سنن ترمذي کل احادیث 3964 :حدیث نمبر
سنن ترمذي
کتاب: مسنون ادعیہ و اذکار
Chapters on Supplication
135. بَاب اسْتِجَابَةِ الدُّعَاءِ فِي غَيْرِ قَطِيعَةِ رَحِمٍ​
135. باب: قطع رحمی کے علاوہ کی دعا مقبول ہوتی ہے​
Chapter: ….
حدیث نمبر: 3604M
Save to word اعراب
حدثنا يحيى بن موسى، اخبرنا عمرو بن عون، اخبرنا ابو عوانة، عن عمر بن ابي سلمة، عن ابيه، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " لينظرن احدكم ما الذي يتمنى فإنه لا يدري ما يكتب له من امنيته ". قال ابو عيسى: هذا حسن.حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ مُوسَى، أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَوْنٍ، أَخْبَرَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ عُمَرَ بْنِ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لِيَنْظُرَنَّ أَحَدُكُمْ مَا الَّذِي يَتَمَنَّى فَإِنَّهُ لَا يَدْرِي مَا يُكْتَبُ لَهُ مِنْ أُمْنِيَّتِهِ ". قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَسَنٌ.
ابوسلمہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم میں سے ہر شخص یہ غور فکر کر لے کہ وہ کس چیز کی تمنا کر رہا ہے، کیونکہ اسے کچھ پتہ نہیں کہ اس کی آرزؤں میں سے کون سی آرزو و تمنا لکھ لی جائے گی (یا مقدر کر دی جائے گی) ۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
یہ حدیث حسن ہے۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ المؤلف (تحفة الأشراف: 19577) (ضعیف) (سند میں ”عمر بن ابی سلمہ بن عبد الرحمن“ ضعیف ہیں، اور ابو سلمہ بن عبد الرحمن تابعی ہیں، مسند احمد (2/357، 387) میں یہ حدیث گرچہ مرفوع متصل ہے، مگر عمر بن ابی سلمہ ہی کے واسطے سے ہے)»

وضاحت:
۱؎: یعنی تمنا و آرزو کرنے سے پہلے انسان یہ سوچ لے کہ اسے ایسی چیز کی تمنا کرنی چاہیئے جو اس کے لیے دنیا و آخرت دونوں جگہوں میں مفید اور کارآمد ہو۔

قال الشيخ زبير على زئي: (3604/6) ضعيف
حديث أبى سلمة قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: ”لينظرن أحدكم ماالذي يتمني“ إلخ إسناده ضعيف لإرساله


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.