حدثني حرملة بن يحيى ، اخبرنا ابن وهب ، قال: اخبرني يونس ، عن ابن شهاب ، قال: حدثني سعيد بن المسيب ، ان ابا هريرة حدثه، قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول: " يدخل من امتي زمرة هم سبعون الفا، تضيء وجوههم إضاءة القمر ليلة البدر، قال ابو هريرة: فقام عكاشة بن محصن الاسدي، يرفع نمرة عليه، فقال: يا رسول الله، ادع الله ان يجعلني منهم، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: اللهم اجعله منهم، ثم قام رجل من الانصار، فقال: يا رسول الله صلى الله عليه وسلم، ادع الله ان يجعلني منهم، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: سبقك بها عكاشة ".حَدَّثَنِي حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَى ، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، قَالَ: أَخْبَرَنِي يُونُسُ ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ ، قَالَ: حَدَّثَنِي سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيِّبِ ، أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ حَدَّثَهُ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: " يَدْخُلُ مِنْ أُمَّتِي زُمْرَةٌ هُمْ سَبْعُونَ أَلْفًا، تُضِيءُ وُجُوهُهُمْ إِضَاءَةَ الْقَمَرِ لَيْلَةَ الْبَدْرِ، قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ: فَقَامَ عُكَّاشَةُ بْنُ مِحْصَنٍ الأَسَدِيُّ، يَرْفَعُ نَمِرَةً عَلَيْهِ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، ادْعُ اللَّهَ أَنْ يَجْعَلَنِي مِنْهُمْ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: اللَّهُمَّ اجْعَلْهُ مِنْهُمْ، ثُمَّ قَامَ رَجُلٌ مِنَ الأَنْصَارِ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ادْعُ اللَّهَ أَنْ يَجْعَلَنِي مِنْهُمْ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: سَبَقَكَ بِهَا عُكَّاشَةُ ".
سعید بن مسیب نے حدیث سنائی کہ انہیں ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نےحدیث بیان کی، انہوں نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کویہ فرماتے ہوئے سنا: ”میری امت کا ایک گروہ جنت میں داخل ہو گا، وہ ستر ہزار افراد ہوں گے، ان کے چہرے اس طرح چمکتے ہوں گے جس طرح چودھویں رات کو ماہ کامل چمکتا ہے۔“ ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا: (اس پر) عکاشہ بن محصن اسدی رضی اللہ عنہ اپنی سرخ، سفید اور سیاہ دھاریوں والی چادر بلند کرتے ہوئے اٹھے اور عرض کی: اے اللہ کے رسول! اللہ سے دعا فرمائیے کہ وہ مجھے بھی ان میں سے کر دے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اے اللہ! اسے ان میں سے کردے۔“ پھر انصاری کھڑا ہو ا اور کہا: اے اللہ کے رسول! اللہ سے دعا فرمایئے کہ وہ مجھے بھی ان میں سے کر دے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اس میں عکاشہ تم سے سبقت لے گئے۔“
حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے، کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: ”میری امت کا ستر ہزار (70000) کا ایک گروہ جنت میں داخل ہوگا، ان کے چہرے چودہویں رات کے ماہِ کامل کی طرح چمک رہے ہوں گے۔“ ابو ہریرہ ؓ نے بتایا: عکاشہ بن محصن اسدی ؓ اپنی دھاری دار لوئی اٹھائے ہوئے اٹھے اور عرض کیا: اے اللہ کے رسولؐ! اللہ سے دعا فرمائیے! کہ مجھے بھی ان میں سے کر دے، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دعا فرمائی: ”اے اللہ! اسے بھی ان میں سے کر دے۔“ پھر ایک انصاری آدمی کھڑا ہوا اور کہا: اے اللہ کے رسول! اللہ سے دعا فرمائیے! کہ مجھے بھی ان میں سے کر دے، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اس کے لیے عکاشہ پہل کر گیا۔“ یعنی: وہ تم سے سبقت لے گیا۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 216
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، أخرجه البخاري في ((صحيحه)) في الرقاق، باب: يدخل الجنة سبعون الفا بغير حساب برقم (6542) انظر ((التحفة)) برقم (13332)»
يدخل الجنة من أمتي زمرة هي سبعون ألفا تضيء وجوههم إضاءة القمر قام عكاشة بن محصن الأسدي يرفع نمرة عليه قال ادع الله لي يا رسول الله أن يجعلني منهم فقال اللهم اجعله منهم قام رجل من الأنصار فقال يا رسول الله ادع الله أن يجعلني منهم فقال رسول الله سبقك عكاشة
يدخل من أمتي زمرة هم سبعون ألفا تضيء وجوههم إضاءة القمر ليلة البدر قام عكاشة بن محصن الأسدي يرفع نمرة عليه فقال يا رسول الله ادع الله أن يجعلني منهم فقال رسول الله اللهم اجعله منهم قام رجل من الأنصار فقال يا رسول الله
يدخل من أمتي الجنة سبعون ألفا بغير حساب فقال رجل يا رسول الله ادع الله أن يجعلني منهم قال اللهم اجعله منهم قام آخر فقال يا رسول الله ادع الله أن يجعلني منهم قال سبقك بها عكاشة