الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
شکار کرنے، ذبح کیے جانے والے اور ان جانوروں کا بیان جن کا گوشت کھایا جا سکتا ہے
The Book of Hunting, Slaughter, and what may be Eaten
5. باب تَحْرِيمِ أَكْلِ لَحْمِ الْحُمُرِ الإِنْسِيَّةِ:
5. باب: بستی کے گدھوں کا گوشت حرام ہے۔
Chapter: The prohibition of eating the meat of domesticated donkeys
حدیث نمبر: 5020
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا ابن ابي عمر ، حدثنا سفيان ، عن ايوب ، عن محمد ، عن انس ، قال: لما فتح رسول الله صلى الله عليه وسلم خيبر اصبنا حمرا خارجا من القرية، فطبخنا منها، فنادى منادي رسول الله صلى الله عليه وسلم " الا إن الله ورسوله ينهيانكم عنها، فإنها رجس من عمل الشيطان، فاكفئت القدور بما فيها وإنها لتفور بما فيها ".وحَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ أَيُّوبَ ، عَنْ مُحَمَّدٍ ، عَنْ أَنَسٍ ، قَالَ: لَمَّا فَتَحَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَيْبَرَ أَصَبْنَا حُمُرًا خَارِجًا مِنَ الْقَرْيَةِ، فَطَبَخْنَا مِنْهَا، فَنَادَى مُنَادِي رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ " أَلَا إِنَّ اللَّهَ وَرَسُولَهُ يَنْهَيَانِكُمْ عَنْهَا، فَإِنَّهَا رِجْسٌ مِنْ عَمَلِ الشَّيْطَانِ، فَأُكْفِئَتِ الْقُدُورُ بِمَا فِيهَا وَإِنَّهَا لَتَفُورُ بِمَا فِيهَا ".
ایوب نے محمد (بن سیرین) سے، انھوں نے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خبیر فتح کر لیا تو ہم نے بستی سے باہر نکلنے والے گدھے پکڑ لیے اور ان کا گو شت پکا نے لگے، اتنے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے منادی نے یہ اعلا ن کر دیا: سنو!اللہ اور اس کا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تم کو ان (گدھوں کا گوشت پکا نے، کھانے) سے منع کرتے ہیں۔کیونکہ یہ نجس ہے اور شیطان کا عمل ہے۔ پھر ہانڈیوں کو گوشت سمیت الٹ دیا گیا جبکہ وہ اس کے ساتھ ابل رہی تھیں۔
حضرت انس رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں، جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خیبر فتح کر لیا، ہم نے بستی سے نکلتے ہوئے گدھے پکڑ لیے اور ان میں سے کچھ کو پکانا شروع کر دیا، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے منادی نے اعلان کیا، خبردار! اللہ اور اس کا رسول صلی اللہ علیہ وسلم تمہیں ان سے منع کرتے ہیں، کیونکہ یہ پلید شیطانی کام ہے، تو ہانڈیوں کے اندر جو کچھ تھا، الٹ دیا گیا اور وہ اس سے جوش مار رہی تھیں۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1940

   صحيح البخاري4198أنس بن مالكالله ورسوله ينهيانكم عن لحوم الحمر فإنها رجس
   صحيح البخاري4199أنس بن مالكأكفئت القدور وإنها لتفور باللحم
   صحيح البخاري5528أنس بن مالكأكفئت القدور وإنها لتفور باللحم
   صحيح مسلم5021أنس بن مالكأكفئت القدور بما فيها
   صحيح مسلم5020أنس بن مالكينهيانكم عنها فإنها رجس من عمل الشيطان أكفئت القدور بما فيها وإنها لتفور بما فيها
   سنن النسائى الصغرى69أنس بن مالكينهاكم عن لحوم الحمر فإنها رجس
   سنن النسائى الصغرى4345أنس بن مالكالله ورسوله ينهاكم عن لحوم الحمر فإنها رجس
   سنن ابن ماجه3196أنس بن مالكالله ورسوله ينهيانكم عن لحوم الحمر الأهلية فإنها رجس

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث 69  
´گدھے کے جوٹھے کا بیان۔`
انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہمارے پاس رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا منادی آیا اور اس نے کہا: اللہ اور اس کے رسول تم لوگوں کو گدھوں کے گوشت سے منع فرماتے ہیں، کیونکہ وہ ناپاک ہیں ۱؎۔ [سنن نسائي/ذكر الفطرة/حدیث: 69]
69۔ اردو حاشیہ:
➊ یہ جنگ خیبر کی بات ہے جب مسلمانوں نے نبیٔ اکرام صلی اللہ علیہ وسلم کی اجازت کے بغیر اور غنیمت تقسیم ہونے سے پہلے گدھے پکڑ کر ذبح کر لیے تھے بلکہ ان کا گوشت پکانا شروع کر دیا تھا۔
➋ امام نسائی رحمہ اللہ نے شاید اس روایت کے الفاظ «إِنَّهَا رِجْسٌ» سے گدھے کے جوٹھے کے پلید ہونے پر استدلال کیا ہے، مگر جو اس کے جوٹھے کی طہارت کے قائل ہیں، ان کا کہنا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم نے اکثر گدھے کو بطور سواری استعمال کیا ہے، ظاہر ہے اس کا لعاب اور پسینہ وغیرہ کپڑوں کو لگتا ہو گا اور آپ نے کبھی بھی گدھے کے لعاب سے پرہیز کا حکم نہیں دیا اور یہی بات امت کے حق میں زیادہ بہتر ہے کیونکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیشہ امت سے تنگی کو دور کرنے ہی کی کوشش کی ہے اور یسروا ولاتعسروا کی تلقین کرتے رہے۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 69   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.