الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
بلوغ المرام کل احادیث 1359 :حدیث نمبر
بلوغ المرام
کھانے کے مسائل
खानेपीने के नियम
4. باب العقيقة
4. عقیقہ کا بیان
४. “ अक़ीक़ह के नियम ”
حدیث نمبر: 1168
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
عن ابن عباس رضي الله عنهما ان النبي صلى الله عليه وآله وسلم عق عن الحسن والحسين كبشا كبشا. رواه ابو داود وصححه ابن خزيمة وابن الجارود وعبد الحق لكن رجح ابو حاتم إرساله.عن ابن عباس رضي الله عنهما أن النبي صلى الله عليه وآله وسلم عق عن الحسن والحسين كبشا كبشا. رواه أبو داود وصححه ابن خزيمة وابن الجارود وعبد الحق لكن رجح أبو حاتم إرساله.
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا حسن رضی اللہ عنہ اور سیدنا حسین رضی اللہ عنہ کی طرف سے ایک ایک مینڈھے سے عقیقہ کیا۔ اسے ابوداؤد نے روایت کیا ہے، ابن خزیمہ، ابن جارود اور عبدالحق نے اسے صحیح کہا ہے لیکن ابوحاتم نے اس کے مرسل ہونے کو ترجیح دی ہے۔ نیز ابن حبان نے سیدنا انس رضی اللہ عنہ کے حوالہ سے اسی طرح روایت کیا ہے۔
हज़रत इब्न अब्बास रज़ि अल्लाहु अन्हुमा से रिवायत है कि नबी करीम सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम ने हज़रत हसन रज़ि अल्लाहु अन्ह और हज़रत हुसैन रज़ि अल्लाहु अन्ह की तरफ़ से एक एक मेंढे से अक़ीक़ा किया।
इसे अबू दाऊद ने रिवायत किया है, इब्न ख़ुज़ैमा, इब्न जारूद और अब्दुल हक़ ने इसे सहीह कहा है लेकिन अबु हातिम ने इस के मुरसल होने को प्राथमिकता दी है। और इब्न हब्बान ने हज़रत अनस रज़ि अल्लाहु अन्ह के हवाला से इसी तरह रिवायत किया है।

تخریج الحدیث: «أخرجه أبوداود، الأضاحي، باب في العقيقة، حديث:2841، وهو في علل الحديث لا بن أبي حاتم:2 /49، حديث:1631، وحديث أنس: أخرجه ابن حبان (الموارد)، حديث:1061 وهو حديث صحيح.»

Ibn 'Abbas (RAA) narrated, "The Messenger of Allah (ﷺ) slaughtered a ram for both al-Hasan and al-Husain (at their birth).' Related by Abu Dawud, Ibn Khuzaimah, Ibn al-Garud and 'Abdul Haqq graded it as Sahih. but Abu Hatim said that it is most probably Mursal. Ibn Hibban transmitted a similar hadith on the authority of Anas.
USC-MSA web (English) Reference: 0


حكم دارالسلام: صحيح

   سنن أبي داود2841عبد الله بن عباسعق عن الحسن والحسين كبشا كبشا
   سنن النسائى الصغرى4224عبد الله بن عباسعق رسول الله عن الحسن والحسين ما بكبشين كبشين
   بلوغ المرام1168عبد الله بن عباسعق عن الحسن والحسين كبشا كبشا

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 1168  
´عقیقہ کا بیان`
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا حسن رضی اللہ عنہ اور سیدنا حسین رضی اللہ عنہ کی طرف سے ایک ایک مینڈھے سے عقیقہ کیا۔ اسے ابوداؤد نے روایت کیا ہے، ابن خزیمہ، ابن جارود اور عبدالحق نے اسے صحیح کہا ہے لیکن ابوحاتم نے اس کے مرسل ہونے کو ترجیح دی ہے۔ نیز ابن حبان نے سیدنا انس رضی اللہ عنہ کے حوالہ سے اسی طرح روایت کیا ہے۔ «بلوغ المرام/حدیث: 1168»
تخریج:
«أخرجه أبوداود، الأضاحي، باب في العقيقة، حديث:2841، وهو في علل الحديث لا بن أبي حاتم:2 /49، حديث:1631، وحديث أنس: أخرجه ابن حبان (الموارد)، حديث:1061 وهو حديث صحيح.»
تشریح:
وضاحت: حضرت حسن رضی اللہ عنہ کا مختصر تذکرہ کتاب الصلاۃ کے باب صفۃ الصلاۃ کے تحت ہو چکا ہے اور حضرت حسین رضی اللہ عنہ حضرت حسن رضی اللہ عنہ کے بھائی تھے اور ان سے تقریباً ایک سال چھوٹے تھے۔
دونوں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے نواسے اور آپ کی خوشبو تھے۔
۶۱ ہجری عاشوراء کے دن سرزمین عراق کے میدان کربلا میں شہید ہوئے۔
اس وقت ان کی عمر ۵۴ سال تھی۔
محتاج تعارف نہیں ہیں۔
   بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث\صفحہ نمبر: 1168   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 2841  
´عقیقہ کا بیان۔`
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حسن اور حسین کی طرف سے ایک ایک دنبہ کا عقیقہ کیا۔ [سنن ابي داود/كتاب الضحايا /حدیث: 2841]
فوائد ومسائل:
یہ حدیث بھی سند ا صحیح ہے۔
جب کہ سنن نسائی (حدیث۔
4224)
میں دو دو مینڈھوں کا ذکر آیا ہے۔
شیخ البانی نے اسے زیادہ صحیح (أصح) قرار دیا ہے۔
علاوہ ازیں ارواء الغلیل (384۔
379/4)
میں اس روایت کے تمام طرق پر بحث کر کے آخر میں اس رائے کا اظہار کیا ہے۔
کہ روایات دونوں ہی قسم کی ہیں۔
ایک ایک مینڈھے کی بھی اور دو دو مینڈھے کی۔
لیکن دو دو مینڈھے والی روایات دو وجہ سے راحج اور زیادہ قابل عمل ہیں۔
ایک تو اس میں زیادت ہے اور ثقہ راوی کی زیارت مقبول ہوتی ہے۔
دوسرے یہ کہ قولی روایات میں دو جانوروں کا ذکر ہے۔
تو یہ دوسری روایات قولی روایت کے موافق ہوجاتی ہیں۔
امام ابن القیم ؒ نے لکھا ہے۔
کہ قواعد شریعت کا اقتضاء بھی یہی ہے کہ لڑکے کے لئے دو جانور ذبح کیے جایئں۔
اس لئے کہ شریعت نے کئی احکام میں مرد کو عورت پر فضیلت عطا کی ہے۔
(تحفة المودود‘ ص:79‘ مطبوعة دارالکتاب العربي)
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 2841   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.