الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
کتاب: حج کے احکام و مناسک
The Book of Hajj
208. بَابُ : تَقْدِيمِ النِّسَاءِ وَالصِّبْيَانِ إِلَى مَنَازِلِهِمْ بِمُزْدَلِفَةَ
208. باب: عورتوں اور بچوں کو مزدلفہ سے منیٰ میں ان کے ٹھکانوں پر پہلے بھیج دینے کا بیان۔
Chapter: Sending The Women And Children Ahead To The Camping Places In Al-Muzdalifah
حدیث نمبر: 3036
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا محمد بن منصور، قال: حدثنا سفيان، عن عمرو، عن عطاء، عن ابن عباس، قال:" كنت فيمن قدم النبي صلى الله عليه وسلم ليلة المزدلفة في ضعفة اهله".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَنْصُورٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَمْرٍو، عَنْ عَطَاءٍ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ:" كُنْتُ فِيمَنْ قَدَّمَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْلَةَ الْمُزْدَلِفَةِ فِي ضَعَفَةِ أَهْلِهِ".
عبداللہ بن عباس رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے اہل خانہ کے ان کمزور لوگوں میں سے تھا جنہیں آپ نے مزدلفہ کی رات پہلے ہی (منیٰ) بھیج دیا تھا۔

تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الحج 49 (1293)، سنن ابن ماجہ/المناسک 62 (3026)، (تحفة الأشراف: 5944)، مسند احمد (1/22، 227، ویأتي عند المؤلف برقم: 3051) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم

   صحيح البخاري1856عبد الله بن عباسبعثني أو قدمني النبي في الثقل من جمع بليل
   صحيح البخاري1677عبد الله بن عباسبعثني رسول الله من جمع بليل
   صحيح البخاري1678عبد الله بن عباسقدم النبي ليلة المزدلفة في ضعفة أهله
   صحيح مسلم3128عبد الله بن عباسكنت فيمن قدم رسول الله في ضعفة أهله
   صحيح مسلم3127عبد الله بن عباسأنا ممن قدم رسول الله في ضعفة أهله
   صحيح مسلم3126عبد الله بن عباسبعثني رسول الله في الثقل من جمع بليل
   سنن أبي داود1941عبد الله بن عباسيقدم ضعفاء أهله بغلس لا يرمون الجمرة حتى تطلع الشمس
   سنن أبي داود1939عبد الله بن عباسقدم رسول الله ليلة المزدلفة في ضعفة أهله
   سنن ابن ماجه3026عبد الله بن عباسكنت فيمن قدم رسول الله في ضعفة أهله
   سنن النسائى الصغرى3035عبد الله بن عباسأنا ممن قدم النبي ليلة المزدلفة في ضعفة أهله
   سنن النسائى الصغرى3036عبد الله بن عباسكنت فيمن قدم النبي ليلة المزدلفة في ضعفة أهله
   سنن النسائى الصغرى3051عبد الله بن عباسأرسلني رسول الله في ضعفة أهله فصلينا الصبح بمنى ورمينا الجمرة
   بلوغ المرام620عبد الله بن عباسبعثني رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم في الثقل, او قال في الضعفة من جمع بليل
   مسندالحميدي468عبد الله بن عباسكنت فيمن قدم رسول الله صلى الله عليه وسلم في ضعفة أهله من المزدلفة إلى منى
   مسندالحميدي469عبد الله بن عباس
   مسندالحميدي470عبد الله بن عباسأبني لا ترموا جمرة العقبة حتى تطلع الشمس

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث3036  
´عورتوں اور بچوں کو مزدلفہ سے منیٰ میں ان کے ٹھکانوں پر پہلے بھیج دینے کا بیان۔`
عبداللہ بن عباس رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے اہل خانہ کے ان کمزور لوگوں میں سے تھا جنہیں آپ نے مزدلفہ کی رات پہلے ہی (منیٰ) بھیج دیا تھا۔ [سنن نسائي/كتاب مناسك الحج/حدیث: 3036]
اردو حاشہ:
(1) صاحب ذخیرۃ العقبیٰ لکھتے ہیں کہ اکثر نسخوں میں ترجمۃ الباب ایسے ہی ہے لیکن یہ درست نہیں، صحیح ترجمۃ الباب یہ ہے: [تَقْدِیْمُ النِّسَائِ وَالصِّبِیَانِ اِلٰی مِنٰی مِنَ الْمُزْدَلِفَۃِ] امام نسائی رحمہ اللہ کی سنن کبریٰ میں اس طرح ہے۔ اس کا مفہوم درج ذیل ہے: مزدلفہ سے منیٰ کی طرف عورتوں اور بچوں کو روانہ کر دینا۔ ملاحظہ فرمائیے: (شرح النسائي للإتیوبي: 25/ 391)
(2) مزدلفہ سے منیٰ کو روانگی صبح کی نماز کی ادائیگی کے بعد کچھ ذکر اذکار کر کے سورج طلوع ہونے سے کچھ قبل ہونی چاہیے مگر ضعیف عورتیں اور بچے چونکہ رش میں تکلیف محسوس کریں گے، اس لیے انھیں طلوع فجر سے پہلے آدھی رات کے بعد کسی وقت بھی بھیجا جا سکتا ہے مگر وہ رمی سورج طلوع ہونے کے بعد ہی کریں گے، البتہ باقی لوگوں سے پہلے کر لیں گے۔
(3) دین کے معاملات میں ہر ایک کو اس کی بساط کے مطابق مکلف ٹھہرایا گیا ہے۔ دینی اعمال سے مقصود لوگوں کو مشقت وتکلیف میں مبتلا کرنا نہیں بلکہ اطاعت وفرمانبرداری ہے۔ اور وہ ہر کوئی اپنی طاقت کے مطابق بجا لائے گا۔ شریعت نے معذورین کے اعذار کا لحاظ رکھا ہے۔ یہ شریعت محمدیہ کا امتیاز ہے۔ وللہ الحمد
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 3036   
  علامه صفي الرحمن مبارك پوري رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث بلوغ المرام 620  
´حج کا طریقہ اور دخول مکہ کا بیان`
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ مجھے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مسافروں کے سامان کے ساتھ (یا فرمایا) کہ کمزوروں کے ساتھ رات ہی کو مزدلفہ سے (منیٰ کی جانب) بھیج دیا تھا۔ (بخاری و مسلم) [بلوغ المرام/حدیث: 620]
620 لغوی تشریح: «في الثقل» «الثقل» کی ثا اور قاف دونوں پر فتحہ ہے۔ سامان مسافر۔
«الضعفة» ضاد، عین اور فا، پر فتحہ ہے۔ ضعیف کی جمع ہے۔ اس سے مراد خواتین، بچے اور خادم وغیرہ ہیں۔
«من جمع» مزدلفہ سے منیٰ کی طرف جانے کے لیے۔
«بليل» رات کے وقت۔

فوائد و مسائل:
➊ یہ حدیث اس بات کی دلیل ہے کہ کمزور حضرات کے لئے مزدلفہ میں پوری رات گزارے بغیر ہی منیٰ کی جانب روانگی کی رخصت ہے اور باقی لوگوں کے لئے مزدلفہ سے نماز فجر سے پہلے واپس روانہ ہونا جائز نہیں۔
➋ طیبی کی رائے یہ ہے کہ کمزور ضعیف حضرات کو ہجوم کی زحمت اور تکلیف سے بچنے کی غرض سے پہلے بھیج دینا مستحب ہے۔
   بلوغ المرام شرح از صفی الرحمن مبارکپوری، حدیث\صفحہ نمبر: 620   
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1939  
´مزدلفہ سے منیٰ جلدی واپس لوٹ جانے کا بیان۔`
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ میں بھی ان لوگوں میں سے تھا جن کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے گھر کے لوگوں میں سے کمزور جان کر مزدلفہ کی رات کو پہلے بھیج دیا تھا ۱؎۔ [سنن ابي داود/كتاب المناسك /حدیث: 1939]
1939. اردو حاشیہ: خواتین بچے مریض بوڑھے اور کمزور افراد کے لیے رخصت ہے کہ وہ مزدلفہ سے فجر کی نماز سے پہلے ہی منی کو روانہ ہو جائیں۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 1939   

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.