اعرج نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے اور انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ان شاء اللہ جب اللہ نے فتح دی تو ہمارا قیام خیف (محصب) میں ہو گا۔جہاں انھوں (قریش) نے باہم مل کر کفر پر (قائم رہنے کی قسم کھا ئی تھی۔
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہماری قیام گاہ ان شاءاللہ، جب اللہ تعالیٰ نے فتح دی ہے، خیف ہو گی، جہاں انہوں نے آپس میں کفر پر قسمیں اٹھائی تھیں۔“
نحن نازلون غدا بخيف بني كنانة حيث تقاسموا على الكفر يعني ذلك المحصب وذلك أن قريشا وكنانة تحالفت على بني هاشم وبني عبد المطلب أو بني المطلب أن لا يناكحوهم ولا يبايعوهم حتى يسلموا إليهم النبي
نحن نازلون غدا بخيف بني كنانة حيث تقاسموا على الكفر وذلك إن قريشا وبني كنانة تحالفت على بني هاشم وبني المطلب أن لا يناكحوهم ولا يبايعوهم حتى يسلموا إليهم رسول الله
الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 3176
1
حدیث حاشیہ: فوائد ومسائل: حجۃ الوداع میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مدینہ کی طرف واپسی کے وقت ظہر، عصر، شام اور عشاء کی نمازیں وادی مُحَصَّب میں پڑھی تھیں اور پھر وہاں سے صبح سے پہلے روانہ ہو کر بیت اللہ کا طواف وداع فرمایا تھا۔