وبهذا، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: ((إن الشيطان يتنقل في جسم ابن آدم فإذا عصمه الله من باب تحول له من باب آخر حتى يهلكه لغضبه)).وَبِهَذَا، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((إِنَّ الشَّيْطَانَ يَتَنَقَّلُ فِي جِسْمِ ابْنِ آدَمَ فَإِذَا عَصَمَهُ اللَّهُ مِنْ بَابٍ تَحَوَّلَ لَهُ مِنْ بَابٍ آخَرَ حَتَّى يُهْلِكَهُ لِغَضَبِهِ)).
اسی (سابقہ) سند سے ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”شیطان انسان کے جسم میں حرکت انتقال کرتا ہے، پس جب اللہ ایک دروازے سے اسے بچا لیتا ہے تو وہ دوسرے دروازے سے اسے بچا لیتا ہے تو وہ دوسرے دروازے سے آ جاتا ہے حتیٰ کہ وہ اس کے بعض حصے کو ہلاک کر دیتا ہے۔“
الشيخ حافظ عبدالشكور ترمذي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث مسند اسحاق بن راهويه 926
اسی (سابقہ ۴۸۰) سند سے ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”شیطان انسان کے جسم میں حرکت وانتقال کرتا ہے، پس جب اللہ ایک دروازے سے اسے بچا لیتا ہے تو وہ دوسرے دروازے سے آجاتا ہے حتیٰ کہ وہ اس کے بعض حصے کو ہلاک کر دیتا ہے۔“ [مسند اسحاق بن راهويه/حدیث:926]
فوائد: اسی (سابقہ 480) سند سے ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”شیطان انسان کے جسم میں حرکت وانتقال کرتا ہے، پس جب اللہ ایک دروازے سے اسے بچا لیتا ہے تو وہ دوسرے دروازے سے آجاتا ہے حتیٰ کہ وہ اس کے بعض حصے کو ہلاک کر دیتا ہے۔“