الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: غزوات کے بیان میں
The Book of Al- Maghazi
49. بَابُ أَيْنَ رَكَزَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الرَّايَةَ يَوْمَ الْفَتْحِ:
49. باب: فتح مکہ کے دن نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے جھنڈا کہاں گاڑا تھا؟
(49) Chapter. Where did the Prophet fix the flag on the day of the conquest of Makkah?
حدیث نمبر: 4285
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا موسى بن إسماعيل، حدثنا إبراهيم بن سعد، اخبرنا ابن شهاب، عن ابي سلمة، عن ابي هريرة رضي الله عنه، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم حين اراد حنينا:" منزلنا غدا إن شاء الله بخيف بني كنانة حيث تقاسموا على الكفر".(مرفوع) حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ، أَخْبَرَنَا ابْنُ شِهَابٍ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ أَرَادَ حُنَيْنًا:" مَنْزِلُنَا غَدًا إِنْ شَاءَ اللَّهُ بِخَيْفِ بَنِي كِنَانَةَ حَيْثُ تَقَاسَمُوا عَلَى الْكُفْرِ".
ہم سے موسیٰ بن اسماعیل نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا ہم سے ابراہیم بن سعد نے بیان کیا ‘ انہوں نے کہا ہم کو ابن شہاب نے خبر دی ‘ انہیں ابوسلمہ نے اور ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جب حنین کا ارادہ کیا تو فرمایا ان شاءاللہ کل ہمارا قیام خیف بنی کنانہ میں ہو گا جہاں قریش نے کفر کے لیے قسم کھائی تھی۔

Narrated Abu Huraira: When Allah's Apostle intended to carry on the Ghazwa of Hunain, he said, "Tomorrow, if Allah wished, our encamping) plaice will be Khaif Bani Kinana where (the infidels) took an oath to be loyal to Heathenism."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 5, Book 59, Number 581


   صحيح البخاري4285عبد الرحمن بن صخرمنزلنا غدا إن شاء الله بخيف بني كنانة حيث تقاسموا على الكفر
   صحيح البخاري7479عبد الرحمن بن صخرننزل غدا إن شاء الله بخيف بني كنانة حيث تقاسموا على الكفر يريد المحصب
   صحيح البخاري4284عبد الرحمن بن صخرمنزلنا إن شاء الله إذا فتح الله الخيف حيث تقاسموا على الكفر
   صحيح البخاري3882عبد الرحمن بن صخرمنزلنا غدا إن شاء الله بخيف بني كنانة حيث تقاسموا على الكفر
   صحيح البخاري1590عبد الرحمن بن صخرنحن نازلون غدا بخيف بني كنانة حيث تقاسموا على الكفر يعني ذلك المحصب وذلك أن قريشا وكنانة تحالفت على بني هاشم وبني عبد المطلب أو بني المطلب أن لا يناكحوهم ولا يبايعوهم حتى يسلموا إليهم النبي
   صحيح البخاري1589عبد الرحمن بن صخرمنزلنا غدا إن شاء الله بخيف بني كنانة حيث تقاسموا على الكفر
   صحيح مسلم3174عبد الرحمن بن صخرننزل غدا إن شاء الله بخيف بني كنانة حيث تقاسموا على الكفر
   صحيح مسلم3175عبد الرحمن بن صخرنحن نازلون غدا بخيف بني كنانة حيث تقاسموا على الكفر وذلك إن قريشا وبني كنانة تحالفت على بني هاشم وبني المطلب أن لا يناكحوهم ولا يبايعوهم حتى يسلموا إليهم رسول الله
   صحيح مسلم3176عبد الرحمن بن صخرمنزلنا إن شاء الله إذا فتح الله الخيف حيث تقاسموا على الكفر

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 4285  
4285. حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے جب حنین کا ارادہ کیا تو فرمایا: ان شاءاللہ کل ہماری قیام گاہ خیف بنو کنانہ ہو گی جہاں کفار مکہ نے کفر پر قائم رہنے کی قسمیں اٹھائی تھیں۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:4285]
حدیث حاشیہ:
یہا ں آپ اس لیے اترے کہ اللہ کا احسان ظاہر ہو کہ ایک دن تو وہ تھا کہ بنو ہاشم قریش کے کافروں سے ایسے مغلوب اور مرعوب تھے یا ایک دم اللہ نے وہ دن دکھلایا کہ سارے قریش کے کافر مغلوب ہوگئے اور اللہ نے اسلام کو غالب کردیا۔
اس سے اہم ترین تاریخی مقامات کو یاد رکھنا بھی ثابت ہوا۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 4285   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:4285  
4285. حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے جب حنین کا ارادہ کیا تو فرمایا: ان شاءاللہ کل ہماری قیام گاہ خیف بنو کنانہ ہو گی جہاں کفار مکہ نے کفر پر قائم رہنے کی قسمیں اٹھائی تھیں۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:4285]
حدیث حاشیہ:

خیف کے معنی پہاڑ کی ڈھلوان ہیں، یعنی بڑے پہاڑ سے اترنے کی جگہ۔
اس سے مراد وادی محصب ہے جو خیف بنوکنانہ کے نام سے مشہور تھی۔
وہاں قریش اور کنانہ نے بنوہاشم سے بائیکاٹ کے لیے آپس میں عہدوپیمان کیا تھا کہ جب تک یہ لوگ رسول اللہ ﷺ کو ہمارے حوالے نہیں کرتے ہم ان سے خریدوفروخت اور رشتہ ناتانہیں کریں گے۔
رسول اللہ ﷺ نے وہاں، یعنی خیف بنوکنانہ میں اللہ کا شکر ادا کرنے کے لیے قیام فرمایا کہ مکہ فتح ہوا، اسلام کو اللہ تعالیٰ نے غلبہ عنایت فرمایا، وہ کفر جس کے لیے کفار نے اس قدر اہتمام کیا تھا وہ باطل ثابت ہوا۔
(فتح الباري: 20/8۔
)

رسول اللہ ﷺ نے یہ الفاظ کس سفر میں کہے تھے؟ اس کے متعلق مختلف روایات ہیں۔
مذکورہ روایت سے معلوم ہوتا ہے کہ فتح مکہ کا واقعہ ہے جبکہ اس سے پہلے ایک روایت میں تھا کہ رسول اللہ ﷺ نے یوم النحر کے اگلے دن منی میں یہ الفاظ کہے تھے۔
(صحیح البخاري، الحج، حدیث: 1590۔
)

ممکن ہے کہ دونوں مرتبہ آپ نے ایسا کہا ہو۔
(فتح الباري: 20/8۔
)

واللہ اعلم۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 4285   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.