سلمہ بن الاکوع رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم نے ابوبکر رضی اللہ عنہ کے ساتھ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ میں غزوہ کیا تو ہمارا شعار «أمت أمت»۱؎ تھا۔
تخریج الحدیث: «سنن ابن ماجہ/ الجہاد 30 (2840)، (تحفة الأشراف: 4516)، وقد أخرجہ: مسند احمد (4/46)، سنن الدارمی/السیر 15(2495)، ویأتی ہذا الحدیث برقم (2638) (حسن صحیح)»
Ilyas bin Salamah (bin Al Akwa) said on the authority of his father “We went on an expedition with Abu Bakr (Allaah be pleased with him) in the time of the Messenger of Allah ﷺ and our war cry was “Put to death” “Put to death”. ”
USC-MSA web (English) Reference: Book 14 , Number 2590
قال الشيخ الألباني: حسن صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن أخرجه ابن ماجه (2840 وسنده حسن) عكرمة صرح بالسماع عند ابن حبان (الإحسان: 4828)
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 2638
´شب خون (رات میں چھاپہ) مارنے کا بیان۔` سلمہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہم پر ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کو امیر بنا کر بھیجا، ہم نے مشرکین کے کچھ لوگوں سے جہاد کیا تو ہم نے ان پر شب خون مارا، ہم انہیں قتل کر رہے تھے، اور اس رات ہمارا شعار (کوڈ) «أمت أمت»۱؎ تھا، اس رات میں نے اپنے ہاتھ سے سات گھروں کے مشرکوں کو قتل کیا ۲؎۔ [سنن ابي داود/كتاب الجهاد /حدیث: 2638]
فوائد ومسائل: حسب ضرورت ومصلحت شب خون مارنے میں کوئی عیب نہیں۔ اور نہ اسے معروف معنی میں دھوکا یا بزدلی سے تعبیر کیا جا سکتا ہے۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 2638