سفیان بن عیینہ، معمر، اوزاعی، یونس اور عبید اللہ سب نے زہری سے روایت کی، انھوں نے ابو سلمہ بن عبدالرحمن سے، انھوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے اور انھوں نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے یحییٰ کی امام مالک سے مذکورہ بالا روایت کی طرح حدیث بیان کی اور ان میں سے کسی کی حدیث میں مع الامام (امام کے ساتھ) کے الفاظ نہیں ہیں۔ اور عبید اللہ کی حدیث میں ہے: ”تو یقینا اس نے مکمل نماز پالی۔“
امام صاحب اپنے مختلف اساتذہ سے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی مذکورہ بالا روایت بیان کرتے ہیں۔ اور ان میں کسی کی حدیث میں (مَعَ الْاِمَامِ) (امام کے ساتھ) کا لفظ نہیں ہے۔ اور عبیداللہ کی حدیث میں (فَقَدْ اَدْرَكَ الصَّلاَةَ) کے بعد کُلَّھََاَ کا لفظ ہے یعنی (مکمل نماز پا لی)۔