سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
کتاب: تطبیق کے احکام و مسائل
The Book of The At-Tatbiq (Clasping One\'s Hands Together)
7. بَابُ : النَّهْىِ عَنِ الْقِرَاءَةِ، فِي الرُّكُوعِ
7. باب: رکوع میں قرآن پڑھنے سے ممانعت کا بیان۔
Chapter: The prohibition of reciting Qur'an while bowing
حدیث نمبر: 1042
Save to word مکررات اعراب
اخبرنا عبيد الله بن سعيد، قال: حدثنا يحيى بن سعيد، عن ابن عجلان، عن إبراهيم بن عبد الله بن حنين، عن ابيه، عن ابن عباس، عن علي، قال:" نهاني النبي صلى الله عليه وسلم عن خاتم الذهب وعن القراءة راكعا وعن القسي والمعصفر".
أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ، قال: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، عَنِ ابْنِ عَجْلَانَ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ حُنَيْنٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، عَنْ عَلِيٍّ، قال:" نَهَانِي النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ خَاتَمِ الذَّهَبِ وَعَنِ الْقِرَاءَةِ رَاكِعًا وَعَنِ الْقَسِّيِّ وَالْمُعَصْفَرِ".
علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے سونے کی انگوٹھی پہننے سے، رکوع کی حالت میں قرآن پڑھنے سے، قسی کے بنے ہوئے ریشمی کپڑے اور کسم میں رنگے ہوئے کپڑے پہننے سے منع فرمایا ہے۔

تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الصلاة 41 (480)، (تحفة الأشراف: 10194)، مسند احمد 1/81، 123، ویأتي عند المؤلف بأرقام: 1043، 1119، 5175، 5176، 5269 (حسن، صحیح الإسناد)»

قال الشيخ الألباني: حسن صحيح الإسناد

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم
سنن نسائی کی حدیث نمبر 1042 کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله، سنن نسائي، تحت الحديث 1042  
1042۔ اردو حاشیہ:
➊ جب سونے کی انگوٹھی منع ہے تو سونے کے دیگر زیورات بدرجۂ اولیٰ منع ہیں۔
➋ معصفر کسنبے کے رنگ سے رنگا ہوا کپڑا بھی عورتوں کے لیے جائز ہے، مردوں کے لیے نہیں ورنہ عورتوں سے مشابہت ہو گی۔ پھر اس میں سادھوؤں کے ساتھ بھی مشابہت ہو گی۔ مرد زینت کی بجائے وقار کا زیادہ لحاظ رکھیں۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 1042   



https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.