الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: کھانے کے متعلق احکام و مسائل
Foods (Kitab Al-Atimah)
43. باب فِي تَفْتِيشِ التَّمْرِ الْمُسَوَّسِ عِنْدَ الأَكْلِ
43. باب: کھاتے وقت کھجور سے کیڑے تلاش کرنا اور نکالنے کا بیان۔
Chapter: Regarding checking dates for worms before eating.
حدیث نمبر: 3832
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
(مرفوع) حدثنا محمد بن عمرو بن جبلة، حدثنا سلم بن قتيبة ابو قتيبة، عن همام، عن إسحاق بن عبد الله بن ابي طلحة، عن انس بن مالك، قال:" اتي النبي صلى الله عليه وسلم بتمر عتيق، فجعل يفتشه يخرج السوس منه".
(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ جَبَلَةَ، حَدَّثَنَا سَلْمُ بْنُ قُتَيْبَةَ أَبُو قُتَيْبَةَ، عَنْ هَمَّامٍ، عَنْ إِسْحَاق بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، قَالَ:" أُتِيَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِتَمْرٍ عَتِيقٍ، فَجَعَلَ يُفَتِّشُهُ يُخْرِجُ السُّوسَ مِنْهُ".
انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس کچھ پرانے کھجور لائے گئے تو آپ اس میں سے چن چن کر کیڑے (سرسریاں) نکالنے لگے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن ابن ماجہ/الأطعمة 42 (3333)، (تحفة الأشراف: 215) (صحیح)» ‏‏‏‏

Narrated Anas ibn Malik: When the Prophet ﷺ was brought some old dates, he began to examine them and remove the worms from them.
USC-MSA web (English) Reference: Book 27 , Number 3823


قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن
مشكوة المصابيح (4226)
أخرجه ابن ماجه (3333 وسنده حسن)

   سنن أبي داود3832أنس بن مالكأتي النبي بتمر عتيق فجعل يفتشه يخرج السوس منه
   سنن ابن ماجه3333أنس بن مالكأتي بتمر عتيق فجعل يفتشه

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث3333  
´اچھی اچھی کھجوریں تلاش کر کے کھانے کا بیان۔`
انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ آپ کے پاس پرانی کھجوریں لائی گئیں، تو آپ اس میں سے اچھی کھجوریں چھانٹنے لگے ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الأطعمة/حدیث: 3333]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
  تحفہ قبول کرنا چاہیے اگرچہ بظاہروہ حقیر سا ہو۔

(2)
کھانے کی ادنی چیز بھی اللہ کی نعمت ہے لہٰذا اس کی قدر کرنی چاہیے۔

(3)
اگر خراب چیز کو ٹھیک کرکے استعمال کیا جا سکتا ہو تو اسے ضائع کرنے کی بجائے کھا لینا چاہیے۔

(4)
پھل کا کچھ حصہ خراب ہو تو اسے پھینکنے کی بجائے خراب حصہ الگ کرکے صحیح حصہ استعمال کر لینا چاہیے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 3333   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3832  
´کھاتے وقت کھجور سے کیڑے تلاش کرنا اور نکالنے کا بیان۔`
انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس کچھ پرانے کھجور لائے گئے تو آپ اس میں سے چن چن کر کیڑے (سرسریاں) نکالنے لگے۔ [سنن ابي داود/كتاب الأطعمة /حدیث: 3832]
فوائد ومسائل:
فائدہ: سوس پہلے سین پر زبر پڑھیں۔
تو یہ مصدر ہوگا۔
اس سے مراد کھجور یا غلے کا وہ دانہ ہوگا۔
جس میں کیڑا وغیرہ لگ گیا ہو۔
اگر پہلے سین پر پیش پڑھیں۔
تو خود کیڑا یا سرسری مراد ہوگی۔
مطلب یہ کہ کیڑا وغیرہ لگنے سے کھجور یا غلہ نجس نہیں ہوجاتا۔
اور جہاں تک ہوسکے صاف کرکے استعمال کر لینا چاہیے۔
اس میں نبی کریمﷺ کا تواضع کا بھی بیان ہے کہ آپﷺ میں نخوت نہ تھی۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 3832   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.