الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
بلوغ المرام کل احادیث 1359 :حدیث نمبر
بلوغ المرام
نماز کے احکام
नमाज़ के नियम
14. باب صلاة العيدين
14. نماز عیدین کا بیان
१४. “ दोनों ईद की नमाज़ ”
حدیث نمبر: 394
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
وعنه رضي الله عنه قال: كان النبي صلى الله عليه وآله وسلم يخرج يوم الفطر والاضحى إلى المصلى واول شيء يبدا به الصلاة ثم ينصرف فيقوم مقابل الناس والناس على صفوفهم فيعظهم ويامرهم. متفق عليه.وعنه رضي الله عنه قال: كان النبي صلى الله عليه وآله وسلم يخرج يوم الفطر والأضحى إلى المصلى وأول شيء يبدأ به الصلاة ثم ينصرف فيقوم مقابل الناس والناس على صفوفهم فيعظهم ويأمرهم. متفق عليه.
سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ ہی سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم عید الفطر اور عید قربان (عید الاضحی) کے لئے عید گاہ کی طرف تشریف لے جاتے اور پہلی چیز جس کا آپ صلی اللہ علیہ وسلم آغاز فرماتے وہ نماز ہوتی۔ ادائیگی نماز کے بعد رخ پھیر کر لوگوں کی طرف کھڑے ہوتے لوگ اس وقت اپنی صفوں میں بیٹھے رہتے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان کو وعظ و نصیحت فرماتے اور نیکی کا حکم کرتے۔ (بخاری و مسلم)
हज़रत अबु सईद ख़ुदरी रज़ि अल्लाहु अन्ह ही से रिवायत है कि नबी करीम सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम ईद अल-फ़ित्र और ईद अल-अज़हा के लिए ईद-गाह की तरफ़ तशरीफ़ ले जाते और पहली चीज़ जिस को आप सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम जाते ही करते वह नमाज़ होती। नमाज़ पढ़ने के बाद चेहरा फेर कर लोगों की तरफ़ खड़े होते लोग उस समय अपनी सफ़ों में बैठे रहते और आप सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम उन को वअज़ और नसीहत करते और नेकी का हुक्म करते। (बुख़ारी और मुस्लिम)

تخریج الحدیث: «أخرجه البخاري، العيدين، باب الخروج إلي المصلي بغير منبر، حديث:956، ومسلم، صلاة العيدين، حديث:889.»

Narrated [Abu Sa'id (RA)]: The Prophet (ﷺ) used to go out on the day of the breaking of the fast and the day of sacrifice to the place of prayer, and the first thing he would start with was the prayer. When he finished he would stand facing the people, who were seated in their rows, and he would then preach to them and command them. [Agreed upon].
USC-MSA web (English) Reference: 0


حكم دارالسلام: صحيح

   صحيح البخاري956سعد بن مالكيخرج يوم الفطر والأضحى إلى المصلى فأول شيء يبدأ به الصلاة ثم ينصرف فيقوم مقابل الناس والناس جلوس على صفوفهم فيعظهم ويوصيهم ويأمرهم فإن كان يريد أن يقطع بعثا قطعه أو يأمر بشيء أمر به ثم ينصرف
   سنن النسائى الصغرى1580سعد بن مالكيخرج يوم العيد فيصلي ركعتين يخطب يأمر بالصدقة
   بلوغ المرام394سعد بن مالكيخرج يوم الفطر والاضحى إلى المصلى واول شيء يبدا به الصلاة ثم ينصرف فيقوم مقابل الناس والناس على صفوفهم فيعظهم ويامرهم

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 394  
´نماز عیدین کا بیان`
سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ ہی سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم عید الفطر اور عید قربان (عید الاضحی) کے لئے عید گاہ کی طرف تشریف لے جاتے اور پہلی چیز جس کا آپ صلی اللہ علیہ وسلم آغاز فرماتے وہ نماز ہوتی۔ ادائیگی نماز کے بعد رخ پھیر کر لوگوں کی طرف کھڑے ہوتے لوگ اس وقت اپنی صفوں میں بیٹھے رہتے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان کو وعظ و نصیحت فرماتے اور نیکی کا حکم کرتے۔ (بخاری و مسلم) «بلوغ المرام/حدیث: 394»
تخریج:
«أخرجه البخاري، العيدين، باب الخروج إلي المصلي بغير منبر، حديث:956، ومسلم، صلاة العيدين، حديث:889.»
تشریح:
اس حدیث سے حسب ذیل باتیں ثابت ہوتی ہیں: 1.عید گاہ میں عیدین کی نماز سے پہلے کوئی عمل آپ سے ثابت نہیں۔
2.خطبہ نماز کے بعد ہونا چاہیے۔
3. خطیب کا رخ سامعین کی طرف ہونا چاہیے۔
4.خطبہ کھڑے ہو کر دینا چاہیے‘ نیز خطیب کو اپنے خطاب میں وعظ و نصیحت کا انداز اختیار کرنا چاہیے۔
ادھر ادھر کے بے فائدہ قصے کہانیاں بیان نہیں کرنے چاہییں۔
5. سامعین کو اپنی صفوں میں بیٹھے رہنا چاہیے اور رخ امام کی جانب ہونا چاہیے۔
6. نماز عیدین مسجد میں نہیں بلکہ عیدگاہ میں ادا کرنا مسنون ہے۔
آج کل بلاعذر مسجدوں میں نماز عید پڑھنے کا عام رواج ہوگیا ہے جو بہرحال ختم ہونا چاہیے۔
7.نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز عید میں منبراستعمال نہیں فرمایا۔
صحیح بخاری میں ہے کہ سب سے پہلے مروان نے عیدگاہ میں منبر رکھوایا اور اس پر خطبہ دیا۔
(صحیح البخاري‘ العیدین‘ حدیث:۹۵۶) البتہ ابن حبان کی روایت کے مطابق نبی ٔاکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک مرتبہ اونٹنی پر بیٹھ کر خطبۂعید ضرور ارشاد فرمایا ہے جس سے سواری پر بیٹھ کر خطبہ دینا جائز ثابت ہوتا ہے۔
(صحیح ابن حبان (الإحسان): ۴ / ۲۰۱‘ رقم: ۲۸۱۴‘ وموارد الظمآن‘ رقم:۵۷۵‘ ومسند أبي یعلی: ۲ /۴۰۲‘ رقم:۱۱۸۲)
   بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث\صفحہ نمبر: 394   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.