محمد بن سلمہ مرادی نے اپنی سند سے اور عمرو بن سواد نے اپنی سند سے عمرو بن حارث سے روایت کی، انہوں نے کہا: ہمیں حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کے آزاد کردہ غلام ابو یونس نے سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہوئے حدیث سنائی، انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ تعالیٰ آسمان سے برکت (بارش) نازل نہیں کرتا مگر لوگوں کا ایک گروہ، اس کے سبب سے کافر ہو جاتا ہے، بارش اللہ تعالیٰ اتارتا ہے (لیکن) یہ لوگ کہتے ہیں: فلاں فلاں ستارے کے باعث (اتری ہے۔)“ اور مرادی کی روایت کے یہ ا لفاظ ہیں: ”فلاں فلاں ستارے کے باعث (اتری ہے۔
حضرت ابو ہریرہ ؓ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب اللہ تعالیٰ آسمان سے برکت (بارش) اتارتا ہے تو لوگوں کا ایک گروہ اس کے باعث ناشکری کرتا ہے۔ بارش اللہ تعالیٰ اتارتا ہے تو لوگ کہتے ہیں: فلاں فلاں ستارا۔“ اور مرادی کی روایت میں ہے: ”فلاں فلاں ستارے کے باعث ہوئی ہے۔“