حدثنا يحيى ، عن ابن عجلان ، قال: سمعت ابي يحدث , عن ابي هريرة ، قال: كان النبي صلى الله عليه وسلم في سفر يسير، فلعن رجل ناقة، فقال:" اين صاحب الناقة؟". فقال الرجل: انا. قال: " اخرها فقد اجبت فيها" .حَدَّثَنَا يَحْيَى ، عَنِ ابْنِ عَجْلَانَ ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبِي يُحَدِّثُ , عَنْ أَبِي هُرَيْرَة ، قَالَ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي سَفَرٍ يَسِيرُ، فَلَعَنَ رَجُلٌ نَاقَةً، فَقَالَ:" أَيْنَ صَاحِبُ النَّاقَةِ؟". فَقَالَ الرَّجُلُ: أَنَا. قَالَ: " أَخِّرْهَا فَقَدْ أُجِبْتَ فِيهَا" .
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کسی سفر میں تھے ایک آدمی نے اپنی اونٹنی کو لعنت ملامت کی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا اونٹنی کا مالک کہاں ہے؟ اس آدمی نے کہا میں حاضر ہوں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اس اونٹنی کو پیچھے لے جاؤ کہ اس کے بارے میں تمہاری بات قبول ہوگئی۔