حدثنا وكيع ، قال: حدثنا ابن ابي ليلى ، عن عطاء ، عن ابي هريرة ، قال: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يؤمنا، فيجهر ويخافت، فجهرنا فيما جهر، وخافتنا فيما خافت، وسمعته، يقول: " لا صلاة إلا بقراءة" .حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي لَيْلَى ، عَنْ عَطَاءٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَؤُمُّنَا، فَيَجْهَرُ وَيُخَافِتُ، فَجَهَرْنَا فِيمَا جَهَرَ، وَخَافَتْنَا فِيمَا خَافَتَ، وَسَمِعْتُهُ، يَقُولُ: " لَا صَلَاةَ إِلَّا بِقِرَاءَةٍ" .
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نماز میں ہماری امامت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے وہ کبھی جہری قرأت فرماتے تھے اور کبھی سری۔ لہٰذا ہم بھی ان نمازوں میں جہر کرتے ہیں جن میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے جہر کیا اور سری قرأت کرتے ہیں جن میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے سری قرأت فرمائی ہے اور میں نے انہیں فرماتے ہوئے سنا ہے کہ قرأت کے بغیر کوئی نماز نہیں ہوتی۔
حكم دارالسلام: حديث صحيح، خ: 772، م: 35، وهذا إسناد ضعيف، ابن أبي ليلى سيئ الحفظ