سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: زہد و ورع اور تقوی کے فضائل و مسائل
Chapters on Zuhd
9. بَابُ : الْقَنَاعَةِ
9. باب: قناعت کا بیان۔
Chapter: Contentment
حدیث نمبر: 4138
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن رمح , حدثنا عبد الله بن لهيعة , عن عبيد الله بن ابي جعفر , وحميد بن هانئ الخولاني , انهما سمعا ابا عبد الرحمن الحبلي , يخبر عن عبد الله بن عمرو بن العاص , عن رسول الله صلى الله عليه وسلم , انه قال:" قد افلح من هدي إلى الإسلام , ورزق الكفاف وقنع به".
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ , حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ لَهِيعَةَ , عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي جَعْفَرٍ , وَحُمَيْدِ بْنِ هَانِئٍ الْخَوْلَانِيِّ , أَنَّهُمَا سَمِعَا أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْحُبُلِيَّ , يُخْبِرُ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ , عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , أَنَّهُ قَالَ:" قَدْ أَفْلَحَ مَنْ هُدِيَ إِلَى الْإِسْلَامِ , وَرُزِقَ الْكَفَافَ وَقَنَعَ بِهِ".
عبداللہ بن عمرو بن العاص رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کامیاب ہو گیا وہ شخص جس کو اسلام کی ہدایت نصیب ہوئی، اور ضرورت کے مطابق روزی ملی، اور اس نے اس پر قناعت کی۔

تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الزکاة 43 (1054)، سنن الترمذی/الزھد 35 (2348)، (تحفة الأشراف: 8848)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/168، 172) (صحیح)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم
   صحيح مسلم2426عبد الله بن عمروأفلح من أسلم ورزق كفافا وقنعه الله بما آتاه
   جامع الترمذي2348عبد الله بن عمروأفلح من أسلم وكان رزقه كفافا وقنعه الله
   سنن ابن ماجه4138عبد الله بن عمروأفلح من هدي إلى الإسلام ورزق الكفاف وقنع به

سنن ابن ماجہ کی حدیث نمبر 4138 کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث4138  
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
اسلام سب سے بڑی دولت ہے کیونکہ اس میں آخرت میں جنت ملتی ہے جس سے بڑی کوئی نعمت نہیں۔

(2)
رزق كفاف کا مطلب اتنی روزی ہے جس سے بنیادی ضروریات بغیر فضول خرچی کے پوری ہوتی رہیں اور قرض اٹھانے کی ضرورت نہ پڑے۔

(3)
کامیابی دولت کے ڈھیر جمع کرنے کا نام نہیں بلکہ موجود رزق پر قناعت اور شکر اصل اور بڑی دولت اور بڑی کامیابی ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 4138   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 2348  
´بقدر کفاف (روزمرہ کے خرچ) پر صبر کی ترغیب۔`
عبداللہ بن عمرو رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کامیاب ہوا وہ شخص جس نے اسلام قبول کیا اور بقدر «كفاف» اسے روزی حاصل ہوئی اور اللہ نے اسے (اپنے دئیے ہوئے پر) «قانع» بنا دیا ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب الزهد/حدیث: 2348]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
آخرت کی کامیابی کا دارومدارصرف اورصرف اسلام ہے،
اگر بدقسمتی سے کسی کا دامن دولت اسلام سے خالی رہا تو دنیا بھر کے خزانے اسے اخروی کامیابی سے ہمکنارنہیں کرسکتے،
اسی طرح بقدرضرورت اوربرابرسرابر والی زندگی میں جو امن وسکون میسر ہے وہ زیادہ سے زیادہ دولت کمانے کی خواہش رکھنے والے انسان کو کبھی حاصل نہیں ہوسکتی،
گویا بقدرکفاف روزی کے ساتھ قناعت واستغنا کا مل جانا امن وسکون کی ضمانت ہے۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 2348   

  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 2426  
حضرت عبداللہ بن عمرو رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کامیاب و با مراد وہ انسان جو مسلمان ہو گیا اور اسے بقدر کفاف روزی ملی اور اللہ تعالیٰ نے اسے جو کچھ دیا اس پر قناعت کی تو فیق بخشی۔ [صحيح مسلم، حديث نمبر:2426]
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
اللہ تعالیٰ جس بندہ کو ایمان و اسلام کی دولت نصیب فرمائے اور ساتھ ہی اس دنیا میں رہنے سہنے کے لیے بقدر ضرورت سامان فراہم فرمائے تاکہ کسی کے سامنے دست سوال دراز کرنے کی ضرورت پیش نہ آئے اور پھر اللہ تعالیٰ اس کے دل کو قناعت اور طمانیت کی دولت بھی نصیب فرما دے۔
تو یہ اس پر اللہ تعالیٰ کا بہت بڑا فضل ہے اور اس کےلئے کا میابی و کامرانی کی دلیل ہے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 2426   



https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.