الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
32. مسنَد اَبِی هرَیرَةَ رَضِیَ اللَّه عَنه
حدیث نمبر: 9558
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا يحيى ، عن شعبة ، قال: حدثنا محمد بن زياد ، عن ابا هريرة ، وابن جعفر , قال: حدثنا شعبة ، عن محمد بن زياد ، قال: سمعت ابا هريرة ، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: " إذا جاء خادم احدكم بطعامه فليجلسه معه، فإن لم يجلسه معه، فليناوله اكلة او اكلتين، او لقمة او لقمتين وقال ابن جعفر: اكلة او اكلتين، فإنه ولي علاجه وحره" .حَدَّثَنَا يَحْيَى ، عَنْ شُعْبَةَ ، قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ زِيَادٍ ، عَنْ أَبَا هُرَيْرَةَ ، وَابْنُ جَعْفَرٍ , قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ زِيَادٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " إِذَا جَاءَ خَادِمُ أَحَدِكُمْ بِطَعَامِهِ فَلْيُجْلِسْهُ مَعَهُ، فَإِنْ لَمْ يُجْلِسْهُ مَعَهُ، فَلْيُنَاوِلْهُ أُكْلَةً أَوْ أُكْلَتَيْنِ، أو لُقْمةَ أو لُقْمَتين وقال ابن جعفر: أَكْلة أَو أَكلتينِ، فَإِنَّهُ وَلِيَ عِلَاجَهُ وَحَرَّهُ" .
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جب تم میں سے کسی کا خادم کھانا پکانے میں اس کی کفایت کرے تو اسے چاہئے کہ وہ اسے بھی اپنے ساتھ بٹھا کر کھانا کھلائے اگر ایسا نہیں کرسکتا تو ایک دو لقمے ہی اسے دے دے۔

حكم دارالسلام: إسنادہ صحیح ، خ : 2557 ، م : 1663


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.