الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند الحميدي کل احادیث 1337 :حدیث نمبر
مسند الحميدي
ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے منقول روایات
حدیث نمبر: 245
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
245 - حدثنا الحميدي قال: ثنا سفيان قال: ثنا هشام بن عروة، عن ابيه، عن عائشة ان رجلا قال للنبي صلي الله عليه وسلم: إن امي ماتت واظنها لو تكلمت لتصدقت فهل لها من اجر إن تصدقت عنها؟ قال «نعم» قال سفيان: وحفظه الناس عن هشام كلمة لم احفظها انه قال: إن امي افتلتت نفسها فماتت ولم احفظ من هشام إنما هذه الكلمة اخبرنيها ايوب السختياني عن هشام245 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ قَالَ: ثنا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ رَجُلًا قَالَ لِلنَّبِيِّ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِنَّ أُمِّي مَاتَتْ وَأَظُنُّهَا لَوْ تَكَلَّمَتْ لَتَصَدَّقَتْ فَهَلْ لَهَا مِنْ أَجْرٍ إِنْ تَصَدَّقْتُ عَنْهَا؟ قَالَ «نَعَمْ» قَالَ سُفْيَانُ: وَحَفِظَهُ النَّاسُ عَنْ هِشَامٍ كَلِمَةً لَمْ أَحْفَظْهَا أَنَّهُ قَالَ: إِنَّ أُمِّي افْتَلَتَتْ نَفْسُهَا فَمَاتَتْ وَلَمْ أَحْفَظْ مِنْ هِشَامٍ إِنَّمَا هَذِهِ الْكَلِمَةُ أَخْبَرَنِيهَا أَيُّوبُ السِّخْتِيَانِيُّ عَنْ هِشَامٍ
245- ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں، ایک صاحب نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں عرض کی: میری والدہ کا انتقال ہوگیا ہے ان کے بارے میں میرا گمان یہ ہے، اگر انہیں بات کرنے کا موقع ملتا تو وہ صدقہ کرنے کے لئے کہتیں اگر میں ان کی طرف سے صدقہ کروں تو کیا انہیں اجر ملے گا؟ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جی ہاں۔
یہاں سفیان نامی راوی نے یہ بات بیان کی ہے لوگوں نے ہشام کے حوالے سے ایک کلمہ یاد رکھا ہے جسے میں یاد نہیں رکھ سکا، ان صاحب نے یہ عرض کی تھی: میری والدہ کا اچانک انتقال ہوگیا، لیکن ہشام کے حوالے سے مجھے یہ لفظ یاد نہیں ہیں۔ ایوب سختیانی نے ہشام کے حوالے سے اس لفظ کے بارے میں مجھے بتایا ہے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، والحديث متفق عليه، فقد أخرجه البخاري فى الجنائز 1388، -وطرفه -، ومسلم فى الوصية 1004، وقد استوفينا تخريجه فى مسند الموصلي برقم 4434، وفي صحيح ابن حبان، برقم 3353»

   صحيح البخاري2760عائشة بنت عبد اللهأمي افتلتت نفسها وأراها لو تكلمت تصدقت أفأتصدق عنها قال نعم تصدق عنها
   صحيح البخاري1388عائشة بنت عبد اللهأمي افتلتت نفسها وأظنها لو تكلمت تصدقت فهل لها أجر إن تصدقت عنها قال نعم
   صحيح مسلم2326عائشة بنت عبد اللهأمي افتلتت نفسها ولم توص وأظنها لو تكلمت تصدقت أفلها أجر إن تصدقت عنها قال نعم
   صحيح مسلم4220عائشة بنت عبد اللهأمي افتلتت نفسها وإني أظنها لو تكلمت تصدقت فلي أجر أن أتصدق عنها قال نعم
   صحيح مسلم4221عائشة بنت عبد اللهأمي افتلتت نفسها ولم توص وأظنها لو تكلمت تصدقت أفلها أجر إن تصدقت عنها قال نعم
   سنن أبي داود2881عائشة بنت عبد اللهنعم فتصدقي عنها
   سنن ابن ماجه2717عائشة بنت عبد اللهأمي افتلتت نفسها ولم توص وإني أظنها لو تكلمت لتصدقت فلها أجر إن تصدقت عنها ولي أجر قال نعم
   سنن النسائى الصغرى3679عائشة بنت عبد اللهأمي افتلتت نفسها وإنها لو تكلمت تصدقت أفأتصدق عنها فقال رسول الله نعم فتصدق عنها
   بلوغ المرام820عائشة بنت عبد اللهامي افتلتت نفسها ولم توص واظنها لو تكلمت تصدقت افلها اجر إن تصدقت عنها
   مسندالحميدي245عائشة بنت عبد اللهنعم

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:245  
فائدہ:
اس حدیث سے ثابت ہوا کہ اگر اولاد اپنے والدین کی طرف سے صدقہ کرے تو ثواب والدین کو پہنچتا ہے۔ یاد رہے ثواب پہنچنا اور ہے اور پہنچانا اور، جیسے ایصال ثواب کے لیے کہا جا تا ہے، اس کا کوئی ثبوت نہیں ہے۔ افسوس کہ بعض لوگوں نے بہت زیادہ غیر شرعی ایصال ثواب کے طریقے بنا رکھے ہیں، جن کا قرآن و حدیث سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث\صفحہ نمبر: 245   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.