الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند الحميدي کل احادیث 1337 :حدیث نمبر
مسند الحميدي
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے منقول روایات
حدیث نمبر: 103
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
103 - اخبرنا ابو الطاهر عبد الغفار بن محمد بن جعفر بن زيد المؤدب قراءة عليه وانا اسمع في سنة سبع وعشرين واربعمائة فاقر به حدثنا ابو علي محمد بن احمد بن الحسن ابن الصواف قراءة عليه وانا اسمع فاقر به قال حدثنا ابو علي بشر بن موسي قال حدثنا الحميدي، ثنا سفيان قال سمعت شيخا من النخع يسمي عمرا ويكني بابي معاوية يقول: سمعت ابا عمرو الشيباني يقول: سمعت عبد الله بن مسعود قال: سالت رسول الله صلي الله عليه وسلم: اي العمل افضل؟ قال: «الإيمان بالله، وجهاد في سبيله» قلت: ثم اي؟ قال: «ثم الصلاة لوقتها» قلت: ثم اي؟ قال: «ثم بر الوالدين» قلت: فاي الكبائر اكبر؟ قال «ان تجعل لله ندا وهو خلقك» قال: قلت: ثم اي؟ قال: «ان تقتل ولدك من اجل ان ياكل معك» قلت: ثم اي؟ قال: «ثم ان تزاني بحليلة جارك» ثم تلا رسول الله صلي الله عليه وسلم" ﴿ والذين لا يدعون مع الله إلها آخر ولا يقتلون النفس التي حرم الله إلا بالحق ولا يزنون ومن يفعل ذلك يلق اثاما﴾" الآية103 - أَخْبَرَنَا أَبُو الطَّاهِرِ عَبْدُ الْغَفَّارِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ جَعْفَرِ بْنِ زَيْدٍ الْمُؤَدِّبُ قِرَاءَةً عَلَيْهِ وَأَنَا أَسْمَعُ فِي سَنَةِ سَبْعٍ وَعِشْرِينَ وَأَرْبَعِمِائَةٍ فَأَقَرَّ بِهِ حَدَّثَنَا أَبُو عَلِيٍّ مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ الْحَسَنِ ابْنُ الصَّوَّافِ قِرَاءَةً عَلَيْهِ وَأَنَا أَسْمَعُ فَأَقَرَّ بِهِ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو عَلِيٍّ بِشْرُ بْنُ مُوسَي قَالَ حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ، ثنا سُفْيَانُ قَالَ سَمِعْتُ شَيْخًا مِنَ النَّخْعِ يُسَمَّي عَمْرًا وَيُكْنَي بِأَبِي مُعَاوِيَةَ يَقُولُ: سَمِعْتُ أَبَا عَمْرٍو الشَّيْبَانِيَّ يَقُولُ: سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ مَسْعُودِ قَالَ: سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَيُّ الْعَمَلِ أَفْضَلُ؟ قَالَ: «الْإِيمَانُ بِاللَّهِ، وَجِهَادٌ فِي سَبِيلِهِ» قُلْتُ: ثُمَّ أَيٌّ؟ قَالَ: «ثُمَّ الصَّلَاةُ لِوَقْتِهَا» قُلْتُ: ثُمَّ أَيٌّ؟ قَالَ: «ثُمَّ بِرُّ الْوَالِدَيْنِ» قُلْتُ: فَأَيُّ الْكَبَائِرِ أَكْبَرُ؟ قَالَ «أَنْ تَجْعَلَ لِلَّهِ نِدًّا وَهُوَ خَلَقَكَ» قَالَ: قُلْتُ: ثُمَّ أَيٌّ؟ قَالَ: «أَنْ تَقْتُلَ وَلَدَكَ مِنْ أَجْلِ أَنَ يَأْكُلَ مَعَكَ» قُلْتُ: ثُمَّ أَيٌّ؟ قَالَ: «ثُمَّ أَنْ تُزَانِيَ بِحَلِيلَةِ جَارِكَ» ثُمَّ تَلَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" ﴿ وَالَّذِينَ لَا يَدْعُونَ مَعَ اللَّهِ إِلَهًا آخَرَ وَلَا يَقْتُلُونَ النَّفْسَ الَّتِي حَرَّمَ اللَّهُ إِلَّا بِالْحَقِّ وَلَا يَزْنُونَ وَمَنْ يَفْعَلْ ذَلِكَ يَلْقَ أَثَامًا﴾" الْآيَةَ
103- سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا: کون سا عمل زیادہ فضیلت رکھتا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: اللہ تعالیٰ پر ایمان رکھنا اور اس کی راہ میں جہاد کرنا۔ میں نے دریافت کیا: پھر کون سا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: پھر نماز کو وقت پر ادا کرنا۔ میں نے عرض کی: پھر کون سا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: والدین کے ساتھ اچھا سلوک کرنا۔
میں نے دریافت کیا: کون سا کبیرہ گناہ بڑا ہے؟ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ کہ تم اللہ کے ساتھ کسی کو شریک ٹھہراؤ، حالانکہ اللہ تعالیٰ نے تمہیں پیدا کیا ہے۔ سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: میں نے عرض کیا: پھر کون سا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم اپنی اولاد کو اس اندیشے سے قتل کردو کہ وہ تمہارے ساتھ کھانے میں شریک ہوگی۔ میں نے عرض کیا: پھر کون سا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: پھر یہ کہ تم اپنے پڑوسی کی بیوی کے ساتھ زنا کرو۔پھر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ آیت تلاوت کی: اور وہ لوگ اللہ تعالیٰ کے ساتھ کسی دوسرے معبود کی عبادت نہیں کرتے ہیں اور ایسی جانوں کو قتل نہیں کرتے ہیں جسے اللہ تعالیٰ نے حرام قرار دیا ہے البتہ حق کا معاملہ مختلف ہے اور وہ لوگ زنا کا ارتکاب نہیں کرتے ہیں جو شخص ایسا کرے گا وہ گناہ تک پہنچ جائے گا۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، وأخرجه البخاري 4477، 527، 2782، 5970، 7564، ومسلم: 85، 86، وأبو يعلى الموصلي فى ”مسنده“:5098، 5130، 5167، 5286، وابن حبان فى ”صحيحه“ برقم: 1474، 1475، 1476،1477، 1478، 1479، 4416 وأحمد فى ”مسنده“، برقم: 3967»

   صحيح البخاري6683عبد الله بن مسعودمن مات يجعل لله ندا أدخل النار
   صحيح البخاري6861عبد الله بن مسعودتدعو لله ندا وهو خلقك تقتل ولدك خشية أن يطعم معك تزاني بحليلة جارك
   صحيح البخاري6001عبد الله بن مسعودتجعل لله ندا وهو خلقك تقتل ولدك خشية أن يأكل معك أن تزاني حليلة جارك
   صحيح البخاري7520عبد الله بن مسعودتجعل لله ندا وهو خلقك تقتل ولدك تخاف أن يطعم معك تزاني بحليلة جارك
   صحيح البخاري4477عبد الله بن مسعودتجعل لله ندا وهو خلقك تقتل ولدك تخاف أن يطعم معك تزاني حليلة جارك
   صحيح البخاري6811عبد الله بن مسعودتجعل لله ندا وهو خلقك تقتل ولدك من أجل أن يطعم معك تزاني حليلة جارك
   صحيح البخاري4761عبد الله بن مسعودتجعل لله ندا وهو خلقك تقتل ولدك خشية أن يطعم معك تزاني بحليلة جارك
   صحيح البخاري7532عبد الله بن مسعودتدعو لله ندا وهو خلقك تقتل ولدك مخافة أن يطعم معك تزاني حليلة جارك
   صحيح مسلم257عبد الله بن مسعودأي الذنب أعظم عند الله تجعل لله ندا وهو خلقك تقتل ولدك مخافة أن يطعم معك تزاني حليلة جارك
   صحيح مسلم258عبد الله بن مسعودتدعو لله ندا وهو خلقك تقتل ولدك مخافة أن يطعم معك تزاني حليلة جارك
   جامع الترمذي3183عبد الله بن مسعودتجعل لله ندا وهو خلقك تقتل ولدك من أجل أن يأكل معك أو من طعامك تزني بحليلة جارك
   جامع الترمذي3182عبد الله بن مسعودتجعل لله ندا وهو خلقك تقتل ولدك خشية أن يطعم معك تزني بحليلة جارك
   سنن أبي داود2310عبد الله بن مسعودتزاني حليلة جارك
   سنن النسائى الصغرى4019عبد الله بن مسعودتجعل لله ندا وهو خلقك تقتل ولدك من أجل أن يطعم معك تزاني بحليلة جارك
   سنن النسائى الصغرى4020عبد الله بن مسعودالشرك أن تجعل لله ندا تزاني بحليلة جارك تقتل ولدك مخافة الفقر أن يأكل معك
   سنن النسائى الصغرى4018عبد الله بن مسعودتجعل لله ندا وهو خلقك تقتل ولدك خشية أن يطعم معك تزاني بحليلة جارك
   مشكوة المصابيح49عبد الله بن مسعود تدعو لله ندا وهو خلقك قال ثم اي قال ثم ان تقتل ولدك خشية ان يطعم معك قال ثم اي قال ثم ان تزاني بحليلة جارك
   بلوغ المرام1257عبد الله بن مسعود تجعل لله ندا وهو خلقك
   مسندالحميدي103عبد الله بن مسعودالإيمان بالله، وجهاد في سبيله

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:103  
103- سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا: کون سا عمل زیادہ فضیلت رکھتا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: اللہ تعالیٰ پر ایمان رکھنا اور اس کی راہ میں جہاد کرنا۔ میں نے دریافت کیا: پھر کون سا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: پھر نماز کو وقت پر ادا کرنا۔ میں نے عرض کی: پھر کون سا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: والدین کے ساتھ اچھا سلوک کرنا۔ میں نے دریافت کیا: کون سا کبیرہ گناہ بڑا ہے؟ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ کہ تم اللہ کے ساتھ کسی کو شریک ٹھہراؤ، حالانکہ اللہ تعالیٰ نے۔۔۔۔ (مکمل حدیث اس نمبر پر پڑھیے۔) [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:103]
فائدہ:
اس حدیث میں افضل ترین اعمال میں سے کچھ کا ذکر ہوا ہے۔ مختلف احادیث میں مختلف افضل ترین اعمال بیان کیے گئے ہیں۔ اس کی کئی ایک وجوہات میں سے ایک وجہ یہ بھی ہے کہ موقع محل اور سائل کی مناسبت سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مختلف مواقع پر مختلف جوابات دئے۔ حقیقت میں وہ تمام اعمال ہی افضل ہیں جن کا صحیح احادیث میں ذکر آیا ہے۔ اس حدیث کے دوسرے حصے میں کچھ کبیرہ گناہوں کا ذکر بھی موجود ہے، مثلاً شرک، ناحق قتل اور زنا۔ یہ تینوں گناہ ظلم کی اعلی ترین شکلیں ہیں۔ شرک اللہ رب العالمین کے ساتھ ظلم ہے اور دوسرے دو گناہوں (ناحق قتل اور زنا) کا تعلق حقوق الناس سے ہے۔ افسوس کہ جس قدر یہ کبیرہ گناہ تھے، اتنے ہی زیادہ کیے جا رہے ہیں۔ شیطان کبیرہ گناہوں کو آسان کر کے پیش کرتا ہے، حالانکہ یہ مشکل ترین کام ہیں، اور انسان کی دنیا و آخرت کو تباہ کر دیتے ہیں اور آخر جہنم میں عذاب الیم کا مستحق بنا دیں گے۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث\صفحہ نمبر: 103   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.