815 - حدثنا الحميدي قال: ثنا سفيان، قال: ثنا الاعمش، عن إبراهيم النخعي، عن همام بن الحارث، قال: رايت جرير بن عبد الله يتوضا من مطهرة المسجد الذي يتوضا منها العامة، ثم يمسح علي خفيه، فقيل له: اتفعل هذا؟ قال: وما يمنعني وقد «رايت رسول الله صلي الله عليه وسلم يمسح علي خفيه» ، قال إبراهيم: «فكان هذا الحديث يعجب اصحاب عبد الله؛ لان إسلام جرير كان بعد نزول المائدة» 815 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا الْأَعْمَشُ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ النَّخَعِيِّ، عَنْ هَمَّامِ بْنِ الْحَارِثِ، قَالَ: رَأَيْتُ جَرِيرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ يَتَوَضَّأُ مِنْ مَطْهَرَةِ الْمَسْجِدِ الَّذِي يَتَوَضَّأُ مِنْهَا الْعَامَّةُ، ثُمَّ يَمْسَحُ عَلَي خُفَّيْهِ، فَقِيلَ لَهُ: أَتَفْعَلُ هَذَا؟ قَالَ: وَمَا يَمْنَعُنِي وَقَدْ «رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَمْسَحُ عَلَي خُفَّيْهِ» ، قَالَ إِبْرَاهِيمُ: «فَكَانَ هَذَا الْحَدِيثُ يُعْجِبُ أَصْحَابَ عَبْدِ اللَّهِ؛ لِأَنَّ إِسْلَامَ جَرِيرٍ كَانَ بَعْدَ نُزُولِ الْمَائِدَةِ»
815-ہمام بن حارث بیان کرتے ہیں۔ میں نے سیدنا جریر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ کو مسجد کے وضو خانے سے وضو کرتے ہوئے دیکھا؟ جہاں سے عام لوگ بھی وضو کرتے ہیں۔ پھر انہوں نے اپنے موزوں پر مسح کر لیا تو ان سے دریافت کیاگیا: آپ ایسا کرتے ہیں۔ انہوں نے فرمایا: میں ایسا کیوں نہ کروں، جبکہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنے موزوں پر مسح کرتے ہوئے دیکھا ہے۔ ابراہیم نخعی بیا ن کرتے ہیں۔ سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کے شاگردوں کو یہ روایت بہت پسند تھی۔ کیونکہ سیدنا جریر رضی اللہ عنہ نے سورۃ مائدہ نازل ہونے کے بعد اسلام قبول کیا تھا۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 387، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 272، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 1335، 1336، 1337، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 608، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 51، 118، 773، وأبو داود فى «سننه» برقم: 154، والترمذي فى «جامعه» برقم: 93، 94، 611، 612، والدارمي فى «مسنده» برقم: 706، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 359، 543، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 526، 562، 1296، وأحمد فى «مسنده» ، برقم: 19475 برقم: 19508 برقم: 19529 برقم: 19531»
الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:815
815-ہمام بن حارث بیان کرتے ہیں۔ میں نے سیدنا جریر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ کو مسجد کے وضو خانے سے وضو کرتے ہوئے دیکھا؟ جہاں سے عام لوگ بھی وضو کرتے ہیں۔ پھر انہوں نے اپنے موزوں پر مسح کر لیا تو ان سے دریافت کیاگیا: آپ ایسا کرتے ہیں۔ انہوں نے فرمایا: میں ایسا کیوں نہ کروں، جبکہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنے موزوں پر مسح کرتے ہوئے دیکھا ہے۔ ابراہیم نخعی بیا ن کرتے ہیں۔ سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کے شاگردوں کو یہ روایت بہت پسند تھی۔ کیونکہ سیدنا جریر رضی اللہ عنہ نے سورۃ مائدہ نازل ہونے کے بعد اسلام قبول کیا تھا۔ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:815]
فائدہ: اس حدیث سے ثابت ہوا کہ موزوں پر مسح کرنا ثابت ہے۔ یاد رہے کہ جرابوں پر سے کرنا بھی ثابت ہے۔ اس مسئلہ پر تفصیل گزر چکی ہے۔
مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث\صفحہ نمبر: 816