حدثنا عفان ، حدثنا شعبة ، قال: علقمة بن مرثد انباني , قال: سمعت ابا الربيع يحدث , انه سمع ابا هريرة ، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: " اربع في امتي لن يدعوها: التطاعن في الانساب، والنياحة، ومطرنا بنوء كذا وكذا، اشتريت بعيرا اجرب، او فجرب فجعلته في مائة بعير، فجربت , من اعدى الاول؟" .حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، قَالَ: عَلْقَمَةُ بْنُ مَرْثَدٍ أَنْبَأَنِي , قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا الرَّبِيعِ يُحَدِّثُ , أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " أَرْبَعٌ فِي أُمَّتِي لَنْ يَدَعُوهَا: التَّطَاعُنُ فِي الْأَنْسَابِ، وَالنِّيَاحَةُ، وَمُطِرْنَا بِنَوْءِ كَذَا وَكَذَا، اشْتَرَيْتَ بَعِيرًا أَجْرَبَ، أَوْ فَجَرِبَ فَجَعَلْتَهُ فِي مِائَةِ بَعِيرٍ، فَجَرِبَتْ , مَنْ أَعْدَى الْأَوَّلَ؟" .
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا زمانہ جاہلیت کی چار چیزیں ایسی ہیں جنہیں میرے امتی کبھی ترک نہیں کریں گے۔ حسب نسب میں عار دلانا، میت پر نوحہ کرنا، بارش کو ستاروں سے منسوب کرنا اور بیماری کو متعدی سمجھنا، ایک اونٹ خارش زدہ ہوا اور اس نے سو اونٹوں کو خارش میں مبتلا کردیا، تو پہلے اونٹ کو خارش زدہ کس نے کیا؟