الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: حج کے مسائل کا بیان
The Book of Hajj
64. بَابُ طَوَافِ النِّسَاءِ مَعَ الرِّجَالِ:
64. باب: عورتیں بھی مردوں کے ساتھ طواف کریں۔
(64) Chapter. The Tawaf of women and men.
حدیث نمبر: 1619
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا إسماعيل، حدثنا مالك، عن محمد بن عبد الرحمن بن نوفل، عن عروة بن الزبير، عن زينب بنت ابي سلمة، عن ام سلمةرضي الله عنها زوج النبي صلى الله عليه وسلم، قالت:" شكوت إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم اني اشتكي، فقال: طوفي من وراء الناس وانت راكبة، فطفت ورسول الله صلى الله عليه وسلم حينئذ يصلي إلى جنب البيت وهو يقرا: والطور {1} وكتاب مسطور {2} سورة الطور آية 1-2".(مرفوع) حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، حَدَّثَنَا مَالِكٌ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ نَوْفَلٍ، عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ، عَنْ زَيْنَبَ بِنْتِ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أُمِّ سَلَمَةَرَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَتْ:" شَكَوْتُ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنِّي أَشْتَكِي، فَقَالَ: طُوفِي مِنْ وَرَاءِ النَّاسِ وَأَنْتِ رَاكِبَةٌ، فَطُفْتُ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَئِذٍ يُصَلِّي إِلَى جَنْبِ البيت وَهُوَ يَقْرَأُ: وَالطُّورِ {1} وَكِتَابٍ مَسْطُورٍ {2} سورة الطور آية 1-2".
ہم سے اسمٰعیل بن ابی اویس نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ ہم سے امام مالک رحمہ اللہ نے بیان کیا، ان سے محمد بن عبدالرحمٰن بن نوفل نے بیان کیا، ان سے عروہ بن زبیر نے بیان کیا، ان سے زینب بنت ابی سلمہ نے، ان سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ مطہرہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اپنے بیمار ہونے کی شکایت کی (کہ میں پیدل طواف نہیں کر سکتی) تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ سواری پر چڑھ کر اور لوگوں سے علیحدہ رہ کر طواف کر لے۔ چنانچہ میں نے عام لوگوں سے الگ رہ کر طواف کیا۔ اس وقت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کعبہ کے پہلو میں نماز پڑھ رہے تھے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم «والطور * وكتاب مسطور‏» قرآت کر رہے تھے۔

Narrated Um Salama: (the wife of the Prophet) I informed Allah's Apostle that I was ill. So he said, "Perform the Tawaf while riding behind the people." I did so, and at that time the Prophet was praying beside the Ka`ba and reciting Surat-at-Tur.
USC-MSA web (English) Reference: Volume 2, Book 26, Number 686


   صحيح البخاري4853زينب بنت عبد اللهطوفي من وراء الناس وأنت راكبة طفت ورسول الله يصلي إلى جنب البيت يقرأ بالطور وكتاب مسطور
   صحيح البخاري464زينب بنت عبد اللهطوفي من وراء الناس وأنت راكبة فطفت ورسول الله يصلي إلى جنب البيت يقرأ ب الطور وكتاب مسطور
   صحيح البخاري1633زينب بنت عبد اللهطوفي من وراء الناس وأنت راكبة طفت ورسول الله يصلي إلى جنب البيت وهو يقرأ ب والطور وكتاب مسطور
   صحيح البخاري1619زينب بنت عبد اللهطوفي من وراء الناس وأنت راكبة طفت ورسول الله حينئذ يصلي إلى جنب البيت وهو يقرأ والطور وكتاب مسطور
   صحيح مسلم3078زينب بنت عبد اللهطوفي من وراء الناس وأنت راكبة طفت ورسول الله حينئذ يصلي إلى جنب البيت وهو يقرأ ب الطور وكتاب مسطور
   سنن أبي داود1882زينب بنت عبد اللهطوفي من وراء الناس وأنت راكبة طفت ورسول الله حينئذ يصلي إلى جنب البيت وهو يقرأ ب الطور وكتاب مسطور
   سنن النسائى الصغرى2928زينب بنت عبد اللهطوفي من وراء الناس وأنت راكبة طفت ورسول الله يصلي إلى جنب البيت يقرأ ب والطور وكتاب مسطور
   سنن النسائى الصغرى2930زينب بنت عبد اللهطوفي من وراء المصلين وأنت راكبة سمعت رسول الله وهو عند الكعبة يقرأ والطور
   سنن ابن ماجه2961زينب بنت عبد اللهأمرها أن تطوف من وراء الناس وهي راكبة رأيت رسول الله يصلي إلى البيت وهو يقرأ والطور وكتاب مسطور
   موطا امام مالك رواية ابن القاسم302زينب بنت عبد اللهطوفي من وراء الناس وانت راكبة.“ قالت: فطفت ورسول الله صلى الله عليه وسلم حينئذ يصلي إلى جنب البيت وهو يقرا بـ (الطور)

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث موطا امام مالك رواية ابن القاسم 302  
´ معذور اور بیمار شخص سواری پر طواف کر سکتا ہے`
«. . . عن أم سلمة زوج النبى صلى الله عليه وسلم أنها قالت: شكوت إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم أني أشتكي فقال: طوفي من وراء الناس وأنت راكبة . . .»
. . . ‏‏‏‏ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ سیدہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس شکایت کی کہ میں بیمار ہوں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: لوگوں سے پیچھے ہٹ کر سواری کی حالت میں ہی طواف کرو . . . [موطا امام مالك رواية ابن القاسم/0: 302]

تخریج الحدیث:
[وأخرجه البخاري 464، ومسلم 1276، من حديث مالك به]

تفقه
➊ اس پر اجماع ہے کہ معذور اور بیمار شخص سواری (مثلاً کرسی، ہاتھ والی چارپائی وغیرہ) پر بیت اللہ کا طواف اور صفا و مروہ کے درمیان سعی کر سکتا ہے۔ دیکھئے: [التمهيد 13/99،]
➋ قول راجح میں یہ صبح کی نماز تھی جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم پڑھا رہے تھے۔
➌ جس طرح نماز میں عورتیں مردوں کی صف سے پیچھے ہوتی ہیں اسی طرح طواف کے دوران میں بھی انھیں مردوں سے ہٹ کر اور پیچھے رہ کر طواف کرنا چاہیے۔ اگر علیحدہ طواف کا بندوبست نہ ہو تو اضطراری حالت کی وجہ سے مردوں کے ساتھ ہی، علیحدہ رہ کر طواف کرنا جائز ہے جیسا کہ صحيح بخاري [1618] کی حدیث سے ثابت ہے۔
➍ عورت پر نماز باجماعت میں شرکت ضروری نہیں ہے خواہ وہ مسجد میں ہو۔
   موطا امام مالک روایۃ ابن القاسم شرح از زبیر علی زئی، حدیث\صفحہ نمبر: 91   
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث2961  
´بیمار کے سواری پر طواف کرنے کا بیان۔`
ام المؤمنین ام سلمہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ وہ بیمار ہوئیں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں لوگوں کے پیچھے سوار ہو کر طواف کرنے کا حکم دیا، تو میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو بیت اللہ کی طرف منہ کر کے نماز پڑھتے دیکھا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم سورۃ «والطور وكتاب مسطور» کی قرات فرما رہے تھے۔ ابن ماجہ کہتے ہیں: یہ ابوبکر بن ابی شیبہ کی روایت ہے۔ [سنن ابن ماجه/كتاب المناسك/حدیث: 2961]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
کسی معقول عذر کی بناء پر طواف سواری پر کیا جاسکتا ہے۔

(2)
آج کل معمر افراد جو چل کر طواف نہیں کرسکتے ڈولی وغیرہ پر طواف کرلیتے ہیں۔
اس حدیث کی روشنی میں ان کا یہ عمل درست ہے۔
اسی طرح زیادہ رش اور ہجوم کی صورت میں طواف کا دوگانہ بھی مسجد سے باہر ادا کیا جا سکتا ہے۔ (صحيح البخاري، الحج، باب من صلي ركعتي الطواف خارجاً من المسجد، حديث: 1626)

(3)
حدیث میں جس نماز کا ذکر ہے وہ فجر کی نماز تھی۔ (صحيح البخاري، حوالہ مذکورہ بالا)

(4)
رسول اللہ ﷺ نے ایک بار خود بھی اونٹنی پر سوار ہو کر طواف کیا تھا۔ (صحيح البخاري، الحج، باب المريض يطوف راكباً، حديث: 1632 وسنن ابن ماجة، المناسك، باب: 28، حديث: 2948/ 2949)
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 2961   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1882  
´طواف واجب کا بیان۔`
ام المؤمنین ام سلمہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے شکایت کی کہ میں بیمار ہوں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم سوار ہو کر لوگوں کے پیچھے طواف کر لو ۱؎، تو میں نے طواف کیا اور آپ خانہ کعبہ کے پہلو میں اس وقت نماز پڑھ رہے تھے، اور «الطور * وكتاب مسطور» کی تلاوت فرما رہے تھے۔ [سنن ابي داود/كتاب المناسك /حدیث: 1882]
1882. اردو حاشیہ: سواری پر طواف کرنا رسول اللہ ﷺکی خصوصیت نہ تھی بلکہ ہر صاحب عذر کو اس کی رخصت حاصل ہے۔
➋ طواف میں عورتوں کو حتیٰ الامکان اختلاط سے بچنا چاہیے۔
➌ عورتوں کو مردوں کی جماعت میں شریک ہونا واجب نہیں ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 1882   
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 1619  
1619. اُم المومنین حضرت اُم سلمہ ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: میں نے رسول اللہ ﷺ سے اپنے بیمار ہونے کی شکایت کی تو آپ نے فرمایا: تم سوار ہو کر لوگوں کے پیچھے پیچھے رہ کر طواف کر لو۔ چنا نچہ میں نے لوگوں سے پیچھے رہ کر طواف مکمل کیا جبکہ رسول اللہ ﷺ اس وقت بیت اللہ کی ایک جانب صبح کی نماز پڑھ رہے تھے اور ﴿وَالطُّورِ ﴿١﴾ وَكِتَابٍ مَّسْطُورٍ﴾ کی تلاوت فرما رہے تھے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:1619]
حدیث حاشیہ:
مطاف کا دائرہ وسیع ہے۔
حضرت عائشہ ؓ ایک طرف الگ رہ کر طواف کرتیں اور مرد بھی طواف کرتے رہتے۔
بعضے نسخوں میں حجزہ زاء کے ساتھ ہے یعنی آڑ میں رہ کر طواف کرتیں۔
آج کل تو حکومت سعودیہ نے مطاف کو بلکہ سارے حصہ کو اس قدر وسیع اور شاندار بنایا ہے کہ دیکھ کر حیرت ہوتی ہے۔
أیدهم اللہ بنصرہ العزیز آمین۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 1619   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:1619  
1619. اُم المومنین حضرت اُم سلمہ ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: میں نے رسول اللہ ﷺ سے اپنے بیمار ہونے کی شکایت کی تو آپ نے فرمایا: تم سوار ہو کر لوگوں کے پیچھے پیچھے رہ کر طواف کر لو۔ چنا نچہ میں نے لوگوں سے پیچھے رہ کر طواف مکمل کیا جبکہ رسول اللہ ﷺ اس وقت بیت اللہ کی ایک جانب صبح کی نماز پڑھ رہے تھے اور ﴿وَالطُّورِ ﴿١﴾ وَكِتَابٍ مَّسْطُورٍ﴾ کی تلاوت فرما رہے تھے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:1619]
حدیث حاشیہ:
(1)
اس حدیث سے بھی معلوم ہوتا ہے کہ عورتیں مردوں کے ہمراہ طواف کر سکتی ہیں لیکن اختلاط سے اجتناب کریں، چنانچہ سیدہ ام سلمہ ؓ نے مردوں کے طواف کرتے وقت ہی اپنا طواف مکمل کیا لیکن ان سے پیچھے رہتے ہوئے اس فریضے کو سرانجام دیا کیونکہ طواف کرتے وقت عورتوں کو مردوں سے علیحدہ رہنا چاہیے۔
(2)
اس سے یہ بھی معلوم ہوا کہ کسی عذر کی وجہ سے سواری پر طواف ہو سکتا ہے لیکن آج کل کسی حیوان پر سوار ہو کر طواف کرنا ناممکن ہے، البتہ کوئی انسان دوسروں کو کندھوں پر اٹھا کر طواف کرا سکتا ہے، تاہم یہ بات قابل بحث ہے کہ ایسا کرنے سے حامل اور محمول دونوں کا طواف ہو گا یا صرف ایک کا؟ اور کیا دوسرے کو دوبارہ طواف کرنا پڑے گا؟ ہمارے نزدیک دونوں کی طرف سے ایک ہی دفعہ طواف ہو جائے گا۔
واللہ أعلم۔
(3)
ایک روایت میں وضاحت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے حجۃ الوداع کے موقع پر حضرت ام سلمہ ؓ کو طواف وداع کرنے کے لیے یہ ہدایت فرمائی تھی کہ جب صبح کی نماز کھڑی ہو جائے تو تم سوار ہو کر لوگوں کے پیچھے سے اپنا طواف مکمل کر لینا۔
(صحیح البخاري، الحج، حدیث: 1626)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 1619   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.