الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند الحميدي کل احادیث 1337 :حدیث نمبر
مسند الحميدي
سیدنا عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہ سے منقول روایات
حدیث نمبر: 903
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
903 - حدثنا الحميدي قال: ثنا سفيان، قال: ثنا زياد بن سعد، ومحمد بن عجلان، انهما سمعا عامر بن عبد الله بن الزبير يحدث، عن ابيه، انه «راي رسول الله صلي الله عليه وسلم يدعو في الصلاة هكذا» وقبض الحميدي اصابعه الاربعة واشار بالسبابة قال ابو علي يعني بشر بن موسي: «ابو بكر الذي وصف لنا» ، قال الحميدي: وقال سفيان:" وكان زياد بن سعد قد حدثني باربعة سماع ابن الزبير، عن النبي صلي الله عليه وسلم ورويته فنسيته إلا هذا، فقال لي زياد: إنما هي اربعة"903 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا زِيَادُ بْنُ سَعْدٍ، وَمُحَمَّدُ بْنُ عَجْلَانَ، أَنَّهُمَا سَمِعَا عَامِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ يُحَدِّثُ، عَنْ أَبِيهِ، أَنَّهُ «رَأَي رَسُولَ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدْعُو فِي الصَّلَاةِ هَكَذَا» وَقَبَضَ الْحُمَيْدِيُّ أَصَابِعَهُ الْأَرْبَعَةَ وَأَشَارَ بِالسَّبَّابَةِ قَالَ أَبُو عَلِيٍّ يَعْنِي بِشْرَ بْنَ مُوسَي: «أَبُو بَكْرٍ الَّذِي وَصَفَ لَنَا» ، قَالَ الْحُمَيْدِيُّ: وَقَالَ سُفْيَانُ:" وَكَانَ زِيَادُ بْنُ سَعْدٍ قَدْ حَدَّثَنِي بِأَرْبَعَةٍ سَمَاعَ ابْنِ الزُّبَيْرِ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَرَوَيْتُهُ فَنَسِيتُهُ إِلَّا هَذَا، فَقَالَ لِي زِيَادٌ: إِنَّمَا هِيَ أَرْبَعَةٌ"
903-عامر بن عبداللہ اپنے والد کایہ بیان نقل کرتے ہیں: انہوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو نماز کے دوران اس طرح نماز ادا کرتے ہوئے دیکھا ہے۔ امام حمیدی نے اپنی چار انگلیا ں بندکیں اور شہادت کی انگلی کے ذریعے اشارہ کیا۔
ابوعلی بشربن موسیٰ نامی راوی کہتے ہیں: امام ابوبکر حمیدی رحمہ اللہ نے ہمارے سامنے یہ کرکے دکھایا تھا۔
امام حمیدی یہ کہتے ہیں: سفیان نے یہ بات بیان کی ہے زیاد بن سعد نے چار روایات ایسی بیان کی ہیں جو انہوں نے سیدنا عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہ کے حوالے سے نقل کی ہیں تاہم میں نے ان میں سے صرف یہی روایت ذکر کی ہے۔ باقی روایات میں بھول گیا ہوں۔ زیاد نے مجھ سے کہا تھا وہ چار روایات ہیں۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه مسلم فى «صحيحه» برقم: 579، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 696، 718، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 1943، 1944، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 1160، 1269، 1274، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 749، 1194، 1199، وأبو داود فى «سننه» برقم: 988، 989، والدارمي فى «مسنده» برقم: 1377، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 2826، 2827، 2830، 2831، 2835، 2836، والدارقطني فى «سننه» برقم: 1324، وأحمد فى «مسنده» برقم: 16350، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 6807»

   سنن النسائى الصغرى1276عبد الله بن الزبيرإذا قعد في التشهد وضع كفه اليسرى على فخذه اليسرى أشار بالسبابة لا يجاوز بصره إشارته
   صحيح مسلم1307عبد الله بن الزبيرإذا قعد في الصلاة جعل قدمه اليسرى بين فخذه وساقه وفرش قدمه اليمنى ووضع يده اليسرى على ركبته اليسرى ووضع يده اليمنى على فخذه اليمنى أشار بإصبعه
   صحيح مسلم1308عبد الله بن الزبيرإذا قعد يدعو وضع يده اليمنى على فخذه اليمنى ويده اليسرى على فخذه اليسرى أشار بإصبعه السبابة ووضع إبهامه على إصبعه الوسطى ويلقم كفه اليسرى ركبته
   سنن أبي داود988عبد الله بن الزبيرإذا قعد في الصلاة جعل قدمه اليسرى تحت فخذه اليمنى وساقه وفرش قدمه اليمنى ووضع يده اليسرى على ركبته اليسرى ووضع يده اليمنى على فخذه اليمنى أشار بأصبعه
   سنن أبي داود990عبد الله بن الزبيرلا يجاوز بصره إشارته
   مسندالحميدي903عبد الله بن الزبيررأى رسول الله صلى الله عليه وسلم يدعو في الصلاة هكذا

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:903  
903-عامر بن عبداللہ اپنے والد کایہ بیان نقل کرتے ہیں: انہوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو نماز کے دوران اس طرح نماز ادا کرتے ہوئے دیکھا ہے۔ امام حمیدی نے اپنی چار انگلیا ں بندکیں اور شہادت کی انگلی کے ذریعے اشارہ کیا۔ ابوعلی بشربن موسیٰ نامی راوی کہتے ہیں: امام ابوبکر حمیدی رحمہ اللہ نے ہمارے سامنے یہ کرکے دکھایا تھا۔ امام حمیدی یہ کہتے ہیں: سفیان نے یہ بات بیان کی ہے زیاد بن سعد نے چار روایات ایسی بیان کی ہیں جو انہوں نے سیدنا عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہ کے حوالے سے نقل کی ہیں تاہم میں نے ان میں سے صرف یہی روایت ذکر کی ہے۔ باقی روایات میں بھول گیا ہوں۔ زیاد نے مجھ سے کہا تھا۔۔۔۔ (مکمل حدیث اس نمبر پر پڑھیے۔) [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:903]
فائدہ:
اس حدیث میں تشہد میں دائیں ہاتھ کی شہادت والی انگلی سے اشارہ کرنے کا ذکر ہے، اس کا مطلب یہ ہے کہ انگلی کو پورے تشہد میں کھڑا رکھا جائے، انگلی کو حرکت دیتے رہنا غلط ہے محدثین نے یحرک کا معنی لکھا ہے کہ انگلی کوحرکت دیتے ہوئے کھڑا رکھنا ہے، اور پھر اس کو کھڑا ہی رکھنا ہے۔ یہ بھی یادر ہے کہ تشہد میں شروع سے لے کر السلام علیکم ورحمۃ اللہ دونوں طرف کہنے تک انگلی کو کھڑا رکھنا چاہیے۔
   مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث\صفحہ نمبر: 902   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.