عبداللہ بن مسعود رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تمہارے پاس جنت والوں میں سے ایک شخص آ رہا ہے“ تو ابوبکر رضی الله عنہ آئے، پھر آپ نے فرمایا: ”تمہارے پاس جنت والوں میں سے ایک شخص آ رہا ہے“، تو عمر رضی الله عنہ آئے۔
امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- ابن مسعود رضی الله عنہ کی یہ حدیث غریب ہے، ۲- اس باب میں ابوموسیٰ اشعری اور جابر رضی الله عنہم سے احادیث آئی ہیں۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ المؤلف (تحفة الأشراف: 9406) (ضعیف) (سند میں عبد اللہ بن سلمہ ضعیف راوی ہیں)»
قال الشيخ الألباني: ضعيف، المشكاة (6058)
قال الشيخ زبير على زئي: (3694) إسناده ضعيف الأعمش عنعن (تقدم: 169) وتلميذه عبدالله بن عبدالقدوس: ضعيف (تقدم: 2212) وله متابعة ضعيفة عندالطبراني فى الكبير (206/10)
الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 3694
´عمر بن خطاب رضی الله عنہ کے مناقب کا بیان` عبداللہ بن مسعود رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تمہارے پاس جنت والوں میں سے ایک شخص آ رہا ہے“ تو ابوبکر رضی الله عنہ آئے، پھر آپ نے فرمایا: ”تمہارے پاس جنت والوں میں سے ایک شخص آ رہا ہے“، تو عمر رضی الله عنہ آئے۔ [سنن ترمذي/كتاب المناقب/حدیث: 3694]
اردو حاشہ: نوٹ: (سند میں عبد اللہ بن سلمہ ضعیف راوی ہیں)
سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 3694