الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند الحميدي کل احادیث 1337 :حدیث نمبر
مسند الحميدي
سیدنا حذیفہ بن یمان رضی اللہ عنہ سے منقول روایات
حدیث نمبر: 451
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
451 - حدثنا الحميدي قال: ثنا سفيان قال: ثنا الاعمش واثبته في هذا الحديث قال: اخبرني زيد بن وهب قال: سمعت حذيفة بن اليمان يقول: حدثنا رسول الله صلي الله عليه وسلم بحديثين رايت احدهما وانا انتظر للآخر حدثنا «ان الامانة نزلت في جذر قلوب الرجال» فنزل القرآن فقرءوا من القرآن، وعلموا من السنة، ثم حدثنا عن رفعها، فقال «ينام الرجل النومة فتقبض الامانة من قلبه فيبقي اثرها مثل اثر المجل ثم اخذ حصيات فقال بهن علي رجله فدحرجهن فقال دحرجته فنفط فتراه منتبرا وليس فيه شيء، ويظل الناس يتبايعون ليس فيهم رجل يؤدي الامانة، وحتي يقال للرجل ما اجلده وما اظرفه وما اعقله وما في قلبه مثقال حبة من خردل من إيمان، ولقد رايتني وما ابالي ايكم بايعت لئن كان مسلما ليردنه علي إسلامه، وإن كان يهوديا او نصرانيا ليردن علي ساعيه وما ابايع اليوم إلا فلانا او فلانا» 451 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ قَالَ: ثنا الْأَعْمَشُ وَأَثْبَتُّهُ فِي هَذَا الْحَدِيثِ قَالَ: أَخْبَرَنِي زَيْدُ بْنُ وَهْبٍ قَالَ: سَمِعْتُ حُذَيْفَةَ بْنَ الْيَمَانِ يَقُولُ: حَدَّثَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِحَدِيثَيْنِ رَأَيْتُ أَحَدَهُمَا وَأَنَا أَنْتَظِرُ لِلْآخَرِ حَدَّثَنَا «أَنَّ الْأَمَانَةَ نَزَلَتْ فِي جِذْرِ قُلُوبِ الرِّجَالِ» فَنَزَلَ الْقُرْآنُ فَقَرَءُوا مِنَ الْقُرْآنِ، وَعَلِمُوا مِنَ السُّنَّةِ، ثُمَّ حَدَّثَنَا عَنْ رَفْعِهَا، فَقَالَ «يَنَامُ الرَّجُلُ النَّوْمَةَ فَتُقْبَضُ الْأَمَانَةُ مِنْ قَلْبِهِ فَيَبْقَي أَثَرُهَا مِثْلَ أَثَرِ الْمَجْلِ ثُمَّ أَخَذَ حَصَيَاتٍ فَقَالَ بِهِنَّ عَلَي رِجْلِهِ فَدَحْرَجَهُنَّ فَقَالَ دَحْرَجْتُهُ فَنَفِطَ فَتَرَاهُ مُنْتَبِرًا وَلَيْسَ فِيهِ شَيْءٌ، وَيَظَلُّ النَّاسُ يَتَبَايَعُونَ لَيْسَ فِيهِمْ رَجُلٌ يُؤَدِّي الْأَمَانَةَ، وَحَتَّي يُقَالَ لِلرَّجُلِ مَا أَجْلَدَهُ وَمَا أَظْرَفَهُ وَمَا أَعْقَلَهُ وَمَا فِي قَلْبِهِ مِثْقَالَ حَبَّةٍ مِنْ خَرْدَلٍ مِنْ إِيمَانٍ، وَلَقَدْ رَأَيْتُنِي وَمَا أُبَالِي أَيُّكُمْ بَايَعْتُ لَئِنْ كَانَ مُسْلِمًا لَيُرَدَّنَّهُ عَلَيَّ إِسْلَامُهُ، وَإِنْ كَانَ يَهُودِيًّا أَوْ نَصْرَانِيًّا لَيُرَدَّنَّ عَلَيَّ سَاعِيهِ وَمَا أُبَايِعُ الْيَوْمَ إِلَّا فُلَانًا أَوْ فُلَانًا»
451- سیدنا حذیفہ بن یمان رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں دو حدیثیں بیان کی تھیں، ان میں سے ایک میں دیکھ چکا ہوں اور دوسری کا انتظار کررہا ہوں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بات ارشاد فرمائی تھی: امانت لوگوں کے دلوں کے اندر نازل ہوئی پھر قرآن نازل ہوا تو لوگوں نے قرآن کا علم حاصل کیا اور انہوں نے سنت کا بھی علم حاصل کیا۔
پھر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس امانت کے اٹھا لئے جانے کے بارے میں ہمیں بیان کرتے ہوئے ارشاد فرمایا: آدمی سوئے گا، تو اس کے دل سے امانت کو اٹھا لیا جائے گا۔ پھر وہ سوئے گا، تو اس کے دل میں سے امانت کو اٹھا لیا جائے گا، یہاں تک کہ اس کا اس طرح نشان باقی رہ جائے گا، جس طرح آبلے کا نشان ہوتا ہے۔
پھر سیدنا حذیفہ بن یمان رضی اللہ عنہ نے کچھ کنکریاں پکڑیں اور انہیں اپنے پاؤں پر ڈالا اور کہا: جس طرح ایک انگارہ اتر تم اپنے پاؤں پر ڈالو، وہ جگہ پھول جائے گی اور جلن محسوس ہوگی، لیکن اس کے اندر کچھ نہیں ہوگا، تو لوگ لین دین کریں گے لیکن ان میں کوئی ایسا شخص نہیں ہوگا جو امانت کو ادا کرے، یہاں تک کہ کسی شخص کے بارے میں یہ کہا جائے گا کہ یہ کتنا تیز اور کتنا چالاک اور کتنا عقلمند ہے، حالانکہ کے اس کے دل میں رائی کے دانے کے برابر بھی ایمان نہیں ہوگا۔ مجھے اپنے بارے میں یہ بات یاد ہے کہ میں پہلے اس بات کی پرواہ نہیں کرتا تھا کہ میں کس کے ساتھ سودا کررہا ہوں، کیونکہ اگر وہ مسلمان ہوتا تو اس کا اسلام اسے میرے ساتھ ٹھیک رکھتا، اگر وہ یہودی یا عیسائی ہوتا، تو اس کا حکمران اسے میرے ساتھ ٹھیک رہنے دیتا، لیکن اب میں صرف فلاں اور فلاں شخص کے ساتھ ہی لین دین کرتا ہوں۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه البخاري برقم: 6497، 7086، 7276، ومسلم برقم: 143، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 6762، والترمذي فى «جامعه» برقم: 2179، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 4053، وأحمد فى «مسنده» ، برقم: 23727، 23728، 23729، 23912، والطيالسي فى «مسنده» ‏‏‏‏ برقم: 425، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 20194»

   صحيح البخاري7086حذيفة بن حسيلالأمانة نزلت في جذر قلوب الرجال ثم علموا من القرآن ثم علموا من السنة وحدثنا عن رفعها قال ينام الرجل النومة فتقبض الأمانة من قلبه فيظل أثرها مثل أثر الوكت ثم ينام النومة فتقبض فيبقى فيها أثرها مثل أثر المجل كجمر دحرجته على رجلك فنفط فتراه منتبرا وليس فيه ش
   صحيح البخاري7276حذيفة بن حسيلالأمانة نزلت من السماء في جذر قلوب الرجال ونزل القرآن فقرءوا القرآن وعلموا من السنة
   صحيح البخاري6497حذيفة بن حسيلالأمانة نزلت في جذر قلوب الرجال ثم علموا من القرآن ثم علموا من السنة وحدثنا عن رفعها قال ينام الرجل النومة فتقبض الأمانة من قلبه فيظل أثرها مثل أثر الوكت ثم ينام النومة فتقبض فيبقى أثرها مثل المجل كجمر دحرجته على رجلك فنفط فتراه منتبرا وليس فيه شيء فيصبح
   صحيح مسلم367حذيفة بن حسيلالأمانة نزلت في جذر قلوب الرجال ثم نزل القرآن فعلموا من القرآن وعلموا من السنة ثم حدثنا عن رفع الأمانة قال ينام الرجل النومة فتقبض الأمانة من قلبه فيظل أثرها مثل الوكت ثم ينام النومة فتقبض الأمانة من قلبه فيظل أثرها مثل المجل كجمر دحرجته على رجلك فنفط فتر
   جامع الترمذي2179حذيفة بن حسيلالأمانة نزلت في جذر قلوب الرجال ثم نزل القرآن فعلموا من القرآن وعلموا من السنة ثم حدثنا عن رفع الأمانة فقال ينام الرجل النومة فتقبض الأمانة من قلبه فيظل أثرها مثل الوكت ثم ينام نومة فتقبض الأمانة من قلبه فيظل أثرها مثل أثر المجل كجمر دحرجته على رجلك فنفطت
   سنن ابن ماجه4053حذيفة بن حسيلالأمانة نزلت في جذر قلوب الرجال ونزل القرآن فعلمنا من القرآن وعلمنا من السنة ثم حدثنا عن رفعها فقال ينام الرجل النومة فترفع الأمانة من قلبه فيظل أثرها كأثر الكوكب وينام النومة فتنزع الأمانة من قلبه فيظل أثرها كأثر المجل كجمر دحرجته على رجلك فنفط فتراه منت
   مسندالحميدي451حذيفة بن حسيلأن الأمانة نزلت في جذر قلوب الرجال

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:451  
451- سیدنا حذیفہ بن یمان رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں دو حدیثیں بیان کی تھیں، ان میں سے ایک میں دیکھ چکا ہوں اور دوسری کا انتظار کررہا ہوں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بات ارشاد فرمائی تھی: امانت لوگوں کے دلوں کے اندر نازل ہوئی پھر قرآن نازل ہوا تو لوگوں نے قرآن کا علم حاصل کیا اور انہوں نے سنت کا بھی علم حاصل کیا۔ پھر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس امانت کے اٹھا لئے جانے کے بارے میں ہمیں بیان کرتے ہوئے ارشاد فرمایا: آدمی سوئے گا، تو اس کے دل سے امانت کو اٹھا لیا جائے گا۔ پھر وہ سوئے گا، تو اس کے دل میں سے امانت کو اٹھا لیا جائے گا، یہاں تک کہ اس کا۔۔۔۔ (مکمل حدیث اس نمبر پر پڑھیے۔) [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:451]
فائدہ:
قرآن و حدیث کو علم کہا گیا ہے، صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی فضیلت اس وجہ سے بیان ہوئی ہے کہ انہوں نے قرآن و حدیث کو اچھی طرح پڑھا اور وہ تمام امانت دار تھے، ان پر نکتہ چینی کرنا گمراہ لوگوں کا کام ہے۔ اس حدیث سے امانت کی اہمیت بھی ثابت ہوتی ہے، لوگوں میں یہ ختم ہو جائے گی، سبحان اللہ! اس کی علامت ہم اپنی آنکھوں سے دیکھ رہے ہیں، دور دور تک امانت دار شخص نہیں مل رہا، سب پر ہوس وشہوت اور بے ایمانی سوار ہے، اللہ تعالیٰ ہمیں امین بنائے، آمین۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث\صفحہ نمبر: 451   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.