الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
حج کے احکام و مسائل
The Book of Pilgrimage
42. باب جَوَازِ الطَّوَافِ عَلَى بَعِيرٍ وَغَيْرِهِ وَاسْتِلاَمِ الْحَجَرِ بِمِحْجَنٍ وَنَحْوِهِ لِلرَّاكِبِ:
42. باب: اونٹ وغیرہ پر سوار ہو کر بیت اللہ کا طواف اور چھڑی وغیرہ سے حجر اسود کا استلام کر نے کا جواز۔
حدیث نمبر: 3075
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا علي بن خشرم ، اخبرنا عيسى بن يونس ، عن ابن جريج . ح وحدثنا عبد بن حميد ، اخبرنا محمد يعني ابن بكر ، قال: اخبرنا ابن جريج ، اخبرني ابو الزبير ، انه سمع جابر بن عبد الله ، يقول: " طاف النبي صلى الله عليه وسلم في حجة الوداع على راحلته بالبيت، وبالصفا، والمروة ليراه الناس، وليشرف وليسالوه، فإن الناس غشوه "، ولم يذكر ابن خشرم: وليسالوه فقط.وحَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ خَشْرَمٍ ، أَخْبَرَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ ، عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ . ح وحَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ ، أَخْبَرَنَا مُحَمَّدٌ يَعْنِي ابْنَ بَكْرٍ ، قَالَ: أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ ، أَخْبَرَنِي أَبُو الزُّبَيْرِ ، أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ ، يَقُولُ: " طَافَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي حَجَّةِ الْوَدَاعِ عَلَى رَاحِلَتِهِ بِالْبَيْتِ، وَبِالصَّفَا، وَالْمَرْوَةِ لِيَرَاهُ النَّاسُ، وَلِيُشْرِفَ وَلِيَسْأَلُوهُ، فَإِنَّ النَّاسَ غَشُوهُ "، وَلَمْ يَذْكُرْ ابْنُ خَشْرَمٍ: وَلِيَسْأَلُوهُ فَقَطْ.
علی بن خشرم نے ہمیں حدیث بیان کی، (کہا:) ہمیں عیسیٰ بن یونس نے ابن جریج سے خبر دی، نیز ہمیں عبد بن حمید نے حدیث بیا ن کی (کہا:) ہمیں محمد، یعنی ابن بکر نے حدیث بیان کی، کہا: ابن جریج نے ابوزبیر سے خبر دی کہ انھوں نے جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ کوکہتے ہوئےسنا: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حجۃ الوداع کے موقع پر بیت اللہ اورصفا مروہ کا طواف اپنی سواری پر کیا، تاکہ لوگ آپ کو دیکھ سکیں اور آپ اوپر لوگوں کو دیکھ سکیں اور لوگ آپ سے سوال کرسکیں کیونکہ لوگوں نے (ہرطرف سے اذدحام کرکے) آپ کو چھپا لیاتھا۔ابن خشرم نے"تاکہ وہ آپ سے سوالات پوچھ سکیں" (کے الفاظ) روایت نہیں کیے۔
حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حجۃ الوداع میں بیت اللہ کا طواف اور صفا اور مروہ کی سعی اپنی سواری پر بیٹھ کر کی، تاکہ لوگ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھ سکیں، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم بلند ہو سکیں، تاکہ لوگ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھ سکیں، کیونکہ لوگ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے گرد بھیڑ کئے ہوئے تھے۔ ابن خشرم کی روایت میں تاکہ لوگ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کر سکیں، کے الفاظ نہیں ہیں۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1273
   صحيح مسلم3074جابر بن عبد اللهطاف رسول الله بالبيت في حجة الوداع على راحلته يستلم الحجر بمحجنه يراه الناس وليشرف وليسألوه فإن الناس غشوه
   صحيح مسلم3075جابر بن عبد اللهطاف النبي في حجة الوداع على راحلته بالبيت بالصفا والمروة ليراه الناس وليشرف وليسألوه فإن الناس غشوه
   سنن أبي داود1880جابر بن عبد اللهطاف النبي في حجة الوداع على راحلته بالبيت بالصفا و المروة ليراه الناس وليشرف وليسألوه فإن الناس غشوه
   سنن النسائى الصغرى2978جابر بن عبد اللهطاف النبي في حجة الوداع على راحلته بالبيت بين الصفا والمروة ليراه الناس وليشرف وليسألوه إن الناس غشوه
   سنن النسائى الصغرى2986جابر بن عبد اللهنزل عن الصفا حتى إذا انصبت قدماه في الوادي رمل حتى إذا صعد مشى


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.