الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
بلوغ المرام کل احادیث 1359 :حدیث نمبر
بلوغ المرام
روزے کے مسائل
रोज़ों के नियम
3. باب الاعتكاف وقيام رمضان
3. اعتکاف اور قیام رمضان کا بیان
३. “ रमज़ान में एतकाफ़ और रात का क़याम ( तहज्जुद की नमाज़ ) ”
حدیث نمبر: 577
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
وعن عائشة رضي الله عنها قالت: قلت: يا رسول الله ارايت إن علمت اي ليلة ليلة القدر ما اقول فيها؟ قال: «‏‏‏‏قولي: اللهم إنك عفو تحب العفو فاعف عني» . رواه الخمسة غير ابي داود وصححه الترمذي والحاكم.وعن عائشة رضي الله عنها قالت: قلت: يا رسول الله أرأيت إن علمت أي ليلة ليلة القدر ما أقول فيها؟ قال: «‏‏‏‏قولي: اللهم إنك عفو تحب العفو فاعف عني» . رواه الخمسة غير أبي داود وصححه الترمذي والحاكم.
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ میں نے عرض کیا اے اللہ کے رسول! مجھے بتلائیں کہ اگر میں جان لوں، شب قدر کون سی ہے تو اس میں کیا کروں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہہ «اللهم إنك عفو تحب العفو فاعف عني» اے اللہ! بیشک تو ہی درگزر کرنے والا ہے، تو درگزر کرنا پسند کرتا ہے، مجھ سے درگزر فرما۔ اسے ابوداؤد کے علاوہ پانچوں نے روایت کیا ہے اور اسے ترمذی اور حاکم نے صحیح کہا ہے۔
हज़रत आयशा रज़ियल्लाहु अन्हा फ़रमाती हैं कि मैं ने कहा ऐ अल्लाह के रसूल ! मुझे बताएं कि अगर मैं जान लूं, क़दर की रात कौन सी है तो इस में किया करूँ ? आप सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम ने कहा « اللهم إنك عفو تحب العفو فاعف عني » “ऐ अल्लाह ! बेशक तू ही क्षमा करने वाला है, तू क्षमा करना पसंद करता है, मुझ को क्षमा करदे ।” इसे अबू दाऊद के सिवा पांचों ने रिवायत किया है और इसे त्रिमीज़ी और हाकिम ने सहीह कहा है ।

تخریج الحدیث: «أخرجه الترمذي، الدعوات، باب 85، حديث:3513 وقال: "حسن صحيح"، وابن ماجه، الدعاء، حديث:3850، وأحمد:6 /171، والحاكم:1 /530، والنسائي في الكبرٰي، حديث:872 وغيره.»

'A’isha (RAA) narrated, ‘I asked the Messenger of Allah (ﷺ) ‘O Messenger of Allah (ﷺ), if I know what night the night of Qadr is, what should I say during it?’ He said, “Say: O Allah, You are the Pardoner and You love to pardon, so pardon me." Related by the five Imams except for Abu Dawud. At-Tirmidhi and Al-Hakim reported it as Sahih.
USC-MSA web (English) Reference: 0


حكم دارالسلام: صحيح

   جامع الترمذي3513عائشة بنت عبد اللهقولي اللهم إنك عفو كريم تحب العفو فاعف عني
   سنن ابن ماجه3850عائشة بنت عبد اللهتقولين اللهم إنك عفو تحب العفو فاعف عني
   بلوغ المرام577عائشة بنت عبد الله‏‏‏‏قولي: اللهم إنك عفو تحب العفو فاعف عني

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3850  
´عفو اور عافیت کی دعا کا بیان۔`
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ انہوں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! اگر مجھے شب قدر مل جائے تو کیا دعا کروں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ دعا کرو «اللهم إنك عفو تحب العفو فاعف عني» اے اللہ تو معاف کرنے والا ہے اور معافی و درگزر کو پسند کرتا ہے تو تو مجھ کو معاف فرما دے۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/كتاب الدعاء/حدیث: 3850]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
  جن راتوں میں شب قدر ہو نے کا امکان ہوتا ہے، ان میں زیادہ دعا کرنی چا ہیے۔

(2)
بندے کو سب سے زیادہ جس چیز کی ضرورت ہے وہ اللہ کی بارگاہ سے معافی کا حصول ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 3850   
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 577  
´اعتکاف اور قیام رمضان کا بیان`
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ میں نے عرض کیا اے اللہ کے رسول! مجھے بتلائیں کہ اگر میں جان لوں، شب قدر کون سی ہے تو اس میں کیا کروں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہہ «اللهم إنك عفو تحب العفو فاعف عني» اے اللہ! بیشک تو ہی درگزر کرنے والا ہے، تو درگزر کرنا پسند کرتا ہے، مجھ سے درگزر فرما۔ اسے ابوداؤد کے علاوہ پانچوں نے روایت کیا ہے اور اسے ترمذی اور حاکم نے صحیح کہا ہے۔ [بلوغ المرام/حدیث: 577]
577 لغوی تشریح:
«اَرَاٗيْتَ» آپ مجھے بتلائیں۔ یہ «اَخْبِرْنِي» کے معنی میں ہے۔
«اَيُّ لَيْلَةٍ» مفعول ہونے کے اعتبار سے «اَيَّ» پر نصب اور مبتدا ہونے کی بنا پر ضمہ ہو گا اور اس کے بعد اس کی خبر ہو گی اور یہ پورا جملہ دو مفعولوں کے قائم مقام ہو گا۔
«عَفُوٌ» عین پر زبر اور واو مشدد ہے، یعنی بہت درگزر کرنے والا، بہت معاف کرنے اور بخشنے والا۔ ٭
   بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث\صفحہ نمبر: 577   
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 3513  
´اللہ سے عافیت طلب کرنے کا باب۔`
ام المؤمنین عائشہ رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ میں نے کہا: اللہ کے رسول! اگر مجھے معلوم ہو جائے کہ کون سی رات لیلۃ القدر ہے تو میں اس میں کیا پڑھوں؟ آپ نے فرمایا: پڑھو «اللهم إنك عفو كريم تحب العفو فاعف عني» اے اللہ! تو عفو و درگزر کرنے والا مہربان ہے، اور عفو و درگزر کرنے کو تو پسند کرتا ہے، اس لیے تو ہمیں معاف و درگزر کر دے۔‏‏‏‏ [سنن ترمذي/كتاب الدعوات/حدیث: 3513]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
اے اللہ! تو عفو و درگزر کرنے والا مہربان ہے،
اور عفو و درگزر کرنے کو تو پسند کرتا ہے،
اس لیے تو ہمیں معاف و درگزر کر دے۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 3513   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.