الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
بلوغ المرام کل احادیث 1359 :حدیث نمبر
بلوغ المرام
نکاح کے مسائل کا بیان
निकाह के नियम
12. باب العدة والإحداد والا ستنبراء وغير ذلك
12. عدت، سوگ اور استبراء رحم کا بیان
१२. “ ईददत ، शोक और बच्चा जनने के बारे में ”
حدیث نمبر: 947
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
وعن الشعبي عن فاطمة بنت قيس رضي الله عنها عن النبي صلى الله عليه وآله وسلم في المطلقة ثلاثا: «‏‏‏‏ليس لها سكنى ولا نفقة» .‏‏‏‏ رواه مسلم.وعن الشعبي عن فاطمة بنت قيس رضي الله عنها عن النبي صلى الله عليه وآله وسلم في المطلقة ثلاثا: «‏‏‏‏ليس لها سكنى ولا نفقة» .‏‏‏‏ رواه مسلم.
شعبی رحمہ اللہ نے فاطمہ بنت قیس رضی اللہ عنہا سے روایت کی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مطلقہ ثلاثہ کے متعلق فرمایا ہے اس کے لیے نہ رہائش ہے نہ نان و نفقہ۔ (مسلم)
शअबी रहम अल्लाह ने फ़ातिमा बिन्त क़ैस रज़ि अल्लाहु अन्हा से रिवायत की है कि नबी करीम सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम ने जिस को तीन बार तलाक़ दी जा चुकी है उसके बारे में कहा है “उस के लिए न रहने के लिए है न गुज़ारे के लिए ख़र्च है।” (मुस्लिम)

تخریج الحدیث: «أخرجه مسلم، الطلاق، باب المطلقة البائن لا نفقة لها، حديث:1480.»

Narrated ash-Sha'bi from Fatimah (RA) daughter of Qais on the authority of the Prophet (ﷺ) regarding a woman who was divorced by three pronouncements: "She has no right to accommodation or maintenance." [Reported by Muslim].
USC-MSA web (English) Reference: 0


حكم دارالسلام: صحيح


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 947  
´عدت، سوگ اور استبراء رحم کا بیان`
شعبی رحمہ اللہ نے فاطمہ بنت قیس رضی اللہ عنہا سے روایت کی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مطلقہ ثلاثہ کے متعلق فرمایا ہے اس کے لیے نہ رہائش ہے نہ نان و نفقہ۔ (مسلم) «بلوغ المرام/حدیث: 947»
تخریج:
«أخرجه مسلم، الطلاق، باب المطلقة البائن لا نفقة لها، حديث:1480.»
تشریح:
یہ حدیث اس مسئلے کی بابت بالکل صریح ہے کہ مطلقۂ ثلاثہ کے لیے خاوند کے ذمے نفقہ ہے نہ رہائش۔
امام احمد رحمہ اللہ کا یہی مذہب ہے۔
اور امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ کا قول ہے کہ اس کے لیے رہائش اور نفقہ دونوں ہیں۔
امام مالک رحمہ اللہ اور امام شافعی رحمہ اللہ دونوں کی رائے ہے کہ ایسی عورت رہائش کا استحقاق تو رکھتی ہے مگر نفقے کا نہیں۔
انھوں نے حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کی اس حدیث کی بہت سی تاویلات کی ہیں مگر ان میں سے ایک بھی قابل اعتنا نہیں۔
امام احمد رحمہ اللہ نے اپنی مسند میں روایت کیا ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا سے فرمایا: مرد پر عورت کا نان و نفقہ اور رہائش اس صورت میں ہے جب طلاق رجعی ہو‘ اور جب طلاق رجعی نہ ہو تو پھر مرد کے ذمے نہ اس کا نان و نفقہ ہے اور نہ رہائش۔
(مسند أحمد:۶ /۴۱۶‘ ۴۱۷) اور المعجم الکبیر کی ایک روایت میں ہے کہ جب عورت کسی دوسرے مرد سے نکاح کیے بغیر پہلے کے لیے حلال نہ ہو سکتی ہو تو اس عورت کے لیے (پہلے خاوند کے ذمے) نان و نفقہ ہے نہ رہائش۔
(المعجم الکبیر للطبراني: ۲۴؍۳۸۲،۳۸۳)سنن نسائی (۳۴۳۲)میں یہ روایت موجود ہے مگرمختصر ہے، اس لیے اس میں مذکورہ بالا الفاظ موجود نہیں۔
وہ صرف المعجم الکبیر ہی میں ہیں۔
یہ دونوں روایتیں اس معاملے میں بالکل واضح اور صریح ہیں کہ رہائش اور نفقے کے ساقط ہو جانے کا سبب محض طلاق بائنہ ہے کوئی اور نہیں‘ لہٰذا تمام تاویلات باطل ہوگئیں اور خالص حق روز روشن کی طرح واضح ہوگیا۔
راویٔ حدیث:
«امام شعبی رحمہ اللہ» ‏‏‏‏ ابوعمرو عامر بن شراحیل بن عبداللہ شعبی ہمدانی کوفی۔
جلیل القدر تابعی اور بہت بڑے فقیہ ہیں۔
امام زہری رحمہ اللہ کا قول ہے: علماء چار ہیں: مدینہ منورہ میں سعید بن مسیب‘ کوفہ میں شعبی‘ بصرہ میں حسن بصری اور شام میں مکحول۔
خلافت عمر رضی اللہ عنہ کے ساتویں برس ان کی ولادت ہوئی۔
۹۰ برس کے لگ بھگ عمر پائی اور ۱۰۴ ہجری میں ان کی وفات ہوئی۔
   بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث\صفحہ نمبر: 947   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.