حدثنا عثمان بن ابي شيبة، وداود بن مخراق الفريابي، قالا: حدثنا جرير، عن منصور بهذا الحديث بإسناده، قال: فجاءت جاريتان من بني عبد المطلب اقتتلتا فاخذهما، قال عثمان: ففرع بينهما، وقال داود: فنزع إحداهما عن الاخرى فما بالى ذلك. حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَدَاوُدُ بْنُ مِخْرَاقٍ الْفِرْيَابِيُّ، قَالَا: حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ مَنْصُور بِهَذَا الْحَدِيثِ بِإِسْنَادِهِ، قَالَ: فَجَاءَتْ جَارِيَتَانِ مِنْ بَنِي عَبْدِ الْمُطَّلِبِ اقْتَتَلَتَا فَأَخَذَهُمَا، قَالَ عُثْمَانُ: فَفَرَّعَ بَيْنَهُمَا، وَقَالَ دَاوُدُ: فَنَزَعَ إِحْدَاهُمَا عَنِ الْأُخْرَى فَمَا بَالَى ذَلِكَ.
منصور سے یہی حدیث اس سند سے بھی مروی ہے، اس میں یہ ہے کہ ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا: بنی عبدالمطلب کی دو لڑکیاں لڑتی ہوئی آئیں، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان دونوں کو پکڑ لیا، عثمان کی روایت میں یہ بھی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پکڑ کر دونوں کو جدا کر دیا۔ اور داود بن مخراق کہتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک کو دوسرے سے جدا کر دیا، اور اس کی کچھ پرواہ نہ کی۔
تخریج الحدیث: «انظر ما قبلہ، (تحفة الأشراف: 5687) (صحیح)»
The above mentioned narration has also been narrated by Mansur through a different chain of narrators. This version has: Then two girls from Banu Abd al-Muttalib came fighting together. He caught them. Uthman (a narrator) said: He separated them. And Dawud (another narrator) said: He pulled away from the other, but he paid no attention to that.
USC-MSA web (English) Reference: Book 2 , Number 716
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن انظر الحديث السابق (716)
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث سنن ابي داود 717
717۔ اردو حاشیہ: سنن نسائی کی روایت: (755) میں ہے کہ ”وہ دو بچیاں آئیں اور آپ کے گھٹنوں کو پکڑ لیا۔“ اور ظاہر ہے کہ گھروں میں ایسے لطائف ہوتے رہتے ہیں، اس میں ماں باپ کے لیے اسوہ ہے کہ نماز کے دوران میں ایسا عمل قلیل مباح ہے۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 717