الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
کتاب: تطبیق کے احکام و مسائل
The Book of The At-Tatbiq (Clasping One\'s Hands Together)
46. بَابُ : السُّجُودِ عَلَى الْقَدَمَيْنِ
46. باب: دونوں پیر پر سجدہ کرنے کا بیان۔
Chapter: Prostrating on the feet
حدیث نمبر: 1100
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا محمد بن عبد الله بن الحكم، عن شعيب، عن الليث، قال: انبانا ابن الهاد، عن محمد بن إبراهيم بن الحارث، عن عامر بن سعد بن ابي وقاص، عن عباس بن عبد المطلب، انه سمع رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول:" إذا سجد العبد سجد معه سبعة آراب وجهه وكفاه وركبتاه وقدماه".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَكَمِ، عَنْ شُعَيْبٍ، عَنِ اللَّيْثِ، قال: أَنْبَأَنَا ابْنُ الْهَادِ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ بْنِ الْحَارِثِ، عَنْ عَامِرِ بْنِ سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍ، عَنْ عَبَّاسِ بْنِ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ، أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ:" إِذَا سَجَدَ الْعَبْدُ سَجَدَ مَعَهُ سَبْعَةُ آرَابٍ وَجْهُهُ وَكَفَّاهُ وَرُكْبَتَاهُ وَقَدَمَاهُ".
عباس بن عبدالمطلب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: جب بندہ سجدہ کرتا ہے تو اس کے ساتھ اس کے ساتوں اعضاء یعنی اس کا چہرہ، دونوں ہتھیلی، دونوں گھٹنے اور دونوں پیر سجدہ کرتے ہیں۔

تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 1095، (تحفة الأشراف: 5126) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح

   سنن النسائى الصغرى1095عباس بن عبد المطلبإذا سجد العبد سجد منه سبعة آراب وجهه وكفاه وركبتاه وقدماه
   سنن النسائى الصغرى1100عباس بن عبد المطلبإذا سجد العبد سجد معه سبعة آراب وجهه وكفاه وركبتاه وقدماه
   صحيح مسلم1100عباس بن عبد المطلبإذا سجد العبد سجد معه سبعة أطراف وجهه وكفاه وركبتاه وقدماه
   جامع الترمذي272عباس بن عبد المطلبإذا سجد العبد سجد معه سبعة آراب وجهه وكفاه وركبتاه وقدماه
   سنن أبي داود891عباس بن عبد المطلبإذا سجد العبد سجد معه سبعة آراب وجهه وكفاه وركبتاه وقدماه
   سنن ابن ماجه885عباس بن عبد المطلبإذا سجد العبد سجد معه سبعة آراب وجهه وكفاه وركبتاه وقدماه

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله، سنن نسائي، تحت الحديث 1095  
´اعضائے سجود کا بیان۔`
عباس بن عبدالمطلب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب بندہ سجدہ کرتا ہے تو اس کے ساتوں اعضاء: اس کا چہرہ، اس کے دونوں ہاتھ، دونوں گھٹنے، اور دونوں پیر بھی سجدہ کرتے ہیں ۱؎۔ [سنن نسائي/كتاب التطبيق/حدیث: 1095]
1095۔ اردو حاشیہ: چہرے سے مراد، ناک سمیت پیشانی ہے جیسا کہ اگلی روایات سے واضح ہے۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 1095   
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث885  
´نماز میں سجدے کا بیان۔`
عباس بن عبدالمطلب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: جب بندہ سجدہ کرتا ہے تو اس کے ساتھ سات اعضاء سجدہ کرتے ہیں: اس کا چہرہ، اس کی دونوں ہتھیلیاں، دونوں گھٹنے اور دونوں قدم۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/كتاب إقامة الصلاة والسنة/حدیث: 885]
اردو حاشہ:
فائدہ:
سجدہ اللہ کے حضور بندے کی عاجزی کے اظہار کا سب سے افضل طریقہ ہے اس موقع پر جسم کے سات اعضاء زمین کوچھوتے ہیں گویا یہ سب اعضاء عملی طور پر عبودیت کا اظہار کر رہے ہیں۔
دل کے خشوع اور اعضاء کے زمین کوچھونے کا مجموعہ اصل سجدہ ہے۔
بندے کو کوشش کرنی چاہیے کہ اس کا سجدہ زیادہ کامل ہو تاکہ اللہ کی زیادہ سے زیادہ خوشنودی حاصل ہوسکے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 885   
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 272  
´سجدہ سات اعضاء پر کرنے کا بیان۔`
عباس بن عبدالمطلب رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: جب بندہ سجدہ کرتا ہے تو اس کے ساتھ سات جوڑ بھی سجدہ کرتے ہیں: اس کا چہرہ ۱؎ اس کی دونوں ہتھیلیاں، اس کے دونوں گھٹنے اور اس کے دونوں قدم۔‏‏‏‏ [سنن ترمذي/كتاب الصلاة/حدیث: 272]
اردو حاشہ: 1؎:
اورچہرے میں پیشانی اورناک دونوں داخل ہیں۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 272   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.