الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
بلوغ المرام کل احادیث 1359 :حدیث نمبر
بلوغ المرام
نکاح کے مسائل کا بیان
निकाह के नियम
15. باب الحضانة
15. پرورش و تربیت کا بیان
१५. “ बच्चों की परवरिश और देखभाल ”
حدیث نمبر: 990
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
وعن البراء بن عازب رضي الله عنه ان النبي صلى الله عليه وآله وسلم قضى في ابنة حمزة لخالتها وقال: «‏‏‏‏الخالة بمنزلة الام» ‏‏‏‏ اخرجه البخاري واخرجه احمد من حديث علي رضي الله عنه فقال: «‏‏‏‏والجارية عند خالتها فإن الخالة والدة» .‏‏‏‏وعن البراء بن عازب رضي الله عنه أن النبي صلى الله عليه وآله وسلم قضى في ابنة حمزة لخالتها وقال: «‏‏‏‏الخالة بمنزلة الأم» ‏‏‏‏ أخرجه البخاري وأخرجه أحمد من حديث علي رضي الله عنه فقال: «‏‏‏‏والجارية عند خالتها فإن الخالة والدة» .‏‏‏‏
سیدنا براء بن عازب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حمزہ کی بیٹی کا فیصلہ اس کی خالہ کے حق میں فرمایا کہ خالہ «بمنزلة» ماں کے ہے۔ (بخاری) اور احمد نے اس کی تخریج سیدنا علی رضی اللہ عنہ کی حدیث سے کی ہے اور کہا ہے کہ لڑکی اپنی خالہ کے پاس ہو گی کیونکہ خالہ ماں ہے۔
हज़रत बरा बिन आज़िब रज़ि अल्लाहु अन्ह से रिवायत है कि नबी करीम सल्लल्लाहु अलैहि वसल्लम ने हमज़ा की बेटी का फ़ैसला इस की मौसी के हक़ में किया कि “मौसी का दर्जी माँ का है।” (बुख़ारी)
अहमद ने इस की तख़रीज हज़रत अली रज़ि अल्लाहु अन्ह की हदीस से की है और कहा है कि “लड़की अपनी मौसी के पास हो गी क्यूंकि मौसी माँ है।”

تخریج الحدیث: «أخرجه البخاري، الصلح، باب كيف يكتب: هذا ما صالح فلان بن فلان...، حديث:2699، وحديث علي: أخرجه أحمد: لم أجده، وأبوداود، الطلاق، حديث:2278.»

Narrated al-Bara bin 'Azib (RA): The Prophet (ﷺ) gave a ruling regarding Hamza's daughter in favor of her maternal aunt, saying, "The maternal aunt is in the position of the mother." [al-Bukhari reported it]. Ahmad reported it from the Hadith of 'Ali (RA), he said, "The little girl must be with her maternal aunt for the maternal aunt is (the same as) a mother."
USC-MSA web (English) Reference: 0


حكم دارالسلام: صحيح

   سنن أبي داود2278أما الجارية فأقضي بها لجعفر تكون مع خالتها وإنما الخالة أم
   بلوغ المرام990الخالة بمنزلة الأم
   صحيح البخاري2699الخالة بمنزلة الام

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 2278  
´بچے کی پرورش کا زیادہ حقدار کون ہے؟`
علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ زید بن حارثہ رضی اللہ عنہ مکہ گئے تو حمزہ رضی اللہ عنہ کی صاحبزادی کو لے آئے، جعفر رضی اللہ عنہ کہنے لگے: اسے میں لوں گا، میں اس کا زیادہ حقدار ہوں، یہ میری چچا زاد بہن ہے، نیز اس کی خالہ میرے پاس ہے، اور خالہ ماں کے درجے میں ہوتی ہے، اور علی رضی اللہ عنہ کہنے لگے: اس کا زیادہ حقدار میں ہوں کیونکہ یہ میری چچا زاد بہن ہے، نیز رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیٹی میرے نکاح میں ہے، وہ بھی اس کی زیادہ حقدار ہیں اور زید رضی اللہ عنہ نے کہا: سب سے زیادہ اس کا حقدار میں ہوں کیونکہ میں اس کے پاس گیا، اور سفر کر کے اسے لے۔۔۔۔ (مکمل حدیث اس نمبر پر پڑھیے۔) [سنن ابي داود/كتاب تفريع أبواب الطلاق /حدیث: 2278]
فوائد ومسائل:
بچے کی نگہداشت اور تربیت میں اولویت واولیت ماں کو حاصل ہے جیسے کہ اوپر کی حدیث میں گزرا ہے اس کے بعد خالہ ہے پھر باپ کی جانب کے رشتہ دار ہیں (عصبات)۔
امام ابن تیمیہ اور ابن قیمؒ فرماتے ہیں کہ اس تقدیم وترتیب میں بچے کے حال اور مستقبل کی مصلحت کا خیال رکھنا انتہائی ضروری ہے۔
اگر اس میں کسی واضح فتنے کا اندیشہ ہوتو ترتیب کو بدلنا لازمی ہوگا کیونکہ مثلاً بچے کو اختیار دینے کی صورت میں عین ممکن ہے کہ ناقص العقل ہونے کی وجہ صحیح فیصلہ نہ کرسکے۔
اور حق میراث کی مانند نہیں کہ اس میں محض قرابت داری ہی بنیاد ہو بلکہ یہ حق ولایت ہے جیسے کہ نکاح اور مالی معاملات میں ہوتا ہے اور ان میں مصالح کو ترجیح دی جاتی ہےنہ کہ محض قرابت داری کو۔
اسی طرح بچے کی نگہداشت وتربیت میں ایک جانب واضح ظلم ہو اس کے عقیدے تعلیم و تربیت اور اخلاق وعمل کی حفاظت کا اہتمام نہ ہو اور دوسری جانب ان امور کا اہتمام ہو تو دوسری جانب کو ترجیح ہوگی۔
(تیسیر العلام شرح عمدہ الاحکام، جلد دوم، حدیث:332۔
نیل الأوطار، جلد ششم، باب من أحق بکفالة الطفل)

   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 2278   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.