حدثنا يحيى بن جعفر، حدثنا محمد بن عبد الله الانصاري، حدثنا ابن جريج، قال: اخبرني عطاء، عن جابر رضي الله عنه، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال:" إذا استجنح الليل، او قال جنح الليل فكفوا صبيانكم، فإن الشياطين تنتشر حينئذ، فإذا ذهب ساعة من العشاء فخلوهم واغلق بابك واذكر اسم الله، واطفئ مصباحك، واذكر اسم الله، واوك سقاءك، واذكر اسم الله، وخمر إناءك، واذكر اسم الله، ولو تعرض عليه شيئا".حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ جَعْفَرٍ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْأَنْصَارِيُّ، حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عَطَاءٌ، عَنْ جَابِرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" إِذَا اسْتَجْنَحَ اللَّيْلُ، أَوْ قَالَ جُنْحُ اللَّيْلِ فَكُفُّوا صِبْيَانَكُمْ، فَإِنَّ الشَّيَاطِينَ تَنْتَشِرُ حِينَئِذٍ، فَإِذَا ذَهَبَ سَاعَةٌ مِنَ الْعِشَاءِ فَخَلُّوهُمْ وَأَغْلِقْ بَابَكَ وَاذْكُرِ اسْمَ اللَّهِ، وَأَطْفِئْ مِصْبَاحَكَ، وَاذْكُرِ اسْمَ اللَّهِ، وَأَوْكِ سِقَاءَكَ، وَاذْكُرِ اسْمَ اللَّهِ، وَخَمِّرْ إِنَاءَكَ، وَاذْكُرِ اسْمَ اللَّهِ، وَلَوْ تَعْرُضُ عَلَيْهِ شَيْئًا".
ہم سے یحییٰ بن جعفر نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے محمد بن عبداللہ انصاری نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے ابن جریج نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ مجھے عطاء بن ابی رباح نے خبر دی اور انہیں جابر رضی اللہ عنہ نے خبر دی کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”رات کا اندھیرا شروع ہونے پر یا رات شروع ہونے پر اپنے بچوں کو اپنے پاس (گھر میں) روک لو، کیونکہ شیاطین اسی وقت پھیلنا شروع کرتے ہیں۔ پھر جب عشاء کے وقت میں سے ایک گھڑی گزر جائے تو انہیں چھوڑ دو (چلیں پھریں) پھر اللہ کا نام لے کر اپنا دروازہ بند کرو، اللہ کا نام لے کر اپنا چراغ بجھا دو، پانی کے برتن اللہ کا نام لے کر ڈھک دو، اور دوسرے برتن بھی اللہ کا نام لے کر ڈھک دو (اور اگر ڈھکن نہ ہو) تو درمیان میں ہی کوئی چیز رکھ دو۔“
Narrated Jabir: The Prophet said, "When nightfalls, then keep your children close to you, for the devil spread out then. An hour later you can let them free; and close the gates of your house (at night), and mention Allah's Name thereupon, and cover your utensils, and mention Allah's Name thereupon, (and if you don't have something to cover your utensil) you may put across it something (e.g. a piece of wood etc.).
USC-MSA web (English) Reference: Volume 4, Book 54, Number 500
إذا كان جنح الليل أو أمسيتم فكفوا صبيانكم فإن الشياطين تنتشر حينئذ فإذا ذهبت ساعة من الليل فحلوهم أغلقوا الأبواب واذكروا اسم الله فإن الشيطان لا يفتح بابا مغلقا
إذا استجنح الليل أو قال جنح الليل فكفوا صبيانكم فإن الشياطين تنتشر حينئذ فإذا ذهب ساعة من العشاء فخلوهم أغلق بابك واذكر اسم الله أطفئ مصباحك واذكر اسم الله أوك سقاءك واذكر اسم الله خمر إناءك واذكر اسم الله ولو تعرض عليه شيئا
إذا كان جنح الليل أو أمسيتم فكفوا صبيانكم فإن الشياطين تنتشر حينئذ فإذا ذهب ساعة من الليل فحلوهم أغلقوا الأبواب واذكروا اسم الله فإن الشيطان لا يفتح بابا مغلقا أوكوا قربكم واذكروا اسم الله خمروا آنيتكم واذكروا اسم الله ولو أن تعرضوا عليها شيئا أطفئوا
إذا كان جنح الليل أو أمسيتم فكفوا صبيانكم فإن الشيطان ينتشر حينئذ فإذا ذهب ساعة من الليل فخلوهم أغلقوا الأبواب واذكروا اسم الله فإن الشيطان لا يفتح بابا مغلقا أوكوا قربكم واذكروا اسم الله خمروا آنيتكم واذكروا اسم الله ولو أن تعرضوا عليها شيئا أطفئوا
كفوا صبيانكم عند فحمة العشاء، وإياكم والسمر بعد هدأة الرجل، فإنكم لا تدرون ما يبث الله من خلقه، فأغلقوا الأبواب، وأطفئوا المصباح، وأكفئوا الإناء، وأوكوا السقاء
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 2604
´شروع رات میں چلنا مکروہ ہے۔` جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب سورج ڈوب جائے تو اپنے جانوروں کو نہ چھوڑو یہاں تک کہ رات کی ابتدائی سیاہی چلی جائے، کیونکہ شیاطین سورج ڈوبنے کے بعد فساد مچاتے ہیں یہاں تک کہ رات کی ابتدائی سیاہی چلی جائے“۱؎۔ ابوداؤد کہتے ہیں: «فواشی» ہر شیٔ کا وہ حصہ ہے جو پھیل جائے۔ [سنن ابي داود/كتاب الجهاد /حدیث: 2604]
فوائد ومسائل: مستحب ہے کہ مغرب کے وقت سفرقدرے موقوف کرلیا جائے۔ اور پھر اندھیرا چھانے پر باقی سفر کیا جائے۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 2604
مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 3280
3280. حضرت جابر ؓ سے روایت ہے، وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ”جب رات شروع ہو یا رات کا اندھیرا چھاجائے تو اپنے بچوں کو باہر نکلنے سے روک لو کیونکہ اس وقت شیاطین پھیل جاتے ہیں پھر جب رات کا کچھ حصہ گزر جائے تو اس وقت بچوں کو چھوڑدو، نیز بسم اللہ پڑھ کر دروازہ بند کروبسم اللہ پڑھ کر ہی چراغ گل کرو اور اللہ کا نام لے کر مشکیزے کا منہ بند کرو۔ پھر اللہ کا نام لے کر کھانے کا برتن ڈھانپ دو۔ خواہ (ڈھکن کےعلاوہ) کوئی اور چیز رکھ دو۔“[صحيح بخاري، حديث نمبر:3280]
حدیث حاشیہ: زمین پر پھیلنے والے شیطانوں سے مراد یہاںشریر جن ہیں۔ بعض نے کہا سانپ مراد ہیں۔ اکثر سانپ اس وقت اپنے بلوں سے ہوا کھانے کے لیے نکلتے ہیں۔ ظاہر حدیث کی بنا پر شیاطین نکلتے، زمین پر پھیلتے اور بنی آدم کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرتے ہیں۔ (آمنا و صدقنا واللہ أعلم بحقیقة الحال)
صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 3280
الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3280
3280. حضرت جابر ؓ سے روایت ہے، وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ”جب رات شروع ہو یا رات کا اندھیرا چھاجائے تو اپنے بچوں کو باہر نکلنے سے روک لو کیونکہ اس وقت شیاطین پھیل جاتے ہیں پھر جب رات کا کچھ حصہ گزر جائے تو اس وقت بچوں کو چھوڑدو، نیز بسم اللہ پڑھ کر دروازہ بند کروبسم اللہ پڑھ کر ہی چراغ گل کرو اور اللہ کا نام لے کر مشکیزے کا منہ بند کرو۔ پھر اللہ کا نام لے کر کھانے کا برتن ڈھانپ دو۔ خواہ (ڈھکن کےعلاوہ) کوئی اور چیز رکھ دو۔“[صحيح بخاري، حديث نمبر:3280]
حدیث حاشیہ: 1۔ رات کے وقت شیاطین کے پھیلنے کا سبب یہ بیان کیا جاتا ہے کہ روشنی کی نسبت اندھیرے میں ان کی حرکات زیادہ ہوتی ہیں وہ اندھیرے میں فائدہ اٹھاتے ہیں اور روشنی کو مکروہ جانتے ہیں اسی طرح ہر سیاہ چیز کو وہ اچھا جانتے ہیں رسول اللہ ﷺ نے سیاہ کتے کو شیطان کہا ہے اس کی وجہ بھی ان کا سیاہ چیز سے مانوس ہونا ہے۔ 2۔ اس وقت بچوں پر خوف کا سبب یہ ہے کہ بچوں کے ساتھ نجاست وغیرہ لگی ہوتی ہے جس سے شیاطین کو بڑی دلچسپی ہے ان سے اللہ تعالیٰ کے ذکر کے ذریعے سے بچاجا سکتا ہے جس کی صلاحیت بچوں میں نہیں ہوتی۔ اس بنا پر شیاطین جب پھیلتے ہیں تو جو چیز ان کے مناسب ہوتی ہے اس کے ساتھ متعلق ہو جاتے ہیں رات کو سوتے وقت اگر نقصان کا اندیشہ نہ ہو۔ مثلاً: قندیل چھت سے لٹک رہی ہے یا بجلی کا بلب جل رہا ہے تو ضرورت کے پیش نظر رات کے وقت ان کو جلانا جائز ہے۔ بہر حال انسان کو چاہیے کہ ان احکام پر عمل پیرا رہے کیونکہ ایسا کرنے سے اللہ کی مدد شامل حال ہوتی ہے اور انسان تکلیف سے محفوظ رہتا ہے۔ واللہ المستعان۔
هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 3280