حدثنا وكيع ، قال: حدثنا اسامة بن زيد ، عن عبد الله بن يزيد مولى الاسود بن سفيان، عن ابن ثوبان ، عن ابي هريرة ان النبي صلى الله عليه وسلم خرج إلى الصلاة، فلما كبر انصرف، واوما إليهم، اي كما انتم ثم خرج فاغتسل، ثم جاء وراسه يقطر فصلى بهم، فلما صلى، قال: " إني كنت جنبا، فنسيت ان اغتسل" .حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، قَالَ: حَدَّثَنَا أُسَامَةُ بْنُ زَيْدٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يَزِيدَ مَوْلَى الْأَسْوَدِ بْنِ سُفْيَانَ، عَنِ ابْنِ ثَوْبَانَ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ إِلَى الصَّلَاةِ، فَلَمَّا كَبَّرَ انْصَرَفَ، وَأَوْمَأَ إِلَيْهِمْ، أَيْ كَمَا أَنْتُمْ ثُمَّ خَرَجَ فَاغْتَسَلَ، ثُمَّ جَاءَ وَرَأْسُهُ يَقْطُرُ فَصَلَّى بِهِمْ، فَلَمَّا صَلَّى، قَالَ: " إِنِّي كُنْتُ جُنُبًا، فَنَسِيتُ أَنْ أَغْتَسِلَ" .
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نماز کی اقامت ہونے لگی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم بھی تشریف لے آئے اور اپنے مقام پر کھڑے ہوگئے جب تکبیر ہونے لگی تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہ کرام رضی اللہ عنہ کو ہاتھ کے اشارے سے فرمایا کہ تم لوگ یہیں ٹھہرو اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لے گئے جب واپس آئے تو سر سے پانی کے قطرات ٹپک رہے تھے پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں نماز پڑھائی۔ اور نماز سے فارغ ہو کر فرمایا مجھ پر غسل واجب تھا لیکن میں غسل کرنا بھول گیا تھا۔
حكم دارالسلام: حديث صحيح، وهذا إسناد حسن، خ: 640، م: 605