الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
مشكوة المصابيح کل احادیث 6294 :حدیث نمبر
مشكوة المصابيح
ایمان کا بیان
حدیث نمبر: 67
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
‏‏‏‏وعن ابن مسعود قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" ما منكم من احد إلا وقد وكل به قرينه من الجن وقرينه من الملائكة. قالوا: وإياك يا رسول الله؟ قال: وإياي ولكن الله اعانني عليه فاسلم فلا يامرني إلا بخير". رواه مسلم ‏‏‏‏وَعَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" مَا مِنْكُمْ مِنْ أَحَدٍ إِلَّا وَقَدْ وُكِّلَ بِهِ قَرِينُهُ مِنَ الْجِنِّ وَقَرِينُهُ مِنَ الْمَلَائِكَةِ. قَالُوا: وَإِيَّاكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ؟ قَالَ: وَإِيَّايَ وَلَكِنَّ اللَّهَ أَعَانَنِي عَلَيْهِ فَأَسْلَمَ فَلَا يَأْمُرُنِي إِلَّا بِخَيْرٍ". رَوَاهُ مُسلم
سیدنا ابن مسعود رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تم میں سے ہر شخص کے ساتھ اس کا ایک جن اور ایک فرشتہ ساتھی مامور کر دیا گیا ہے۔ صحابہ نے عرض کیا: اللہ کے رسول! آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ساتھ بھی؟ آپ نے فرمایا: میرے ساتھ بھی لیکن اللہ نے اس کے خلاف میری اعانت کی تو وہ مطیع ہو گیا، وہ مجھے صرف خیرو بھلائی کی بات ہی کہتا ہے۔  اس حدیث کو مسلم نے روایت کیا ہے۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«رواه مسلم (69/ 2814)»

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح

   صحيح مسلم7108عبد الله بن مسعودما منكم من احد إلا وقد وكل به قرينه من الجن
   مشكوة المصابيح67عبد الله بن مسعودما منكم من احد إلا وقد وكل به قرينه من الجن وقرينه من الملائكة

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث مشكوة المصابيح 67  
´ہم زاد`
«. . . ‏‏‏‏وَعَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَا مِنْكُمْ مِنْ أَحَدٍ إِلَّا وَقَدْ وُكِّلَ بِهِ قَرِينُهُ مِنَ الْجِنِّ وَقَرِينُهُ مِنَ الْمَلَائِكَةِ. قَالُوا: وَإِيَّاكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ؟ قَالَ: وَإِيَّايَ وَلَكِنَّ اللَّهَ أَعَانَنِي عَلَيْهِ فَأَسْلَمَ فَلَا يَأْمُرُنِي إِلَّا بِخَيْرٍ ". رَوَاهُ مُسلم . . .»
. . . سیدنا ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم میں سے ہر ایک شخص کے ساتھ جنوں یا فرشتوں میں سے مصاحب اور ہم نشین ضرور مقرر کیا گیا ہے۔ صحابہ رضی اللہ عنہم نے عرض کیا، یا رسول اللہ! آپ کے ساتھ بھی مقرر کیا گیا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہاں میرے لیے بھی مقرر کیا گیا ہے لیکن اللہ تعالیٰ نے میری اس (شیطان) پر مدد فرما دی ہے یعنی مجھے اس پر غلبہ دیا ہے، میں غالب رہتا ہوں وہ مغلوب رہتا ہے میں اس سے محفوظ و سالم رہتا ہوں یعنی اس کے شر و فساد سے بچا رہتا ہوں یا وہ میرا تعبدار و فرمانبردار ہے وہ مجھے صرف بھلائی ہی کی تلقین کرتا ہے۔ اس حدیث کو مسلم نے روایت کیا ہے۔ . . . [مشكوة المصابيح/كِتَاب الْإِيمَانِ/0: 67]

تخریج:
[صحيح مسلم 7108]

فقہ الحدیث:
➊ ہر انسان پر دو قرین مقرر و مسلط کئے گئے ہیں، ایک قرین فرشتہ ہے جو اس کے دل میں نیکی اور خیر کی باتیں ڈالتا ہے اور دوسرا قرین جن (شیطان ہے)، جو اس کے دل میں شر اور نافرمانی کی باتیں ڈالتا ہے۔ فرشتہ نیکی کی طرف بلاتا ہے اور شیطان برائی کی طرف دعوت دیتا ہے۔ اب آدمی کو اختیار ہے کہ جس راستے پر چلنا چاہے، چلے لیکن یاد رہے کہ نیکی والے راستے پر چلنے والے کا انجام جنت اور برائی والے راستے پر چلنے والے کا انجام جہنم ہے۔
➋ نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم اپنے قرین پر غالب تھے، لہٰذا وہ آپ کو نیکی ہی کی ترغیب دیتا تھا۔ امت محمدیہ، اہل ایمان اللہ کے فضل و کرم سے شیطان (قرین) کے شر سے محفوظ رہتے ہیں۔ جس کا جتنا ایمان مضبوط ہو گا وہ اتنا ہی شیطان کے شر اور وسوسوں سے محفوظ رہے گا۔
➌ اس حدیث میں «فأسلم» کا لفظ دو طرح پڑھا گیا ہے:
«فَاَسْلَمُ» پس میں (اس سے) سلامتی میں رہتا ہوں۔
«فَاَسْلَمَ» پس وہ مسلمان ہو گیا ہے .
یہ لفظ دونوں طرح صحیح ہے اور دونوں معنی صحیح ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ و سلم کا قرین مسلمان بھی ہو گیا تھا اور وہ آپ کو نیکی کی ترغیب ہی دیتا تھا۔
«ما» کا لفظ یہاں عموم کے معنی میں ہے، صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے اس سے عموم ہی سمجھا ہے نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم نے اس عموم کی تردید نہیں فرمائی۔ لغت میں «ما و من» کو عموم کے لئے قرار دیا گیا ہے اور عموم سے بعض افراد کو اس وقت ہی خارج قرار دیا جا سکتا ہے جب کوئی صریح دلیل یا قرینہ صارفہ موجود ہو۔
➎ جنات انسانوں پر، اللہ کے اذن کے ساتھ اثر انداز ہو سکتے ہیں۔
   اضواء المصابیح فی تحقیق مشکاۃ المصابیح، حدیث\صفحہ نمبر: 67   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.