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: نحوست گھر، عورت اور گھوڑے میں ہے۔

تخریج الحدیث: «شاذ و المحفوظ عن ابن عمر وغيره (إن كان الشؤم فى شيء فى الدَّار): أخرجه البخاري، كتاب النكاح: 5093 و مسلم: 2225 و أبوداؤد: 3922 و الترمذي: 2824 و النسائي: 3569»

قال الشيخ الألباني: شاذ و المحفوظ عن ابن عمر وغيره (إن كان الشؤم فى شيء فى الدَّار)

   صحيح البخاري5094عبد الله بن عمرفي الدار والمرأة والفرس
   صحيح البخاري5093عبد الله بن عمرفي المرأة والدار والفرس
   صحيح البخاري2858عبد الله بن عمرإنما الشؤم في ثلاثة في الفرس والمرأة والدار
   صحيح مسلم5809عبد الله بن عمرالشؤم في شيء ففي الفرس والمسكن والمرأة
   صحيح مسلم5804عبد الله بن عمرالشؤم في الدار والمرأة والفرس
   صحيح مسلم5807عبد الله بن عمرإن يكن من الشؤم شيء حق ففي الفرس والمرأة والدار
   جامع الترمذي2824عبد الله بن عمرالشؤم في ثلاثة في المرأة والمسكن والدابة
   سنن أبي داود3922عبد الله بن عمرالشؤم في الدار والمرأة والفرس
   سنن النسائى الصغرى3598عبد الله بن عمرالشؤم في ثلاثة المرأة والفرس والدار
   سنن النسائى الصغرى3599عبد الله بن عمرالشؤم في الدار والمرأة والفرس
   سنن ابن ماجه1995عبد الله بن عمرالشؤم في ثلاث في الفرس والمرأة والدار
   موطا امام مالك رواية ابن القاسم436عبد الله بن عمرالشؤم فى الدار والمراة والفرس
   مسندالحميدي633عبد الله بن عمرما سمعت الزهري ذكر في هذا الحديث حمزة قط
   مسندالحميدي722عبد الله بن عمردعها رضينا بقضاء رسول الله صلى الله عليه وسلم لا عدوى

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عثمان منيب حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، الادب المفرد: 916  
1
فوائد ومسائل:
(۱)ان چیزوں میں نحوست کا کیا مطلب ہے اس بارے میں علماء کی مختلف آراء ہیں۔ بعض علماء کے نزدیک اس کا مطلب یہ ہے کہ اگر نحوست ہوسکتی تو ان تین چیزوں میں ہوسکتی تھی مگر ان میں بھی نہیں ہے جیسا کہ ابن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی بعض طرق اور دیگر صحابہ سے مروی ہے کہ اگر نحوست ہوسکتی تو ان تین میں ہوتی۔ دوسرا موقف یہ ہے کہ ان چیزوں میں بسا اوقات نحوست ہوتی ہے۔ گھر کی نحوست اس کا تنگ ہونا ہے، بیوی اگر بد اخلاق اور بد مزاج ہو اور نافرمان ہو، انسان علیحدگی بھی اختیار نہ کرسکتا ہو تو یہ اس کا منحوس ہونا ہے۔ سواری اگر اڑیل ہو یا گھوڑا ریاکاری اور دکھلاوے کے لیے ہو تو اس میں نحوست ہے کہ نہ اس کا دنیاوی فائدہ ہے اور نہ اخروی۔
(۲) بعض علماء نے اس روایت کو شاذ قرار دیا ہے اور دوسرے الفاظ جن میں ہے کہ اگر نحوست ہوسکتی ہوتی تو ان تین چیزوں میں ہوتی، کو محفوظ قرار دیا ہے ان میں امام طحاوی، ابن عبدالبر اور شیخ البانی رحمہ اللہ ہیں۔ (ضعیف الادب المفرد)
(۳) راجح بات یہ معلوم ہوتی ہے کہ از خود یہ چیزیں خیر و برکت پر مبنی ہیں جیسا کہ بہت سی احادیث سے معلوم ہوتا ہے اس لیے اگر مذکورہ روایت کو صحیح تسلیم کیا جائے جیسا کہ بعض ائمہ نے کہا ہے تو اس کی تاویل یہ ہوگی کہ بسا اوقات خارجی وجوہات کی بنا پر ان میں نحوست آجاتی ہے جیسا کہ گھر کا تنگ اور تاریک ہونا اور افراد خانہ کا زیادہ ہونا، بیوی کا بد مزاج، بد کردار اور نافرمان ہونا اور سواری کا اڑیل ہونا وغیرہ۔
(۴) یاد رہے کہ ہر گھریلو جھگڑے کو گھر کی نحوست قرار دینا اور پریشانی کو بیوی کے سر تھوپنا کہ یہ تیری نحوست ہے قطعاً درست نہیں بلکہ جاہلانہ عادت ہے جس سے اجتناب از حد ضروری ہے۔
   فضل اللہ الاحد اردو شرح الادب المفرد، حدیث\صفحہ نمبر: 916   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.