الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
جمعہ کے احکام و مسائل
The Book of Prayer - Friday
2. باب الطِّيبِ وَالسِّوَاكِ يَوْمَ الْجُمُعَةِ:
2. باب: جمعہ کے دن خوشبو لگانے اور مسواک کرنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 1964
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا قتيبة بن سعيد ، عن مالك بن انس فيما قرئ عليه، عن سمي مولى ابي بكر، عن ابي صالح السمان ، عن ابي هريرة ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: " من اغتسل يوم الجمعة غسل الجنابة ثم راح، فكانما قرب بدنة، ومن راح في الساعة الثانية، فكانما قرب بقرة، ومن راح في الساعة الثالثة، فكانما قرب كبشا اقرن، ومن راح في الساعة الرابعة، فكانما قرب دجاجة، ومن راح في الساعة الخامسة، فكانما قرب بيضة، فإذا خرج الإمام، حضرت الملائكة يستمعون الذكر ".وحَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، عَنْ مَالِكِ بْنِ أَنَسٍ فِيمَا قُرِئَ عَلَيْهِ، عَنْ سُمَيٍّ مَوْلَى أَبِي بَكْرٍ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ السَّمَّانِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " مَنِ اغْتَسَلَ يَوْمَ الْجُمُعَةِ غُسْلَ الْجَنَابَةِ ثُمَّ رَاحَ، فَكَأَنَّمَا قَرَّبَ بَدَنَةً، وَمَنْ رَاحَ فِي السَّاعَةِ الثَّانِيَةِ، فَكَأَنَّمَا قَرَّبَ بَقَرَةً، وَمَنْ رَاحَ فِي السَّاعَةِ الثَّالِثَةِ، فَكَأَنَّمَا قَرَّبَ كَبْشًا أَقْرَنَ، وَمَنْ رَاحَ فِي السَّاعَةِ الرَّابِعَةِ، فَكَأَنَّمَا قَرَّبَ دَجَاجَةً، وَمَنْ رَاحَ فِي السَّاعَةِ الْخَامِسَةِ، فَكَأَنَّمَا قَرَّبَ بَيْضَةً، فَإِذَا خَرَجَ الْإِمَامُ، حَضَرَتِ الْمَلَائِكَةُ يَسْتَمِعُونَ الذِّكْرَ ".
ابو صالح سمنان نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جس نے جمعے کے دن غسل جنابت (جیسا غسل) کیا پھر مسجد) چلا گیا تو اس نے گو یا ایک اونٹ قربان کیا اور جودوسری گھڑی میں گیا تو گو یا اس نے گا ئے قربان کی اور جو تیسری گھڑی میں گیا گو یا اس نے سینگوں والا ایک مینڈھا قربان کیا اور جو چوتھی گھڑی میں گیا اس نے گو یا ایک مرغ اللہ کے تقرب کے لیے پیش کیا اور جو پانچویں گھڑی میں گیا اس نے گو یا ایک انڈا تقرب کے لیے پیش کیا اس کے بعد جب امام آجا تا ہے تو فرشتے ذکر (عبادتاور امور خیر کی یاد دہانی) سنتے ہیں۔
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے جمعہ کے دن غسل جنابت کیا پھر مسجد چلا گیا تو اس نے گویا ایک اونٹ قربان کیا اور جو دوسری ساعت میں گیا تو گویا اس نے گائے قربان کی اور جو تیسری گھڑی میں گیا گو یا اس نے سینگوں والا ایک مینڈھا قربان کیا اور جو چوتھی ساعت میں گیا اس نے گویا ایک مرغ قربان کیا اور جو پانچویں گھڑی میں گیا اس نے گویا ایک انڈا صدقہ کیا کیونکہ جب امام نکل آتا ہے تو فرشتے خطبہ (یادہانی)سننے کے لیے حاضر ہو جاتے ہیں۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 850
   صحيح البخاري881عبد الرحمن بن صخرمن اغتسل يوم الجمعة غسل الجنابة ثم راح فكأنما قرب بدنة ومن راح في الساعة الثانية فكأنما قرب بقرة ومن راح في الساعة الثالثة فكأنما قرب كبشا أقرن ومن راح في الساعة الرابعة فكأنما قرب دجاجة ومن راح في الساعة الخامسة فكأنما قرب بيضة فإذا خرج الإمام حضرت الملا
   صحيح مسلم1964عبد الرحمن بن صخرمن اغتسل يوم الجمعة غسل الجنابة ثم راح فكأنما قرب بدنة ومن راح في الساعة الثانية فكأنما قرب بقرة ومن راح في الساعة الثالثة فكأنما قرب كبشا أقرن ومن راح في الساعة الرابعة فكأنما قرب دجاجة ومن راح في الساعة الخامسة فكأنما قرب بيضة فإذا خرج الإمام حضرت الملا
   جامع الترمذي499عبد الرحمن بن صخرمن اغتسل يوم الجمعة غسل الجنابة ثم راح فكأنما قرب بدنة ومن راح في الساعة الثانية فكأنما قرب بقرة ومن راح في الساعة الثالثة فكأنما قرب كبشا أقرن ومن راح في الساعة الرابعة فكأنما قرب دجاجة ومن راح في الساعة الخامسة فكأنما قرب بيضة فإذا خرج الإمام حضرت الملا
   سنن أبي داود351عبد الرحمن بن صخرمن اغتسل يوم الجمعة غسل الجنابة ثم راح فكأنما قرب بدنة ومن راح في الساعة الثانية فكأنما قرب بقرة ومن راح في الساعة الثالثة فكأنما قرب كبشا أقرن ومن راح في الساعة الرابعة فكأنما قرب دجاجة ومن راح في الساعة الخامسة فكأنما قرب بيضة فإذا خرج الإمام حضرت الملا
   سنن النسائى الصغرى1389عبد الرحمن بن صخرمن اغتسل يوم الجمعة غسل الجنابة ثم راح فكأنما قرب بدنة ومن راح في الساعة الثانية فكأنما قرب بقرة ومن راح في الساعة الثالثة فكأنما قرب كبشا ومن راح في الساعة الرابعة فكأنما قرب دجاجة ومن راح في الساعة الخامسة فكأنما قرب بيضة فإذا خرج الإمام حضرت الملائكة ي

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث سنن ابي داود 351  
´جمعہ کے دن غسل کرنے کا بیان۔`
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس شخص نے جمعہ کے دن غسل جنابت کی طرح غسل کیا پھر (پہلی گھڑی میں) جمعہ کے لیے (مسجد) گیا تو گویا اس نے ایک اونٹ اللہ کی راہ میں پیش کیا، جو دوسری گھڑی میں گیا گویا اس نے ایک گائے اللہ کی راہ میں پیش کی، اور جو تیسری گھڑی میں گیا گویا اس نے ایک سینگ دار مینڈھا اللہ کی راہ میں پیش کیا، جو چوتھی گھڑی میں گیا گویا اس نے ایک مرغی اللہ کی راہ میں پیش کی، اور جو پانچویں گھڑی میں گیا گویا اس نے ایک انڈا اللہ کی راہ میں پیش کیا، پھر جب امام (خطبہ کے لیے) نکل آتا ہے تو فرشتے بھی آ جاتے ہیں اور ذکر (خطبہ) سننے لگتے ہیں۔‏‏‏‏ [سنن ابي داود/كتاب الطهارة /حدیث: 351]
351۔ اردو حاشیہ:
➊ تاخیر سے آنے والے کا جمعہ تو یقیناً ہو جاتا ہے مگر وہ مذکورہ فضیلت سے بالکل محروم رہتا ہے اور ملائکہ کے مخصوص صحیفوں میں اس کا اندراج نہیں ہوتا، خیال رہے کہ اس حدیث سے مرغی اور انڈے کی قربانی کا جواز کشید کرنا کسی طرح صحیح نہیں ہے۔ اس میں صرف تقرب اور ثواب کے لیے اللہ کی راہ میں بطور صدقہ و خیرات خرچ کرنا مراد ہے۔
➋ وعظ و نصیحت کی مجلس جمعہ میں ہو یا عام اس میں فرشتے بھی حاضر ہوتے ہیں۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 351   
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 499  
´جمعہ کے لیے مسجد سویرے آنے کا بیان۔`
ابوہریرہ رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے جمعہ کے روز جنابت کے غسل کی طرح (یعنی خوب اہتمام سے) غسل کیا پھر نماز جمعہ کے لیے (پہلی گھڑی میں) گیا تو گویا اس نے ایک اونٹ اللہ کی راہ میں قربان کیا، اور جو اس کے بعد والی گھڑی میں گیا تو گویا اس نے ایک گائے قربان کی، اور جو تیسری گھڑی میں گیا تو گویا اس نے ایک سینگوں والا مینڈھا قربان کیا اور جو چوتھی گھڑی میں گیا تو گویا اس نے ایک مرغی کا صدقہ کر کے اللہ کا تقرب حاصل کیا، اور جو پانچویں گھڑی میں گیا تو گویا اس نے ایک انڈا اللہ کی راہ میں صدقہ کیا، پھر جب ا۔۔۔۔ (مکمل حدیث اس نمبر پر پڑھیے۔) [سنن ترمذي/كتاب الجمعة/حدیث: 499]
اردو حاشہ:
1؎:
یعنی نام درج کرنے والا رجسٹر بند کر کے خطبہ سننے لگتے ہیں۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 499   
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 1964  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:

جس نے جمعہ کے دن غسل جنابت کیا،
سے مراد اکثر علماء کے نزدیک یہ ہے کہ غسل جنابت کی طرح پورے اہتمام سے اچھی طرح غسل کیا جائے لیکن بعض تابعین رحمۃ اللہ علیہ کے نزدیک اس سے مراد تعلقات کے بعد غسل کرنا مراد ہے۔
امام احمد رحمۃ اللہ علیہ کا ایک قول یہی ہے۔
امام قرطبی رحمۃ اللہ علیہ نے بھی اس کو ترجیح دی ہے۔

الساعة الاولیٰ سے مراد نماز فجر یا طلوع شمس کے بعد کی ساعات ہیں کہ امام کے خطبہ جمعہ کے لیے آنے تک کے وقت کو فجر سے شروع کر کے پانچ حصوں میں تقسیم کیا جائےگا۔
پہلےحصہ میں آنے والے اس قدر ثواب حاصل کریں گے۔
گویا کہ انہوں نے اونٹ قربان کیا ہے۔
اس طرح دوسرے حصے میں آنے والے بقرہ کے صدقہ کا ثواب پائیں گے اور ساعات کے ابتداء اور انتہاء اس طرح درمیان کے اعتبار سے یہ جانور بھی قدوقامت اور چھوٹے بڑے ہونے میں منقسم ہوں گے یعنی جو پہلی ساعت کے آغاز میں آئے گا اس کا اونٹ قدوقامت اور قیمت میں زیادہ ہو گا اور اس ساعت کے آخر میں آنےوالے کا اونٹ قدوقامت اور قیمت میں کم ہو گا۔
جمہور علماء کا یہی موقف ہے۔
لیکن امام مالک رحمۃ اللہ علیہ کے نزدیک یہ پانچ ساعات سورج ڈھلنے سے لے کر امام کی آمد تک شمار ہوں گی متأخرین میں سے امام ابوالحسن سندھی اور امام محمد حیات سندھی نے اسی موقف کو اختیار کیا ہے لیکن دلائل کی رو سے جمہور کا موقف مضبوط ہے۔

امام کی آمد کے بعد فضیلت والا ثواب ختم ہو جاتا ہے صرف جمعہ کا ثواب حسب آمد ملتا ہے کیونکہ خطیب کی آمد پر زائد ثواب کا رجسٹر بند ہو جاتا ہے۔
اور اس کے حامل فرشتے خطبہ کے سننے میں مشغول ہو جاتے ہیں۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث\صفحہ نمبر: 1964   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.